جوشنا چنپا ایک ہندوستانی خاتون اسکواش کھلاڑی ہیں۔ جوشنا نے اپنے کرئیر کا پہلا جونیئر اور سینئر نیشنل چیمپئن شپ اسکواش ٹائٹل صرف ۱۴؍ برس کی عمرمیں جیتا۔ اس طرح وہ دونوں ٹائٹل جیتنے والی سب سےکم عمر کھلاڑی بن گئیں۔
EPAPER
Updated: September 16, 2024, 12:06 PM IST | New Delhi
جوشنا چنپا ایک ہندوستانی خاتون اسکواش کھلاڑی ہیں۔ جوشنا نے اپنے کرئیر کا پہلا جونیئر اور سینئر نیشنل چیمپئن شپ اسکواش ٹائٹل صرف ۱۴؍ برس کی عمرمیں جیتا۔ اس طرح وہ دونوں ٹائٹل جیتنے والی سب سےکم عمر کھلاڑی بن گئیں۔
اسکواش فٹنس کے لحاظ سے مشکل ترین کھیلوں میں شمار ہوتا ہے اس لیے کم ہی لوگ اس کھیل کی طرف راغب ہوتےہیں۔ اس کھیل میں ہندستان کافی نمایاں مقام رکھتا ہے اوراسی وجہ سےہندوستانی اسکواش کھلاڑیوں کو اپنے ملک کے علاوہ بین الاقوامی سطح پربھی کامیابی ملنا شروع ہوئی ہیں۔ دپیکا پالیکل، سورو گھوشل اور رہتک بھٹاچاریہ جیسے نوجوان پہلے ہی ہندوستان میں گھریلو نام کما چکے ہیں، جن میں اناہت سنگھ اور ابھے سنگھ شامل ہیں، ہندوستانی اسکواش کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے ان کھلاڑیوں نے بین الاقوامی سطح پر ملک کا نام روشن کیا ہے۔ انہیں کھلاڑیوں میں ایک نام جوشنا چنپا کا بھی ہے۔
جوشنا چنپا ایک ہندوستانی خاتون اسکواش کھلاڑی ہیں۔ جوشنا نے اپنے کرئیر کا پہلا جونیئر اور سینئر نیشنل چیمپئن شپ اسکواش ٹائٹل صرف ۱۴؍ برس کی عمرمیں جیتا۔ اس طرح وہ دونوں ٹائٹل جیتنے والی سب سےکم عمر کھلاڑی بن گئیں۔ وہ۲۰۰۵ءمیں انڈر ۱۹؍زمرے میں برٹش جونیئر اسکواش چیمپئن شپ کا ٹائٹل جیتنے والی پہلی ہندوستانی تھیں اور سب سےکم عمر ہندوستانی خواتین کی قومی چیمپئن بھی تھیں۔ ان کے پاس ۱۸؍ٹائٹلزکےساتھ سب سے زیادہ قومی چیمپئن شپ جیتنے کا ریکارڈ موجود ہے۔
جوشناچنپا ۱۵؍ستمبر ۱۹۸۶ءکوچنئی، تمل ناڈو میں پیدا ہوئیں۔ ان کے والد انجان چنپا، جو کورگ میں کافی کا باغ چلاتےتھے، اسکواش کے بہترین کھلاڑی تھے۔ جوشنا نے۷؍ برس کی عمر میں اسکواش کھیلنا شروع کیا۔ جب وہ۸؍سال کی تھیں تو ان کے سامنےبیڈمنٹن یا ٹینس کھیلنے کے۲؍متبادل تھےلیکن انہوں نےاسکواش کو اپنایا جسےجوشنا نے مدراس کرکٹ کلب میں کھیلنا شروع کیا۔ ان کے والد، جنہوں نے تمل ناڈو اسکواش ٹیم کی نمائندگی کی، ان کے پہلے کوچ بھی تھے۔
جوشنانےاپنا پہلاڈبلیو آئی ایس پی اے ٹور ٹائٹل ۲۰۰۸ء میں جیتاتھا۔ ۲۰۱۰ءمیں، چنپا نے جرمن لیڈیزاوپن جیتا۔ جب وہ مئی ۲۰۱۲ءمیں ۷؍ ماہ کے وقفےکے بعد واپس آئی تو اپنے آبائی شہر میں ۲۰۱۲ء چنئی اوپن میں ڈبلیو آئی ایس پی اے ٹائٹل جیتاتھا۔ اپریل ۲۰۱۴ء میں سابق عالمی چمپئن آسٹریلیاکی ریچل گرنہم کو شکست دے کر رچمنڈ اوپن جیتا۔ اگست۲۰۱۴ءمیں، جوشنا اور دپیکا گلاسگو میں ۲۰۱۴ءدولت مشترکہ کھیلوں میں خواتین کے ڈبلز میں پانچویں نمبرپرتھیں۔ گروپ مرحلے میں ہر میچ جیتنےکےبعد وہ کوارٹر فائنل میں پہنچ گئیں جہاں انہوں نےجوئل کنگ اور امنڈا لینڈ مرفی کو شکست دے کر ایونٹ میں گولڈمیڈل جیت کر تاریخ رقم کی۔ کامن ویلتھ گیمزمیں یہ ہندوستان کا پہلا اسکواش تمغہ تھا۔ دسمبر ۲۰۱۵ء میں، جوشنا نے اپنے کرئیرکی اعلیٰ ۱۳؍ ویں عالمی درجہ بندی حاصل کی، وہ پہلی بار سب سے زیادہ رینک والی ہندوستانی خاتون کھلاڑی بن گئیں، جس نےرینکنگ کی فہرست میں دپیکا کو پیچھے چھوڑ دیا۔ ۵؍بار ایشیائی کھیلوں میں تمغہ جیتنے والی اور دولت مشترکہ کھیلوں میں دو بار پوڈیم فنشر، جوشنا نے ۲۰۱۸ءجکارتہ ایشین گیمز میں سنگلز کا کانسہ کا تمغہ حاصل کیا۔ جوشنا چنپا عالمی ڈبلز چیمپئن بھی ہیں اور ان کے نام ۳؍ اور کانسہ کے تمغے ہیں۔ جوشنا ان خواتین کھلاڑیوں میں سے نہیں ہیں جو اکثر خود کو گلیمر سے دور رکھتی ہوں۔ جوشنا کو کئی مواقع پر گلیمرس انداز میں بھی دیکھا گیاہے۔ جوشنا متل چمپئنز ٹرسٹ کی پہلی مستفید ین میں سے تھیں، جسے مہیش بھوپتی نےلکشمی متل کی فنڈنگ سے قائم کیا تھا۔ جوشنا کو ہندوستان کی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی خاتون کھلاڑی تصور کیا جاتا ہے۔