افغانستان کرکٹ ٹیم کے کوچ جوناتھن ٹراٹ کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ میں افغانستان کی ٹیم نئی ہے لیکن بطور میزبان انہیں بہت کچھ سیکھنے کی ضرورت ہے۔
EPAPER
Updated: September 14, 2024, 10:47 AM IST | Agency | Greater Noida
افغانستان کرکٹ ٹیم کے کوچ جوناتھن ٹراٹ کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ میں افغانستان کی ٹیم نئی ہے لیکن بطور میزبان انہیں بہت کچھ سیکھنے کی ضرورت ہے۔
افغانستان کرکٹ ٹیم کے کوچ جوناتھن ٹراٹ کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ میں افغانستان کی ٹیم نئی ہے لیکن بطور میزبان انہیں بہت کچھ سیکھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرکٹ ایونٹ کے انعقادکیلئے کچھ بنیادی تقاضے ہوتے ہیں، جنہیں کمتر نہیں سمجھا جاسکتاہے۔
گریٹر نوئیڈا میں کھیلے جانے والے افغانستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ٹیسٹ میچ بغیر ٹاس کے ختم ہونے پر ٹراٹ کافی مایوس نظر آئے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ اس طرح کے ایونٹس کیلئے افغانستان کرکٹ بورڈ (اے سی بی) کو کچھ مشورہ دینا چاہیں گے، تو انہوں نے کہا کہ اگر اے سی بی کی اعلیٰ انتظامیہ ان سے کوئی مشورہ مانگے تو وہ ضرور مشورہ دینا چاہیں گے۔
میچ منسوخ ہونے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں گراؤنڈ انسپکٹر نہیں ہوں لیکن اگر مجھ سے مشورہ طلب کیا گیا تو میں کچھ چیزوں پر رائے ضرور دوں گا، میچ منعقد کرنے سے پہلے ہمیں بہت سی چیزوں کو چیک کرنا پڑتا ہے۔ ہمیں یہ جانچنے کی ضرورت ہے کہ آیا کوئی گراؤنڈ یا اسٹیڈیم ٹیسٹ میچ کیلئے تیار ہے، ایسی بہت سی بنیادی چیزیں ہیں جنہیں ہم اکثر اہمیت دیتے ہیں، جیسے کہ نکاسی آب کا نظام اور گراؤنڈ کی نوعیت وغیرہ وغیرہ۔
قابل ذکر ہے کہ یہ ٹیسٹ میچ گریٹر نوئیڈا کے شہید وجے سنگھ پاتھک اسٹیڈیم کا پہلا ٹیسٹ میچ تھا، لیکن مسلسل بارش، خراب گراؤنڈ اور افراتفری کی وجہ سے پہلے ہی دن سے کھیل ممکن نہیں ہو سکا۔ ایسا ہی ہوا اور آخر کار ۵؍ دن تک ایک بھی گیند ڈالے بغیر میچ منسوخ کر دیا گیا۔ اس صدی میں یہ پہلا موقع تھا، اور کھیل کی۱۴۷؍ سالہ تاریخ میں صرف آٹھواں موقع تھا۔