Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

آئی پی ایل: لکھنؤ سپرجائنٹس کو آج سنرائزرس حیدرآباد کے سخت چیلنج کا سامنا

Updated: March 27, 2025, 11:03 AM IST | Hyderabad

آئی پی ایل میں آج حیدرآباد کی ٹیم لکھنؤ کے خلاف بھی بڑا اسکور بنانے کیلئے تیار۔ لکھنؤ کو پہلی فتح کی تلاش

Pat Cummins. Photo: INN.
پیٹ کمنس۔ تصویر: آئی این این۔

اپنے افتتاحی میچ میں شکست سے دوچار ہونے کے بعد، لکھنؤ سپر جائنٹس کو جمعرات کو یہاں انڈین پریمیر لیگ (آئی پی ایل) کے اپنے اگلے میچ میں سن رائزرس حیدرآباد سے سخت چیلنج کا سامنا کرنا پڑے گا، جس کے بلے باز کسی بھی طرح کے حملے کو توڑ دینے میں ماہر ہیں۔ گزشتہ سال کی رنر اپ سن رائزرس ٹیم نے اس سیزن میں بھی اپنا جارحانہ انداز برقرار رکھا ہے۔ 
راجستھان رائلز کے خلاف پہلے میچ میں ان کی ٹیم آئی پی ایل میں سب سے زیادہ اسکور کا ریکارڈ توڑنے کے قریب پہنچ گئی۔ سن رائزرس نے یہ میچ۴۴؍ رن سے جیتا تھا۔ پیٹ کمنس کی قیادت میں سن رائزرس کی ٹیم کے پاس بہت سے دھماکہ خیز بلے باز ہیں اور رشبھ پنت کی قیادت والی ٹیم کے لئے اپنے اہم گیند بازوں کی غیر موجودگی میں انہیں روکنا آسان نہیں ہوگا۔ 
آخری میچ میں سن رائزرس حیدرآباد ٹیم کے بلے بازوں نے راجستھان رائلز کے گیند بازوں کا کچھ نہ ہونے دیا اور ۶؍ وکٹ پر۲۸۶؍ رن بنائے جس میں ایشان کشن کی سنچری بھی شامل تھی۔ ایسا لگتا تھا کہ کشن کسی مشن پر تھا۔ انہوں نے ممبئی انڈینس کی طرف سے ریلیز ہونے کے بعد آئی پی ایل میں اپنی پہلی سنچری بنائی، انہوں نے۴۷؍ گیندوں پرناٹ آؤٹ ۱۰۶؍ رن میں ۶؍ چھکے اور۱۱؍ چوکے لگائے۔ 
ایشان کشن کے علاوہ سن رائزرس کی ٹیم میں ابھیشیک شرما، ٹریوس ہیڈ اور ہینرک کلاسن جیسے جارحانہ بلے باز ہیں۔ یہی نہیں، نتیش کمار ریڈی نے گزشتہ میچ میں رن بنا کر دکھا دیا تھا کہ انہیں کسی بھی طرح کم سمجھنا غلطی ہوگی۔ ایسے حالات میں لکھنؤ کو بولنگ کے شعبے میں واضح منصوبہ بندی کے ساتھ میدان پر اترنا ہوگا کیونکہ چھوٹی چھوٹی غلطیاں بھی بہت مہنگی ثابت ہوسکتی ہیں۔ 
لکھنؤ کو گزشتہ میچ میں دہلی کیپٹلس کے خلاف ایک وکٹ سے قریبی شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ لکھنؤ کے کپتان پنت آخری میچ میں اپنا کھاتہ بھی نہیں کھول سکے تھے۔ یہی نہیں انہوں نے وکٹ کیپنگ میں بھی غلطیاں کیں۔ جب دہلی کے پاس صرف ایک وکٹ بچا تھا اور آخری اوور میں ۶؍ رن درکار تھے، پنت نے اسٹمپنگ کا آسان موقع گنوا دیا۔ لکھنؤ کیلئے آخری میچ میں مشیل مارش اور نکولس پورن نے جارحانہ بلے بازی کی اور نصف سنچریاں بنائیں اور ٹیم کو ان سے بھی اسی طرح کی کارکردگی کی امید ہوگی۔ 
 لکھنؤ کے مڈل آرڈر بلے بازوں کو بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ آخری میچ میں اسپنر روی بشنوئی کے علاوہ لکھنؤ کے گیند باز خاطر خواہ کارکردگی نہیں دکھا سکے۔ ان کا تیز گیند بازی کا شعبہ کچھ اہم گیند بازوں کے زخمی ہونے سے کمزور ہو گیا ہے اور ایسے میں شاردُل ٹھاکر پر ذمہ داری بڑھ جاتی ہے، جنہیں پہلے میچ سے عین قبل محسن خان کی جگہ لکھنؤ کی ٹیم میں شامل کیا گیا تھا۔ 
سن رائزرس حیدرآباد: پیٹ کمنس (کپتان)، ایشان کشن (وکٹ کیپر)، اتھروا ٹائیڈے، ابھینو منوہر، انیکیت ورما، سچن بے بی، ہینرک کلاسن، ٹریوس ہیڈ، ہرشل پٹیل، کامندو مینڈس، ویان مولڈر، ابھیشیک شرما، نتیش کمارریڈی، راہل چاہر، ایڈم زمپا، محمد سمیع، سمرنجیت سنگھ، ذیشان انصاری، جے دیو انادکٹ، ایشان ملنگا۔ 
لکھنؤ سپر جائنٹس: رشبھ پنت (کپتان اور وکٹ کیپر)، ڈیوڈ ملر، ایڈن مارکرم، آرین جوئیل (وکٹ کیپر)، ہمت سنگھ، میتھیو بریٹزکے، نکولس پورن (وکٹ کیپر)، مشیل مارش، عبدالصمد، شہباز احمد، یوراج چودھری، راجیہ وردھن ہنگرگیکر، ارشین کلکرنی، آیوش بڈونی، شاردُل ٹھاکر، اویس خان، آکاش دیپ، منی مارن سدھارتھ، دگویش راٹھور، آکاش سنگھ، شمرجوزف، پرنس یادو، مینک یادو، روی بشنوئی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK