• Mon, 30 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

آئی پی ایل ٹیمیں ۳۱؍اکتوبر تک ’ریٹینشن‘ کر سکتی ہیں

Updated: September 29, 2024, 9:47 PM IST | Bangluru

آئی پی ایل گورننگ کونسل کے نئے قوانین کے تحت، فرنچائزی مشترکہ طور پر ریٹینشن اور رائٹ ٹو میچ کے اختیارات کا انتخاب کر سکتی ہیں۔ قوانین کے تحت زیادہ سے زیادہ ۶؍ کھلاڑیوں کو ریٹین کیا جا سکتا ہے

IPL Auction.Photo:INN
آئی پی ایل نیلامی کی تصویر۔(تصویر:آئی این این)

 انڈین پریمیر لیگ (آئی پی ایل)۲۰۲۵ء کی نیلامی کیلئے  ٹیموں کو ریٹینشن فائنل کرنے کی آخری تاریخ ۳۱؍ اکتوبر مقرر کی گئی ہے۔  آئی پی ایل گورننگ کونسل کے نئے قوانین کے تحت، فرنچائزی مشترکہ طور پر ریٹینشن اور رائٹ ٹو میچ کے اختیارات کا انتخاب کر سکتی ہیں۔ قوانین کے تحت زیادہ سے زیادہ ۶؍ کھلاڑیوں کو ریٹین کیا جا سکتا ہے۔
 آئی پی ایل کی ایک پریس ریلیز کے مطابق’’یہ آئی پی ایل فرنچائزی کی صوابدید پر ہے کہ وہ برقرار رکھنے اور آر ٹی ایم کیلئے  اپنے امتزاج کا انتخاب کرے۔ زیادہ سے زیادہ ۵؍ کیپڈ پلیئرس اور زیادہ سے زیادہ دو ان کیپڈ پلیئرس کے ساتھ ۶؍ ریٹینشنز یا آر ٹی ایم ہو سکتے ہیں۔ ریٹینشن میں اگر کوئی کھلاڑی۳۱؍ اکتوبر سے پہلے بین الاقوامی کرکٹ میں آغاز کرتا ہے تو اسے کیپڈ سمجھا جائے گا لیکن اگر کوئی ریٹین ہوا ان کیپڈ کھلاڑی نیلامی سے ایک دن پہلے بھی اپنا انٹرنیشنل  آغاز کرتا ہے تو اسے ان کیپڈ تصور کیا جائے گا۔ بڑی نیلامی کو بھی بڑھا کر۲۰؍ کروڑ کر دیا گیا ہے۔ اس کے تحت اب ہر فرنچائزی کے پاس خرچ کرنے کیلئے  ۱۲۰؍ کروڑ روپے ہوں گے  جس میں سے ۷۵؍ کروڑ روپے کھلاڑیوں پر خرچ کرنے ہوں گے۔
اگر کوئی غیر ملکی کھلاڑی انڈین پریمیر لیگ (آئی پی ایل) کی نیلامی میں خریدے جانے کے بعد بغیر کسی ٹھوس وجہ کے خود کو سیزن کیلئے  غیر دستیاب قرار دے گا تو ایسے کھلاڑی پر ۲؍ سال کی پابندی عائد کر دی جائے گی۔ آئی پی ایل گورننگ کونسل نے ۲۰۲۷ء۔۲۰۲۵ءکے سیزن کیلئے  کھلاڑیوں کیلئے نئے قوانین کا اعلان کیا ہے۔ اس کے تحت جو کھلاڑی بغیر کسی معقول وجہ کے خریدے جانے کے باوجود خود کو غیر دستیاب قرار دے گا اس پر ۲؍ سال کی پابندی عائد کر دی جائے گی۔ اس کے علاوہ چھوٹی نیلامی میں غیر ملکی کھلاڑی کیلئے  پرائس ٹیگ سب سے زیادہ ریٹینشن پرائس (۱۸؍ کروڑ) اور میگا نیلامی میں سب سے زیادہ بولی سے زیادہ نہیں ہوگا۔  اگر کھلاڑی میڈیکل یا انجری کی وجہ سے دستیاب نہیں رہتا ہے تو ایسی صورتحال میں کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی بلکہ اس حوالے سے کھلاڑی کے ہوم بورڈ سے تصدیق بھی کی جائے گی۔  اس کے علاوہ بڑی نیلامیوں میں غیر ملکی کھلاڑیوں کا رجسٹریشن لازمی ہو گا۔ فرنچائزی کے مطابق اس سے کھلاڑی بڑی رقم حاصل کرنے کے لالچ میں چھوٹی نیلامیوں میں حصہ نہیں لے سکیں گے ۔ چھوٹی نیلامیوں میں ٹیمیں عام طور پر بعض کھلاڑیوں پر بڑے داو لگاتی ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK