آج آئی پی ایل میں دہلی کیپٹلس ،لکھنؤسپرجائنٹس کی میزبانی کرے گا۔ دہلی کو کلدیپ یادو سے بہتر کارکردگی کی امید۔
EPAPER
Updated: May 14, 2024, 1:14 PM IST | Agency | New Delhi
آج آئی پی ایل میں دہلی کیپٹلس ،لکھنؤسپرجائنٹس کی میزبانی کرے گا۔ دہلی کو کلدیپ یادو سے بہتر کارکردگی کی امید۔
لکھنؤ سپر جائنٹس کی ٹیم، جو خراب فارم کے ساتھ ٹورنامنٹ میں برقرار رہنے کیلئے جدوجہد کر رہی ہے، منگل کو یہاں دہلی کیپٹلس کا سامنا کرے گی تاکہ آئی پی ایل کے پلے آف کے لئے کوالیفائی کرنے کی اپنی امیدوں کو زندہ رکھ سکے۔اس ٹیم کے پاس ناک آؤٹ میں جگہ بنانے کا معمولی امکان ہے۔ بدھ کو سن رائزرس حیدرآباد کے خلاف۱۰؍ وکٹ کی شکست کے بعد ٹیم کے مالک سنجیو گوئنکا کی طرف سے کھلے عام سرزنش کرنے کے بعد لوکیش راہل کے سپر جائنٹس کے کپتان کے طور پر مستقبل کے بارے میں کافی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔
ایسی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ راہل ٹیم چھوڑنے سے پہلے آخری ۲؍ میچوں میں کپتانی کی ذمہ داری چھوڑ سکتے ہیں یا سنبھال سکتے ہیں۔ دونوں صورت میں یہ ہندوستانی بلے باز بلے سے جواب دینا چاہیں گے اور سیزن کا شاندار اختتام کرنا چاہیں گے۔ راہل بہت اچھے فارم میں نہیں ہیں اور وہ ہندوستان کی ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ ٹیم میں جگہ نہیں بنا سکے ہیں۔ لکھنؤ کی ٹیم بھی ۱۲؍ پوائنٹس کے ساتھ ۷؍ویں نمبر پر ہے اور اس وقت دہلی کیپٹلس اور رائل چیلنجرز بنگلور (آر سی بی ) کے ساتھ ٹاپ ۴؍ سے باہر ہے۔ دہلی اور آر سی بی کے بھی۱۲؍ پوائنٹس ہیں۔
راہل اور ان کی ٹیم کو اپنی کمزوریوں پر قابو پانے کے لئے ۵؍ دن ملے ہیں اور وہ دہلی کی ٹیم کے خلاف اپنا سب کچھ دینا چاہیں گے، جسے اتوار کی رات آر سی بی کے خلاف شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ راہل کے علاوہ کوئنٹن ڈی کاک کے خراب فارم کی وجہ سے سپر جائنٹس کو موجودہ سیزن میں پاور پلے میں جدوجہد کرنا پڑی ہے جس سے مارکس اسٹونیس اور نکولس پوران جیسے کھلاڑیوں پر کافی دباؤ ہے۔ پوران اور آیوش بدونی گزشتہ میچ میں ٹیم کو چیلنجنگ اسکور تک لے جانے میں کامیاب رہے۔ اس کے باوجود گیند باز اس وقت بری طرح ناکام رہے جب ٹریوس ہیڈ اور ابھیشیک شرما کی اوپننگ جوڑی نے۹ء۴؍ اوورس میں۱۶۷؍ رن کا ہدف حاصل کر لیا جو ٹی ۲۰؍ کرکٹ میں ایک ریکارڈ ہے۔
ٹیم کو تیز گیند باز مینک یادو کی چوٹ کا بھی سامنا ہے کیونکہ یش ٹھاکر اور نوین الحق ان کے خلا کو پر کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ محسن خان بھی انجری کے باعث گزشتہ میچ میں نہیں کھیل پائے تھے۔ کرونال پانڈیا اور روی بشنوئی کی اسپن جوڑی بھی سن رائزرس کے خلاف مکمل طور پر ناکام رہی۔ دوسری طرف دہلی کی ٹیم کو ایک میچ کی معطلی کے بعد کپتان رشبھ پنت کی واپسی سے تقویت ملے گی۔ ٹیم کو سپر جائنٹس کے خلاف اپنی فیلڈنگ میں بہتری لانی ہوگی کیونکہ ٹیم نے آر سی بی کے خلاف کئی کیچ چھوڑے تھے۔
گیند بازوں نے آر سی بی کے بلے بازوں کو اچھی شروعات کرنے کا موقع فراہم کیا جبکہ ان کے بلے بازوں نے پاور پلے میں چار اوورس کے اندر ۴؍ وکٹ گنوائیں، جس سے ٹیم کو جاری آئی پی ایل میں اپنے کم ترین اسکور۱۴۰؍رن تک پہنچا دیا۔ تاہم دہلی نے موجودہ سیزن میں ۴؍ بار ۲۰۰؍ سے زیادہ رن بنائے ہیں اور ٹیم پلے آف میں جگہ بنانے کی اپنی امیدوں کو برقرار رکھنے کے لئے اس کارکردگی کو دُہرانے کی امید رکھے گی۔
جیک فریزر ۔میک گرک ٹیم کے سب سے موثر بلے باز رہے ہیں جنہوں نے ۷؍ میچوں میں ۲۳۷ء۴۱؍ کے اسٹرائیک ریٹ سے۳۳۰؍ رن بنائے۔ ابھیشیک پوریل نے ۱۵۶ء۳۹؍ کے اسٹرائیک ریٹ سے ۲۶۹؍رن، پنت ۱۵۶ء۴۲؍اسٹرائیک ریٹ سے ۴۱۳؍رن اور ٹرسٹن اسٹبس ۱۸۵ء۵۴؍ کے اسٹرائیک ریٹ سے ۳۲۱؍رن کے ذریعہ اچھی بلے بازی کی ہے۔ بولنگ میں کلدیپ یادو (۱۵؍وکٹ ) اور اکشر پٹیل (۱۰؍وکٹ) کی اسپن جوڑی نے مل کر ۲۵؍ وکٹ حاصل کی ہے۔اس میچ میں بھی کلدیپ یادو سے بہتر کارکردگی کی امید ہوگی۔