• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’وراٹ کوہلی آپ رائل چیلنجرز بنگلور چھوڑ دو‘‘

Updated: May 25, 2024, 12:39 PM IST | Agency | New Delhi

انگلینڈ کے سابق کرکٹر کیون پیٹرسن نے کہاکہ کوہلی آئی پی ایل ٹرافی کے حقدار ہیں اور انہیں کسی اور ٹیم کی جانب سے کھیلنا چاہئے۔

Virat Kohli. Photo: INN
وراٹ کوہلی ۔ تصویر : آئی این این

وراٹ کوہلی انڈین پریمیر لیگ (آئی پی ایل) کے آغاز سے ہی رائل چیلنجرز بنگلور سے منسلک ہیں۔ وہ فی الحال آئی پی ایل کی تاریخ میں سب سے زیادہ رن  بنانے والے کھلاڑی ہیں لیکن وہ ایک بار بھی آئی پی ایل کی ٹرافی نہیں اٹھا سکے۔ کوہلی نے اپنے۱۶؍  سالہ طویل آئی پی ایل کریئر میں کئی ذاتی ریکارڈ توڑے لیکن وہ کبھی بھی آخری رکاوٹ کو عبور کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ اس بار وہ ایلیمینیٹر تک پہنچے لیکن راجستھان رائلز سے میچ ہار گئے اور خطاب  کے دعویداروں سے دور ہو گئے۔ کوہلی نے اس دوران شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے ۱۵؍ میچوں میں۷۴۱؍ رن بنائے۔ توقع ہے کہ وہ اورنج کیپ بھی جیت لیں گے۔
 پلے آف میں آر سی بی کی شکست کے بعد کیون پیٹرسن نے وراٹ کوہلی کو ایک مشورہ دیاہے۔ سابق انگلش کرکٹر چاہتے ہیں کہ کوہلی اگلے آئی پی ایل ایڈیشن سے قبل ایک اور آئی پی ایل فرنچائزی میں شامل ہو جائیں تاکہ ان کا طویل انتظار ختم ہو سکے۔ اپنے تبصروں کو درست ثابت کرنے کے لئے  پیٹرسن نے لیونل میسی، ڈیوڈ بیکہم، ہیری کین اور کرسٹیانو رونالڈو جیسے کچھ فٹبال آئیکنز کا حوالہ دیا جنہوں نے ٹرافی حاصل کرنے کیلئے ماضی میں ٹیمیں تبدیل کی تھیں۔ انگلش کے سابق کرکٹر کیون پیٹرسن نے کہاکہ ’’میں نے پہلے بھی کہا ہے اور میں انہیں دوبارہ کہوں گا - دوسرے کھیلوں میں مایہ ناز کھلاڑیوں نے ٹیموں کو چھوڑ دیا ہے کہ وہ کہیں اور جاکر عزت حاصل کریں۔ ان کی کوششیں ناکام ہوگئی تھیں لیکن نئی ٹیم میں شامل ہونے کے بعد ان کیلئے  اچھا وقت آیا۔‘‘ بنگلورو فرنچائزی  کے ساتھ وراٹ کوہلی کی وابستگی پر پیٹرسن نے کہاکہ ’’میں ٹیم کے برانڈ اور تجارتی قدر کو سمجھتا ہوں جو وہ ٹیم میں لاتے ہیں... لیکن وراٹ کوہلی ٹرافی کے مستحق ہیں۔ وہ ایسی ٹیم میں کھیلنے کے مستحق  ہیں جو انہیں ٹرافی جیتنے میں مدد کر سکے۔‘‘
 کیون پیٹرسن نے وراٹ کوہلی کو اپنی اگلی منزل کے حوالے سے مشورہ بھی دیا۔ ان کا ماننا ہے کہ کوہلی آئی پی ایل کے آئندہ سیزن میں دہلی کیپٹلس کے لئے کھیل سکتے ہیں کیونکہ ہندوستانی بلے باز اسی شہر سے ہیں۔ پیٹرسن نے کہا کہ مجھے واقعی لگتا ہے کہ یہ ٹیم دہلی ہونی چاہیے۔ دہلی وہ جگہ ہے جہاں وراٹ کو جانا ہے۔ وراٹ باہر جا سکتے ہیں اور زیادہ تر وقت گھر پر رہ سکتے ہیں، میں جانتا ہوں کہ ان کا دہلی میں گھر ہے۔ ان کا ایک  خاندان ہے۔ وہ وہاں زیادہ وقت گزار سکتے ہیں۔ وہ دہلی کے لڑکے ہیں۔ وہ واپس کیوں نہیں جا سکتے؟میرے خیال میں انہیں دہلی ہی جانا چاہئے۔ میں امید کرتاہوں کہ اگلے سیزن میں انہیں دہلی کی جانب سے کھیلتا ہوا دیکھوں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK