• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

جاپان: نئے وزیراعظم اشیبا نے پارلیمنٹ تحلیل کردی، ۲۷؍ اکتوبر کو الیکشن

Updated: October 09, 2024, 10:39 PM IST | Tokyo

جاپان کے نو دنوں قبل نامزد ہوئے وزیر اعظم نے پارلیمنٹ تحلیل کردی، انتخاب ۲۷؍ اکتوبر کو ہوں گے، جبکہ وہ اور ان کی کابینہ اپنی خدمات انجام دیتے رہیں گے۔انہوں نے بد عنوانی کے الزام کے بعد فومیو شیدہ کے استعفیٰ کے بعد اقتدار سنبھالا تھا۔حزب اختلاف نے پارلیمنٹ میں حکومت کی پالیسی پر بحث کرنے کا وقت نہ دینے پر ان پر تنقید کی ہے۔

Japan`s newly elected Prime Minister Shigeru Ishiba. Photo: INN
جاپان کے نو منتخب وزیر اعظم شیگرو ایشیبا۔ تصویر: آئی این این

جاپان کے نو منتخب وزیر اعظم جنہوںنے محض ۹؍ دنوں قبل وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالا ہےپارلیمنٹ کے زیریں ایوان کو تحلیل کر دیا۔۲۷؍ اکتوبر کو ہونے والے انتخاب میں رائے دہندگان کے ذریعے حمایت حاصل کرنے کی غرض سے یہ فیصلہ کیا گیا۔واضح رہے کہ اشیبا نے فومیو شیدہ کے بد عنوانی کے الزام کے سبب مستعفی ہونے کے بعد اقتدار سنبھالا تھا۔قبل از وقت انتخاب میں عوامی حمایت کے ذریعے  ایوان زیریں میں بر سر اقتدار پارٹی کیلئے اکثریت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔حالانکہ پالیسی بنانے کی بجائے انتخاب کو فوقیت دینے کے ان کے اس فیصلے کو تنقید کا نشانہ بھی بننا پڑا۔لیکن حزب اختلاف ان کی پارٹی کو اقتدار سے بے دخل کرنے کی اہلیت سے عاری ہے۔

یہ بھی پڑھئے: ہند رجب فاؤنڈیشن نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی فوجیوں کے مظالم کا پردہ فاش کیا

اشیبا نے انتخاب کے اعلان کا ارادہ اس وقت ظاہر کر دیا تھا جب انہوں نے پارٹی کے سربراہ کا عہدہ بھی نہیں سنبھالا تھا۔ان کی کابینہ نے با ضابطہ طور پر بدھ کو انتخاب کی تاریخ کا اعلان کیا۔جبکہ اشیبا اور ان کی کابینہ دوبارہ انتخاب جیتنے اور دوبارہ نامزد ہونے تک اپنے عہدے پر برقرار رہیں گے۔ایوان کے اسپیکر فوکوشیرو نوکاگا نےجیسے ہی ایوان تحلیل کرنے کا اعلان کیا تمام ۴۶۵؍ قانون سازوں نے کھڑے ہوکر خوشی کے نعرے بلند کئے۔اشیبا نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ منصفانہ طور پر موجودہ انتظامیہ  کیلئے عوامی حمایت حاصل کریں گے۔ حالانکہ ایوان زیریں تحلیل ہو چکا ہے لیکن جاپانی حکومت قومی سلامتی ، آفات سے نمٹنے کی اپنی ذمہ داری نبھاتی رہے گی۔حکومت کے تمام اداروں کی خدمات عوام کیلئے وقف ہے۔

یہ بھی پڑھئے: ہریانہ میں کانگریس کے مسلم اُمیدواروں کا اسٹرائیک ریٹ ۱۰۰؍ فیصد رہا

حزب اختلاف نے ان کے اس فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے حکومت کی پالیسی پر ایوان میں بحث کرنے کیلئے محض تین دنوں کا وقت دیا۔جبکہ جاپانی میڈیا کے مطابق بطور وزیر اعظم وہ فقط ۵۰؍ فیصدہی ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکیں گے۔انہوں نے اپنی پہلی پارلیمانی تقریر میں کسی بھی متنازع امور پر اپنی پالیسی کی وضاحت نہیں کی جیسے خطے میں فوجی ڈھانچہ، امریکہ و جاپان اتحاد کی نوعیت، شادی شدہ جوڑے کیلئےدوہرے سر نیم کا معاملہ وغیرہ، جن کی مخالفت ان کی پارٹی کے قدامت پرست ارکان کر رہے ہیں۔ اشیبا نے خود کو بد عنوانی سے پاک ظاہر کرنے کیلئے اپنے پیش رو آبے کے گروہ کے کئی ارکان کو پس پردہ ڈال دیا ہے۔جبکہ پارٹی میں ان کی بے جا سختی کی مخالفت کی جاتی رہی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK