Updated: May 10, 2024, 11:34 AM IST
|
Agency
| New Delhi
ممبئی انڈینس آئی پی ایل۲۰۲۴ء کے پلے آف کی دوڑ سے باہر ہونے والی پہلی ٹیم بن گئی ہے۔ سن رائزرس حیدرآباد اور لکھنؤ سپر جائنٹس کے درمیان کھیلے گئے میچ کے نتیجے کے بعد پوائنٹس ٹیبل میں یہ واضح ہوگیا ہے کہ ہاردک پانڈیا کی ٹیم اب پلے آف کی دوڑ کا حصہ نہیں رہے گی۔
روہت اور ہاردک پانڈیا۔تصویر : آئی این این
ممبئی انڈینس آئی پی ایل۲۰۲۴ء کے پلے آف کی دوڑ سے باہر ہونے والی پہلی ٹیم بن گئی ہے۔ سن رائزرس حیدرآباد اور لکھنؤ سپر جائنٹس کے درمیان کھیلے گئے میچ کے نتیجے کے بعد پوائنٹس ٹیبل میں یہ واضح ہوگیا ہے کہ ہاردک پانڈیا کی ٹیم اب پلے آف کی دوڑ کا حصہ نہیں رہے گی۔ حیدرآباد، جس نے صرف ۹ء۴؍ اوور میں ۱۶۵؍ کے ہدف کا تعاقب کیا اور اب ۱۴؍پوائنٹس کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل میں تیسرے نمبر پر ہے۔ نیز، اس بڑی جیت کے ساتھ ان کا نیٹ رن ریٹ بھی منفی۰ء۰۶۵؍سے بڑھ کر صفرء۴۱؍ ہو گیا ہے۔ لکھنؤ کی ٹیم اپنا اگلا میچ دہلی کیپٹلس کے ساتھ کھیلے گی۔ اس میچ کا نتیجہ کچھ بھی ہو کم از کم ۱۳؍پوائنٹس تو ہو ہی جائیں گے۔
اس کا ایک مطلب یہ ہے کہ اب پلے آف کی دوڑ میں سرفہرست ۴؍ ٹیموں کے کم از کم ۱۳؍ پوائنٹس ہوں گے۔ یہاں تک کہ اگر ممبئی انڈینس اپنے باقی تمام میچ جیت بھی لیتی ہے تب بھی وہ صرف ۱۲؍پوائنٹس تک ہی پہنچ پائے گی۔ اس وجہ سے اب ان کی ٹیم باضابطہ طور پر پلے آف کی دوڑ سے باہر ہو گئی ہے۔
ممبئی انڈینس نے اپنے نئے کپتان ہاردک پانڈیا کی قیادت میں موجودہ سیزن کا آغاز کیا تھا لیکن مسلسل ۳؍ شکست کے ساتھ ان کا آغاز خراب رہا۔ اگرچہ اس کے بعد ان کی ٹیم نے اپنے اگلے ۴؍ میچوں میں سے ۳؍ جیتے لیکن پھر اسے لگاتار ۴؍ میچوں میں شکست کا منہ دیکھنا پڑا جس کی قیمت انہیں اٹھانی پڑی اور اس وجہ سے ان کے پلے آف میں پہنچنے کے امکانات کافی حد تک کم ہو گئے۔
ممبئی کیلئے جسپریت بمراہ نے ۱۲؍میچوں میں ۱۸؍ وکٹیں حاصل کی ہیں۔ اپنی ٹیم میں بمراہ اس وقت وکٹ لینے کے معاملے میں سرفہرست ہیں۔ تاہم انہیں ٹیم کے دیگر گیند بازوں کا زیادہ تعاون نہیں ملا۔ اس کے ساتھ ساتھ ممبئی انڈینس کے بلے بازوں نے بھی انتہائی خراب کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ ۱۲؍میچوں کے بعد کوئی بھی بلے باز ۴۰۰؍سے زیادہ رن نہیں بنا سکا۔ تلک ورما ۴۲ء۶۶؍ کے اوسط سے ۳۸۴؍رنوں کے ساتھ مبئی کیلئے سب سے زیادہ اسکورر ہیں۔ سوریہ کمار یادو ۹؍ اننگز میں ۳۳۴؍رنوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔ روہت شرما بھی ۱۲؍اننگز میں صرف ۳۳۰؍ رن ہی بنا پائے ہیں۔ ٹیم کےنئے کپتان ہاردک کیلئے بھی یہ سیزن بہت خراب رہا۔ انہوں نے ۱۱؍ اننگز میں صرف ۱۹۸؍رن بنائے اور گیندبازی کرتے ہوئے صرف وکٹیں حاصل کیں۔ انہوں نے کپتانی کے فرائض بھی بخوبی انجام نہیں دئیے۔