• Tue, 19 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

کوہلی میں۴۰؍ گیندوں پر سنچری بنانے کی صلاحیت ہے : گنگولی

Updated: April 23, 2024, 9:30 PM IST | New Delhi

گنگولی چاہیں گے کہ سلیکشن کمیٹی، کوچ راہل دراوڑ اور روہت ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ کیلئے ٹیم کے بہترین مفاد میں فیصلے کریں۔ تاہم وہ مثالی طور پر کوہلی-روہت کو اننگز کا آغاز کرتے ہوئے دیکھنا چاہیں گے

Virat Kohli. Photo:PTI
وراٹ کوہلی ہائی سیکوریٹی میں۔ (پی ٹی آئی)

 ٹیم انڈیا کے سابق کپتان سورو گنگولی نے پیر کو یہاں کہا کہ تجربہ کار وراٹ کوہلی میں ٹریوس ہیڈ کی طرح ۴۰؍گیندوں پر۱۰۰؍ رن  بنانے کی صلاحیت ہے اور انہیں ویسٹ انڈیز اور امریکہ میں ہونے والے اگلے  ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ میں ہندوستانی کپتان روہت شرما کے ساتھ مل کر غور کیا جانا چاہئے۔ ونڈیز اور امریکہ کو اننگز کا آغاز کرنا چاہئے۔
کوہلی نے حال ہی میں راجستھان رائلز کے خلاف ۶۷؍ گیندوں پر ۱۰۰؍ رن بنائے تھے لیکن انہیں اپنے اسٹرائیک ریٹ کی وجہ سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ گنگولی نے کہاکہ  `وراٹ کوہلی میں۴۰؍ گیندوں پر۱۰۰؍ رن بنانے کی صلاحیت بھی ہے۔ جیسا کہ میں نے شروع میں کہا تھا کہ ہندوستان کے پاس جو صلاحیت ہے اس کے مطابق انہیں بلے بازی کیلئے باہر آتے ہی بڑے شاٹس مارنے کی ضرورت ہے۔ پھر دیکھتے ہیں ۵۔۶؍ اوورس کے بعد کیا ہوتا ہے۔
گنگولی چاہیں گے کہ سلیکشن کمیٹی، کوچ راہل  دراوڑ اور روہت ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ کیلئے  ٹیم کے بہترین مفاد میں فیصلے کریں۔ تاہم  وہ مثالی طور پر کوہلی-روہت کو اننگز کا آغاز کرتے ہوئے دیکھنا چاہیں گے۔ اس سابق ہندوستانی کپتان نے کہاکہ  `اگر آپ مجھ سے پوچھیں اور یہ صرف میری ذاتی رائے ہے اور میں یہ نہیں کہہ رہا ہوں کہ سلیکٹرس کو ایسا کرنا چاہیے کیونکہ ٹیم کمبی نیشن کے حوالے سے حتمی فیصلہ ان کے پاس ہے۔ 
انگلینڈ کے خلاف شاندار ہوم ٹیسٹ سیریز کے بعد جب یشسوی جیسوال سے ان کے موجودہ فارم کو دیکھتے ہوئے  ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ میں انتخاب کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہاکہ  `مجھے نہیں لگتا کہ یشسوی کا دعویٰ کمزور ہوا ہے۔ وہ ایک خاص کھلاڑی ہے۔ گنگولی نے کہا کہٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ کیلئے  انتخاب آئی پی ایل کے صرف ایک مرحلے پر مبنی نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ  `آپ کو ہر کارکردگی کو دیکھنا ہوگا۔ ایک اچھی ٹیم کے پاس تجربہ اور نوجوان کھلاڑیوں کا توازن ہوتا ہے۔ ہندوستان کے پاس حیرت انگیز تجربہ کار کھلاڑی ہیں اور وہ وقت کے ساتھ ساتھ بہتر ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ `اس نقطہ نظر سے ٹیم میں نوجوانوں کا امتزاج ہونا چاہئے۔ مجھے یقین ہے کہ سلیکٹرس اتنے سمجھدار ہیں کہ آئی پی ایل کی صرف ایک کارکردگی کی بنیاد پر ٹیم کا انتخاب نہ کریں۔ انہوں نے کہاکہ  `شیوم دوبے نے گزشتہ سال بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا اور اس بار بھی وہ بہترین کارکردگی پیش کر رہے ہیں۔ وہ کچھ عرصے سے مسلسل پرفارم کر رہے ہیں۔ رشبھ پنت، دوبے اور سوریہ کمار یادو جیسے کھلاڑی مسلسل اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK