Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

ہندوستان کی ٹیم آسٹریلیا سے پرانا حساب بیباق کرنے کیلئے بیقرار

Updated: March 04, 2025, 12:38 PM IST | Agency | Dubai

ہندوستانی ٹیم چمپئن ٹرافی کے سیمی فائنل میں آج آسٹریلیا سے مقابلہ کرے گی۔ ہندوستان کے اسپنرس پر ٹیم کو فائنل میں پہنچانے کی ذمہ داری۔ روہت کی ٹیم اہم مقابلے کیلئے تیار۔

Mohammed Shami. Picture: INN
محمد سممیع۔ صویر: آئی این این

 دبئی (ایجنسی): بھلے ہی وہ ماضی میں ایسا کرنے میں ناکام رہے ہوں لیکن اس بار اپنے اسپنرس کی شاندار کارکردگی اور حالات  سے ہم آہنگ ہونے  کے بعد جب ہندوستانی ٹیم منگل کو چمپئن  ٹرافی کے سیمی فائنل میں آسٹریلیا سے مقابلہ کرے گی تو وہ آئی سی سی ٹورنامنٹ کے ناک آؤٹ میچوں میں لگے تمام زخموں کو مندمل کرنا چاہے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ۲۰۲۳ء میں گھریلو سرزمین  پر ورلڈ کپ فائنل میں شکست کا  حساب بیباق کرنے کا یہ سنہری موقع بھی ہے جب آسٹریلیا نے فائنل میں  ہندوستان  کی۱۰؍ میچوں کی  ناقابل تسخیر مہم پر  روک  لگا دی تھی۔
 یہ اتنا آسان نہیں ہوگا حالانکہ آسٹریلیا پیٹ کمنس، جوش ہیزل ووڈ اور مشیل اسٹارک کے بغیر مضبوط ہے۔ انہوں نے چند روز قبل لاہور میں انگلینڈ کے خلاف۳۵۲؍ رن کا ہدف حاصل کر کے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے۔ آخری بار جب ہندوستان نے آئی سی سی ٹورنامنٹ کے ناک آؤٹ مرحلے میں آسٹریلیا کو ۲۰۱۱ء ورلڈ کپ کے کوارٹر فائنل میں شکست دی تھی۔ ہندوستان کو۲۰۱۵ء کے ون ڈے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل اور۲۰۲۳ء کے ون ڈے ورلڈ کپ کے فائنل میں آسٹریلیا کے ہاتھوں شکست ہوئی تھی۔ اس کے علاوہ انہوں نے ورلڈ ٹیسٹ چمپئن  شپ فائنل۲۰۲۳ء میں بھی ہندوستان کو شکست دے کر ٹائٹل جیتا تھا۔ اس بار ہندوستانی ٹیم۱۴؍ سال کی ناکامیوں کا بدلہ لینے کیلئے میدان پر اترے گی اور اس کے اعتماد کی وجہ ٹیم میں ٹاپ کلاس اسپنرس کی موجودگی ہے۔
 ۵؍ اسپنرس کو ٹیم میں شامل کرنے کے فیصلے کو ٹورنامنٹ سے قبل شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا لیکن اب دبئی کی سست پچوں پر یہ ایک ماسٹر اسٹروک ثابت ہو رہا ہے۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ دبئی میں تمام میچ کھیلنے کا فائدہ ہندوستان کو مل رہا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ  ٹیم انڈیا نے مسلسل اپنی کارکردگی کو بہتر بنانے کی کوشش کی ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ پچ اس قدر ٹرن کر رہی ہے کہ ہندوستانی گیند باز کامیاب ہو رہے ہیں، بلکہ ان پچوں پر ان کا صبر کارگر ثابت ہوا ہے۔
 نیوزی لینڈ کے خلاف آخری لیگ میچ میں ۵؍ وکٹ لینے والے اسپنر ورون چکرورتی نے کہاکہ ’’ `یہاں کی پچ رینک ٹرنر نہیں ہے جیسا کہ لوگ کہہ رہے ہیں۔ اس نے یقیناً تھوڑی مدد کی ہے، لیکن آپ کو ابھی بھی اپنی  بہترین کارکردگی پیش کرنی ہوگی۔ ورون چکرورتی، کلدیپ یادو، رویندرجڈیجا اور اکشر پٹیل کے ہندوستانی اسپن کوارٹیٹ نے نیوزی لینڈ کے خلاف ۹؍وکٹ حاصل کئے۔ انہوں نے۳۹؍ اوورس میں  ۱۲۸؍ ڈاٹ گیندیں کیں۔
 یہاں تک کہ کین ولیمسن جیسا صبر آزما بلے باز بھی اکشر پٹیل کے خلاف اپنا صبر گنوا بیٹھا اور کے ایل راہل نے اسٹمپ کیا۔ دوسری جانب آسٹریلیا کے پاس ایڈم زمپا کی شکل میں  صرف ایک ماہر اسپنر ہے۔ وہ اضافی اسپنرس گلین میکسویل اور ٹریوس ہیڈ سے اچھے پرفارمنس کی امید رکھیں گے۔ میتھیو شارٹ پنڈلی کی انجری کے باعث باہر ہو گئے ہیں اور ان کی جگہ کوپر کونولی کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔ انگلینڈ اور افغانستان کے خلاف آسٹریلوی بولرس نے بالترتیب۳۵۲؍ اور۲۷۳؍ رن  دیئے اور اب حالات بلے بازی کیلئے  سازگار ہیں۔
 وراٹ کوہلی، روہت شرما، شریاس ایّر اور شبھمن گل کا چیلنج بہت سخت ہوگا۔ کپتان روہت نے نیوزی لینڈ کے خلاف میچ کے بعد کہا تھا، `یہ ایک اچھا میچ ہوگا۔ آسٹریلیا کی آئی سی سی ٹورنامنٹس میں اچھا کھیلنے کی تاریخ رہی ہے اور اب ہمیں سب کچھ ٹھیک کرنا ہوگا۔ امید ہے کہ ہم یہ کام کر پائیں گے۔ ہندوستان ٹریوس ہیڈ اور کپتان اسٹیو اسمتھ کو جلد ہی پویلین واپس بھیجنا چاہے گا۔ 

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK