انڈین پریمیر لیگ کے فائنل میں دونوں ٹیمیں کامیابی کیلئے ایڑی چوٹی کازور لگادیں گی۔ کولکاتا کو نارائن پر بھروسہ تو حیدرآباد کو ٹریوس ہیڈ پر یقین۔
EPAPER
Updated: May 26, 2024, 9:39 AM IST | Agency | Chennai
انڈین پریمیر لیگ کے فائنل میں دونوں ٹیمیں کامیابی کیلئے ایڑی چوٹی کازور لگادیں گی۔ کولکاتا کو نارائن پر بھروسہ تو حیدرآباد کو ٹریوس ہیڈ پر یقین۔
ایک طرف ہنرمند کرکٹ کی حکمت عملی بنانے والےگوتم گمبھیر کی کولکاتا نائٹ رائیڈرس اور دوسری طرف جارحانہ بلے بازی کی نئی تعریف بنانے والے پیٹ کمنس کا سن رائزرس حیدرآباد۔ انڈین پریمیر لیگ میں رواں سیزن کا تاج پہننے کی آخری جنگ میں دو بہترین ٹیموں کے درمیان اتوار کو ہونے والے خطابی مقابلے میں شائقین کیلئے دلچسپ کرکٹ کی ضمانت ہوگی۔ عام طور پر کھیلوں میں مقابلے کپتان اور ان کی ٹیموں کے درمیان ہوتے ہیں لیکن یہ آئی پی ایل فائنل مختلف ہے۔ ایک طرف گمبھیر کا دماغ ہے جو `کوربو، لوڈبو، جیتبو کی سوچ رکھتا ہے اور دوسری طرف ایک آسٹریلوی کپتان ہے جس نے ٹیم کو جیتنے کا ہنر سکھایاہے۔ کولکاتا نائٹ رائیڈرس کے کپتان کی حیثیت سے اپنا دوسرا آئی پی ایل فائنل کھیلنے والے شریاس ایّر اس اہم میچ میں معاون کردار میں نظر آ رہے ہیں۔ ایک دہائی پہلے کسی نے سوچا بھی نہیں ہو گا کہ کمنس ۶؍ ماہ کے اندر ون ڈے ورلڈ کپ، ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ اور ایشیز جیتنے والے کپتان بن جائیں گے۔ اب اگر وہ سن رائزرس کو آئی پی ایل کا خطاب بھی دلاتے ہیں تو یہ کیک پر آئسنگ ہوگا۔
سن رائزرس کے اسسٹنٹ کوچ سائمن ہیلموٹ نے دوسرے کوالیفائر میں راجستھان رائلز کے خلاف ٹیم کی جیت کے بعد کہا تھا کہ ’’وہ ایک بہت ہی عملی، شائستہ اور موثر کپتان ہے۔ ان کے پاس مختلف حالات میں حریف ٹیموں کے خلاف تمام معلومات اور اعداد و شمار موجود ہیں، وہ ٹیم میٹنگز میں وقت ضائع نہیں کرتے۔ ہماری ٹیم کی جمعہ کی میٹنگ ۳۵؍ سیکنڈ طویل تھی لیکن ان کے پاس تمام معلومات تھیں۔
دونوں ٹیمیں پہلے کوالیفائر میں مدمقابل تھیں جس میں کے کے آر نے شاندار بولنگ کی بنیاد پر سن رائزرس کو شکست دی۔ کولکاتا نے آخری بار آئی پی ایل کا فائنل۲۰۱۲ ءمیں چنئی سپر کنگز کے خلاف چنئی میں کھیلا تھا جس میں گمبھیر نے بطور کپتان خطاب جیتا تھا۔ گوتم گمبھیر کی کپتانی میں کے کے آر نے۲۰۱۴ء میں دوبارہ خطاب جیتا تھا اور اب ایک مینٹور کے طور پر وہ بھی اسی ٹیم کیلئے ٹائٹل جیتنے کی دہلیز پر ہیں۔ وہ ہندوستانی ٹیم کے ہیڈ کوچ بننے کے بھی مضبوط دعویدار ہیں اور آئی پی ایل خطاب ان کے دعوے کو مزید مضبوط کرے گا۔
اگر ہم ٹیموں کا موازنہ کریں تو کے کے آر کے پاس سنیل نارائن، آندرے رسل، رنکو سنگھ، شریاس اور وینکٹیش ایّر جیسے اسپنرس کے ساتھ ساتھ نتیش اور ہرشیت رانا اور ورون چکرورتی جیسے میچ ونر ہیں۔ دوسری جانب ڈومیسٹک کرکٹرس ابھیشیک شرما اور نتیش ریڈی کے علاوہ بھونیشور کمار، ٹی نٹراجن اور جے دیو انادکٹ نے سن رائزرس کےلئے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ سن رائزرس ایک سخت پچ پر رائلز کو۳۶؍ رن سے شکست دینے کے بعد حوصلے بلند ہیں لیکن چیپاک وکٹ ورون (۲۰؍ وکٹ) اور نارائن (۱۶؍ وکٹ) کے مطابق ہوگی جو اس سیزن میں بہترین فارم میں ہیں۔
سن رائزرس کے اسپنرس ابھیشیک اور شہباز احمد نے آخری میچ میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ بیٹنگ میں ٹریوس ہیڈ اور ہینرک کلاسن کے علاوہ ابھیشیک، راہل ترپاٹھی اور ریڈی کو رن بنانے ہوں گے۔ کولکاتا نائٹ رائیڈرس کے نوجوان تیز گیند باز ہرشیت اور ویبھو اروڑہ کو ہیڈ کے بلے کو خاموش رکھنا ہوگا جنہوں نے اب تک ۵۶۷؍رن بنائے ہیں۔ اس آئی پی ایل فائنل میں ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ کی ہندوستانی ٹیم کا کوئی کھلاڑی نہیں ہے۔
کولکاتا کے رنکو سنگھ ریزرو کھلاڑی ہیں۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ آئی پی ایل صرف وہی ٹیمیں جیتتی ہیں جن کے کھلاڑیوں کے پاس کوئی `اورینج یا `پرپل کیپ نہیں ہوتی ہے لیکن انہیں گمبھیر اور کمنس جیسے سرپرستوں سے جیتنے کا رویہ ملتا ہے۔
فائنل میں کھیلنے والی دونوں ٹیمیں
کولکاتا نائٹ رائیڈرس: شریاس ایّر (کپتان)، کے ایس بھرت، رحمان اللہ گرباز، رنکو سنگھ، انگکرش رگھوونشی، شیرفین ردرفورڈ، منیش پانڈے، آندرے رسل، نتیش رانا، وینکٹیش ایّر، انوکول رائے، رمندیپ سنگھ، ورون چکرورتی، سنیل ناتھو، سنیل اروڑا، چیتن سکاریا، ہرشیت رانا، سویش شرما، مشیل اسٹارک، دشمنتھا چمیرا، ثاقب حسین، مجیب الرحمان، گٹ اٹکنسن، اللہ غضنفر۔ سن رائزرس حیدرآباد: پیٹ کمنس (کپتان)، ابھیشیک شرما، ٹریوس ہیڈ، ہینرک کلاسن، ایڈن مارکرم، عبدالصمد، نتیش ریڈی، شہباز احمد، بھونیشور کمار، جے دیو انادکٹ، ٹی نٹراجن، مینک مارکنڈے، عمران ملک، انمول پریت سنگھ، گلین فلپس، راہل ترپاٹھی، واشنگٹن سندر، اپیندر یادو، جے سبرامنیم، سنویر سنگھ، وجے کانت ویاسکانت، فضل حق فاروقی، مارکو جانسن، آکاش مہاراج سنگھ، مینک اگروال۔