آج سے ہندوستان اور انگلینڈ کے درمیان ۵؍ میچوں کی ٹی ۲۰؍ سیریز کا آغاز۔ محمد سمیع کی کارکردگی پر سبھی کی نظر۔انگلینڈ بھی تیار۔
EPAPER
Updated: January 22, 2025, 3:29 PM IST | Inquilab News Network | Kolkata
آج سے ہندوستان اور انگلینڈ کے درمیان ۵؍ میچوں کی ٹی ۲۰؍ سیریز کا آغاز۔ محمد سمیع کی کارکردگی پر سبھی کی نظر۔انگلینڈ بھی تیار۔
سوریہ کمار یادو کی قیادت میں ہندوستانی ٹی ۲۰؍ ٹیم بدھ سے شروع ہونے والی ۵؍ میچوں کی ٹی ۲۰؍ سیریز میں انگلینڈ کا مقابلہ کرے گی۔ ہندوستانی ٹیم کا مقصد دورۂ آسٹریلیا کے دوران شرمناک شکست سے ملنے والے زخموں کو مندمل کرنا بھی ہوگا۔ اس کے ساتھ ہی اس میچ میں سبھی کی نظریں محمد سمیع پر ہوں گی جو تقریباً ایک سال کے بعد بین الاقوامی میچوں میں شرکت کررہے ہیں۔
ہندوستان اور انگلینڈ کے درمیان ۵؍ ٹی ۲۰؍ اور۳؍ ون ڈے میچ کھیلے جائیں گے جو کہ دونوں ٹیموں کے لیے اگلے ماہ ہونے والی چمپئن ٹرافی سے قبل خود کو جانچنے کا سنہری موقع ہے۔ سمیع ون ڈے ورلڈ کپ۲۰۲۳ء میں ہندوستان کے سب سے کامیاب گیندبازتھے، جنہوں نے۴؍ میچوں میں ۲۴؍ وکٹ حاصل کئے۔ انہوں نے وانکھیڈے اسٹیڈیم میں نیوزی لینڈ کے خلاف سیمی فائنل میں ۵۷؍ رن دے کر۷؍ وکٹ حاصل کئے۔ انہوں نے ٹی ۲۰؍ کرکٹ میں مجموعی طور پر۲۴؍ وکٹ حاصل کئے ہیں اور وہ اس میں اپنی کارکردگی کو بہتر بنانا چاہیں گے۔
سمیع۱۹؍ نومبر۲۰۲۳ء کو آسٹریلیا کے خلاف فائنل میں شکست کے بعد سے ٹخنے کی انجری کی وجہ سے ٹیم سے باہر ہیں۔ اس کے بعد ان کے بائیں گھٹنے میں سوجن آ گئی۔ اسٹار تیز گیند باز جسپریت بمراہ کمر کی انجری میں مبتلا ہیں اور یہ غیر یقینی ہے کہ آیا وہ چمپئن ٹرافی میں کھیلیں گے یا نہیں، جس کی وجہ سے سمیع پر کافی ذمہ داری عائد ہوگی۔ سمیع نے بنگال کے لیے رنجی ٹرافی میں واپسی کی، ۷؍وکٹ لے کر سیزن کی پہلی جیت میں ان کی رہنمائی کی۔ اس کے بعد انہوں نے سید مشتاق علی ٹرافی میں۱۱؍ اور وجے ہزارے ٹرافی میں ۵؍ وکٹ حاصل کئے۔
سمیع نے۲۰۱۴ء میں اپنے آغاز کے بعد سے اپنے ٹی ۲۰؍کریئر میں صرف ۲۳؍ میچ کھیلے ہیں۔ انہوں نے آخری بار انگلینڈ کے خلاف ۲۰۲۲ء کے ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں کھیلا تھا۔ روہت شرما کی قیادت میں ہندوستانی ٹیم دورۂ آسٹریلیا میں شکست کو ابھی تک نہیں بھول پائی ہے جس کے بعد بی سی سی آئی نے ٹیم میں نظم و ضبط بحال کرنے کے لیے سخت ہدایات جاری کی ہیں۔ گزشتہ سال ویسٹ انڈیز میں کھیلے جانے والے ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ میں ٹیم کی خطاب جیتنے میں اہم کردار ادا کرنے والے آل راؤنڈر اکشر پٹیل کو ہندوستانی ٹیم کا نائب کپتان مقرر کیا گیا ہے۔
اکشر پٹیل نے جنوبی افریقہ کے خلاف فائنل میں ۳۱؍ گیندوں پر ۴۷؍ رن بنائے اور ۸؍ میچوں میں ۹؍ وکٹ بھی حاصل کئے۔ وکٹ کیپر سنجو سیمسن، جو ہندوستان کی چمپئن ٹرافی اسکواڈ میں جگہ حاصل کرنے میں ناکام رہے، پر اچھی کارکردگی کا دباؤ ہو گا۔ انہیں مدھیہ پردیش کے خلاف رنجی میچ میں کیرالہ کی ٹیم میں جگہ نہیں ملی تھی۔ حال ہی میں جنوبی افریقہ کے خلاف مسلسل دو ٹی ۲۰؍ سنچریاں بنانے والے سیمسن نے کئی بار خود کو ثابت کیا ہے۔
دسمبر میں آسٹریلیا کے خلاف میلبورن میں باکسنگ ڈے ٹیسٹ میں سنچری بنانے والے نتیش ریڈی کو بھی ٹیم میں جگہ مل گئی ہے۔ وہ ہاردک پانڈیا کے ساتھ ایک اور تیز گیند بازی کامتبادل فراہم کر سکتے ہیں۔ جوز بٹلر کی قیادت میں ہیڈ کوچ برینڈن میکو لم کے ساتھ انگلینڈ کی ٹیم کے لیے یہ نئے سیزن کا آغاز ہے۔ ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ سے انگلینڈ کے باہر ہونے کے بعد میتھیو موٹ کے مستعفی ہونے کے بعد میکولم نے ۳؍ سال کے معاہدے پر دستخط کیے۔ ٹیسٹ کرکٹ کو جارحانہ کھیل (بیس بال) کی نئی تعریف دینے والے میکو لم محدود اوورس کے فارمیٹ میں بھی اسی کو دُہرانا چاہیں گے۔
آئی پی ایل میں کولکاتا نائٹ رائیڈرس کے لیے کھیلنے والے میکو لم کے لیے ایڈن گارڈنس نیا نہیں ہے۔ انگلینڈ کو ریس ٹوپلے، سیم کیورن اور ول جیکس کی خدمات حاصل نہیں ہوں گی لیکن۲۱؍ سالہ جیکب بیتھل اپنی قابلیت ثابت کرنے کے لیے کوشاں ہوں گے۔
ٹیمیں: ہندوستان: سوریہ کمار یادو (کپتان)، اکشر پٹیل، ابھیشیک شرما، سنجو سیمسن، تلک ورما، ہاردک پانڈیا، رنکو سنگھ، نتیش کمار ریڈی، ہرشیت رانا، ارشدیپ سنگھ، محمدسمیع، ورون چکرورتی، روی بشنوئی، واشنگٹن سندر، دھرو جورل۔
انگلینڈ: جوز بٹلر (کپتان)، ہیری بروک، فل سالٹ، جیکب بیتھل، لیام لیونگ اسٹون، ریحان احمد، جوفرا آرچر، گس اٹکنسن، برائیڈن کارس، بین ڈکٹ، جیمی اوورٹن، جیمی اسمتھ، عادل رشید، ثاقب محمود، مارک ووڈ۔