سپر کنگز اور سن رائزرز کے درمیان آج چنئی میں ٹکر۔ پوائنٹس ٹیبل میں آخری ۲؍پوزیشن کی ٹیموں کو پلے آف میں پہنچنے کیلئے تمام میچ جیتنے ہوں گے۔
EPAPER
Updated: April 25, 2025, 1:10 PM IST | Agency | Chennai
سپر کنگز اور سن رائزرز کے درمیان آج چنئی میں ٹکر۔ پوائنٹس ٹیبل میں آخری ۲؍پوزیشن کی ٹیموں کو پلے آف میں پہنچنے کیلئے تمام میچ جیتنے ہوں گے۔
اپنی امیدوں کو زندہ رکھنے کیلئے جمعہ کو چنئی سپر کنگز اور سن رائزرز حیدرآباد کے درمیان دلچسپ جنگ دیکھنے کو ملے گی۔ رواں سیزن میں ان دونوں ٹیموں کی کارکردگی اب تک مایوس کن رہی ہے۔ ان دونوں ٹیموں کے۸؍ میچوں میں ۴؍ پوائنٹس ہیں اور اگر انہیں پلے آف میں پہنچنے کی اپنی امیدوں کو زندہ رکھنا ہے تو انہیں اپنے تمام میچ جیتنے ہوں گے۔
چنئی کی ٹیم گھریلو حالات کا فائدہ اٹھانے کےلئے جانی جاتی ہے لیکن اس بار اسے یہاں شکست کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ان کی ٹیم اب تک یہاں وکٹ کا صحیح اندازہ لگانے میں ناکام رہی ہے۔ چنئی نے اسپنر نور احمد کی شاندار بولنگ کی بدولت ممبئی انڈینس کو شکست دے کر اپنی مہم کا اچھا آغاز کیا تھا لیکن اس کے بعد ٹیم پٹری سے اتر گئی اور وہ اپنے ہوم گراؤنڈ پر لگاتار ۳؍ میچ ہار گئی۔ یہی نہیں ان کی ٹیم کولکاتا نائٹ رائیڈرز کیخلاف ۹؍ وکٹوں کے نقصان پر صرف ۱۰۳؍رن ہی بنا سکی جو اس کے ہوم گراؤنڈ پر اس کا سب سے کم اسکور ہے۔
تیز گیند بازوں کو مل رہی ہے مدد
چنئی کے ہیڈ کوچ اسٹیفن فلیمنگ نے یہاں کی پچ پر کھل کر ناراضگی ظاہر کی ہے۔ یہاں کی وکٹ اسپنروں کیلئے مددگار سمجھی جاتی ہے لیکن اس بار یہاں تیز گیند بازوں کو مدد مل رہی ہے۔ چنئی نے اپنے ہوم گراؤنڈ سے دور اور دیگر مقامات پر بھی اچھی کارکردگی نہیں دکھائی ہے اور دوسرے میدانوں پر کھیلے گئے ۴؍ میں سے صرف ایک میچ جیتا ہے۔ اس بار اس کے بلے باز اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر رہے ہیں اور باقاعدہ کپتان رتوراج گائیکواڑ کے زخمی ہونے کی وجہ سے اس کی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔ مہندر سنگھ دھونی کل وقتی کپتان کے طور پر واپس آئے ہیں اور گھٹنے کی تکلیف کے باوجود کپتان کے طور پر ان کے فیصلے بہت اہمیت رکھتے ہیں۔ ڈیتھ اووروں میں ان کی بلے بازی اور میچ کے اہم موڑ پر کئے گئے فیصلے ٹیم کی واپسی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
مہاترے کا ٹیم میں شامل ہونا اچھی علامت
۱۷؍ سالہ آیوش مہاترے کی ٹیم میں شمولیت چنئی کیلئے ایک اچھی علامت ہے۔ اس نوجوان بلے باز نے ممبئی انڈینس کے خلاف اپنے ڈیبیو میچ میں اپنی بلے بازی سے متاثر کیا تھا۔ چنئی سپر کنگز نے اپنے بلے بازی کے شعبے کو مضبوط کرنے کے لئے جنوبی افریقہ کے ڈیوالڈ بریوس کو بھی ٹیم میں شامل کیا ہے۔
حد سے زیادہ جارحیت مہنگی ثابت ہونے لگی
سن رائزرز حیدرآباد کی بات کی جائے تو اس کی کہانی بھی کچھ ایسی ہی ہے۔ اس کی ٹیم نے بھی شاندار آغاز کیا لیکن اس کے بعد اس کی ضرورت سے زیادہ جارحیت اسے مہنگی پڑنے لگی۔ گزشتہ سیزن میں ٹیم کی کامیابی میں اہم کردار ادا کرنے والی ٹریوس ہیڈ اور ابھیشیک شرما کی دھماکہ خیز اوپننگ جوڑی اس بار اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر سکی جس سے ٹیم کے مڈل آرڈر کی خامیاں بھی کھل کر سامنے آ گئیں۔ اسے گزشتہ میچ میں ممبئی انڈینس کے خلاف ۷؍ وکٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
سن رائزرز کے ہیڈ کوچ ڈینیل ویٹوری نے بھی اعتراف کیا کہ ان کے بلے باز شراکت داری بنانے میں ناکام رہے ہیں۔ ویٹوری نے کہا کہ جب ہیڈ اور ابھیشیک کامیاب نہیں ہوتے ہیں تو اس کی ذمہ داری دوسرے بلے بازوں پر عائد ہوتی ہے۔ ہم اس سیزن میں وہ ایسا کرنے میں ناکام ثابت ہوئے ہیں۔ ہمیں اچھی شراکت داری قائم کرنے کی ضرورت ہے۔
چیپاک میں حیدرآباد کبھی نہیں جیتا!
سن رائزرز حیدرآباد کی ٹیم چنئی کے ہوم گراؤنڈ چیپاک میں آج تک کوئی میچ نہیں جیت سکا ہے۔ یہی نہیں چنئی کے خلاف ان کا ریکارڈ بھی بہت خراب رہا ہے۔ آئی پی ایل میں دونوں ٹیموں کے درمیان کُل ۲۱؍ میچ کھیلے گئے ہیں، جن میں سے ۱۵؍میں سی ایس کے کو کامیابی ملی ہے اور صرف ۶؍ میچ سن رائزرز حیدرآباد کے حصے میں آئے ہیں۔ تاہم یہ وہ سیزن رہا ہے جہاں بنگلور نے ۱۷؍سال بعد چنئی کو ان کے ہوم گراؤنڈ میں شکست دی۔ اس کے ساتھ ہی دہلی کیپٹلز نے ۱۵؍سال بعد گھر پر چنئی کو ہرایا۔ ایسے میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا سن رائزرس حیدرآباد کی ٹیم بھی ایسا کارنامہ انجام دے پائے گی؟