امریکہ کے سابق تیراک کو لاس اینجلس میں لگنے والی آگ کے دوران گھر چھوڑنا پڑا تھا،۳؍اولمپکس میں جیتے ہوئے۱۰؍تمغے جل کر راکھ ہوگئے۔
EPAPER
Updated: January 17, 2025, 3:01 PM IST | Agency | New York
امریکہ کے سابق تیراک کو لاس اینجلس میں لگنے والی آگ کے دوران گھر چھوڑنا پڑا تھا،۳؍اولمپکس میں جیتے ہوئے۱۰؍تمغے جل کر راکھ ہوگئے۔
لاس اینجلس میں لگی آگ میںسابق اولمپک چمپئن تیراک گیری ہال جونیئر کے ۱۰؍ اولمپک تمغے جل کر راکھ ہو گئے۔ اب انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی ( آئی او سی) نے انہیں تمغوں کی نقل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ آئی او سی کے صدر تھامس باخ نے کہا کہ عظیم اولمپیئن گیری ہال جونیئر لاس اینجلس میں لگی بھیانک آتشزدگی میں اپنا تمغہ کھو چکے ہیں۔ آئی او سی انہیں ان تمغوں کی نقلیں فراہم کرے گا۔ آئی او سی لاس اینجلس کے عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے۔ اس وقت پوری توجہ آگ سے لڑنے اور لوگوں کو محفوظ رکھنے پر مرکوز ہونی چاہیے۔
واضح رہے کہ گیری ہال جونیئر نے ۱۹۹۶ء اٹلانٹا، ۲۰۰۰ء سڈنی اور ۲۰۰۴ء ایتھنز اولمپکس میں امریکہ کی نمائندگی کرتے ہوئے ۵؍ طلائی، ۳؍ چاندی اور ۲؍ کانسے کے تمغے جیتے تھے۔ ۵۰؍ سالہ گیری ہال کو پیسفک پالیسیڈس کے اپنے گھر میں آگ لگنے کے بعد تمغے چھوڑنے پر مجبور ہوئے تھے۔ ہال نے کہا اس وقت میرا صرف دنیاوی مال وہ کپڑے ہیں جو میں نے پہنے ہوئے تھے اور ایک ٹوتھ برش جو میں نے کل خریدا تھا۔ میرے ۱۰؍اولمپک تمغے، میرا گھر اور میرا کاروبار سب ختم ہو گئے۔ مجھے اپنے تمغوں کی نقلیں دینے کا فیصلہ کرنے پر میں آئی او سی کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔یہ میڈلس میرے لئے بہت اہمیت رکھتے ہیں۔