• Sun, 05 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

ہندوستان کے باڈی بلڈر محمد رئیس ’پرو کارڈ ‘حاصل کرنا چاہتے ہیں

Updated: January 03, 2025, 1:45 PM IST | Agency | Bhojpur

ممبئی میں منعقدہ اولمپیا چمپئن شپ کا خطاب جیتنے والے بہار کے باڈی بلڈر دنیا بھر کی چمپئن شپ میں شرکت کرنے کے خواہاں۔

Bodybuilder Muhammad Rais from Bihar. Photo: INN
بہار کے باڈی بلڈر محمد رئیس۔ تصویر: آئی این این

 آج کے دور میں جہاں لوگ اپنی فٹنس کے تعلق سے زیادہ محتاط ہو گئے ہیں وہیں ان میں باڈی بلڈنگ کا شوق بھی بڑھ گیا ہے۔ لوگ جم میں گھنٹوں محنت کرکے اچھی باڈی بنانے کی کوششوں میں مصروف ہیں اور اب اس باڈی بلڈنگ میں آرا کا ایک نوجوان ممبئی ں منعقدہ اولمپیا ٹورنامنٹ میں چمپئن بن گیا ہے۔ انہوں نے ہندوستان اور بیرون ملک کے باڈی بلڈرز کو پیچھے چھوڑ دیا اور۵۰؍کھلاڑیوں کو شکست دے کر خطاب اپنے نام کیا۔ 
 خبروں کے مطابق بہار کے آرا شہر کے ملکی محلے میں رہائش پذیر محمد رئیس گزشتہ ۱۰؍سال سے جم میں ورزش کر رہے ہیں۔ وہ کئی بار بڑے ٹورنامنٹ میں حصہ لے چکے ہیں اور کبھی فاتح اور کبھی رنر اپ رہے ہیں۔ اس بار گزشتہ دنوں ممبئی میں منعقدہ اولمپیا ٹورنامنٹ میں محمد رئیس نے باڈی بلڈنگ میں ۶۵؍سے ۷۰؍کلوگرام کے زمرے میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور ملک اور بیرون ملک کے ۵۰؍ کھلاڑیوں کو شکست دے کر خطاب جیت لیا۔ 
  اپنے باڈی بلڈنگ کے سفر کے تعلق سے محمد رئیس نےمقامی ٹی وی چینل’ لوکل۔ ۱۸‘ کو بتایا کہ وہ کافی عرصے سے جم کا شوق رکھتے تھے۔ ۱۰؍ سال سے مسلسل کام کر رہے ہیں۔ پہلے میں صرف جسمانی فٹنس کیلئے جم کرتا تھا لیکن ۲۰۲۳ءمیں دہلی کے ایک بہت بڑے کوچ سے ملاقات ہوئی اور انھوں نے مجھے بتایا کہ میرا جسم باڈی بلڈنگ کےلئے پرفیکٹ ہے اور مجھے اس میں ہاتھ آزمانا چاہیے۔ اس کے بعد میں نے تیاریاں شروع کر دیں۔ دہلی میں ہی رہ کر انہوں نے ایک کوچ کی رہنمائی میں باڈی بلڈنگ کی تیاری شروع کی۔ اس کے بعد انہوں نے دہلی میں کئی بڑے ٹورنامنٹ میں حصہ لیا اور وہاں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے رہے جس کی وجہ سے حوصلہ بلند ہوتا رہا۔ 
 ممبئی میں منعقدہ اولمپیا کے تعلق سے محمد رئیس نے بتایا کہ اس میں شرکت کرنا اور خطاب جیتنا ان کا دیرینہ خواب تھا۔ جیسے ہی یہ بات سامنے آئی کہ اولمپیا ٹورنامنٹ ممبئی میں ہونے والا ہے میں نے اسکیلئے تیاریاں شروع کردیں اور ۶۵؍ سے ۷۰؍ کلوگرام کیٹیگری میں حصہ لیا۔ ملک کی مختلف ریاستوں کے باڈی بلڈر اس زمرے میں آئے۔ ان کے علاوہ بیرون ممالک سے بھی کئی باڈی بلڈرز آئے تھے لیکن مجھے اپنی محنت کا ثمر ملا اور میں نےاس چمپئن شپ کا خطاب جیت لیا۔ انہوں نے اپنے آئندہ کے پروگرام کے تعلق سے بتایا کہ ان کا اگلا ہدف ’پرو کارڈ‘ حاصل کرنا ہے۔ واضح رہے کہ ایک کھلاڑی جس کے پاس’ پرو کارڈ‘ ہوتا ہے وہ دنیا کے کسی بھی ملک میں باڈی بلڈنگ مقابلے میں حصہ لے سکتا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK