• Tue, 17 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اگر میں فٹ رہا تواگلے اولمپکس میں ضرور شرکت کروں گا: منپریت سنگھ

Updated: August 27, 2024, 11:21 AM IST | Agency | New Delhi

من پریت سنگھ۳۰؍ سال کی عمر کو عبور کر چکے ہیں لیکن اسٹار مڈفیلڈر کو امید ہے کہ اگر وہ فٹ رہے تو لاس اینجلس میں ۲۰۲۸ء میں ہونے والے اولمپک گیمز میں شرکت کر سکتے ہیں جو ان کا پانچواں اولمپکس ہوگا۔

Manpreet Singh. Photo: INN
منپریت سنگھ۔ تصویر : آئی این این

من پریت سنگھ۳۰؍ سال کی عمر کو عبور کر چکے ہیں لیکن اسٹار مڈفیلڈر کو امید ہے کہ اگر وہ فٹ رہے تو لاس اینجلس میں ۲۰۲۸ء میں ہونے والے اولمپک گیمز میں شرکت کر سکتے ہیں جو ان کا پانچواں اولمپکس ہوگا۔ منپریت اس وقت۳۲؍ سال کے ہیں اور دو بار اولمپک میڈلسٹ ہیں۔ ہندوستان نے ان کی کپتانی میں ٹوکیو اولمپکس میں کانسہ کا تمغہ جیتا تھا۔ وہ پیرس اولمپکس میں ہرمن پریت سنگھ کی قیادت میں کانسہ کا تمغہ جیتنے والی ٹیم کے رکن بھی تھے۔ 
 منپریت نے کہاکہ ’’ `میرا ہدف لاس اینجلس اولمپک گیمز ہے لیکن سب کچھ میری فٹنیس پر منحصر ہے۔ اگر میں نے اپنی فٹنیس برقرار رکھی اور اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا تو اگلے اولمپکس میں ضرور کھیلوں گا۔ ‘‘ ان کا کہنا تھا کہ `آج کی ہاکی میں فٹنیس بہت اہم ہو گئی ہے، اس لئے آخر میں سب کچھ میری فٹنیس پر انحصار کرے گا۔ منپریت کو اب تک فٹنیس کے حوالے سے کسی خاص پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑا ہے اور وہ امید کرتے ہیں کہ وہ مستقبل میں بھی اپنی فٹنیس کو برقرار رکھیں گے۔ منپریت کے علاوہ سابق تجربہ کار کھلاڑی ادھم سنگھ، لیسلی کلاڈیئس اور دھنراج پلئی اور حال ہی میں ریٹائرڈ ہونے والے پی آر سریجیش نے ۴؍ اولمپکس میں ہندوستان کی نمائندگی کی ہے۔ ہندوستان کیلئے اب تک۳۷۸؍ بین الاقوامی میچوں میں ۴۴؍گول کرنے والے منپریت کا مقصد اولمپک گیمز۲۰۲۸ء میں حصہ لے کر ایک نیا ریکارڈ بنانا ہے۔ پنجاب کے گاؤں مٹھا پورکے رہنے والے منپریت لگاتار دو اولمپک تمغے جیتنے کے بعد بہت خوش ہیں۔ 
 انہوں نے کہاکہ’’ `مسلسل دو اولمپکس تمغے جیتنا ایک الگ قسم کا احساس ہے۔ ہم نے طویل عرصے کے بعد اولمپکس میں لگاتار دو تمغے جیتے ہیں اور ہر کھلاڑی اولمپکس تمغہ جیتنا چاہتا ہے۔ ‘‘ منپریت نے کہاکہ ’’ `میں نے ۴؍ اولمپکس میں حصہ لیا ہے۔ میں پہلے دو اولمپکس میں تمغے حاصل نہیں کر سکا تھا لیکن میں نے آخری ۲؍ اولمپکس میں تمغے حاصل کئے تھے۔ آپ سوچ بھی نہیں سکتے کہ میں کتنا خوش ہوں۔ ‘‘
 ہندوستانی ٹیم کا یہ مڈفیلڈر ضرورت پڑنے پر دفاع میں کھیلنے کیلئے بھی تیار ہے، جیسا کہ انہوں نے پیرس اولمپکس کے کوارٹر فائنل میں برطانیہ کے خلاف کیا تھا جب ہندوستانی ٹیم۴۲؍ منٹ تک۱۰؍ کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلی تھی۔ منپریت نے کہاکہ ’’ `میں ٹیم کی ضرورت کے مطابق ہر حال میں کھیلنے اور کسی بھی پوزیشن میں فٹ ہونے کے لئے ہمیشہ تیار ہوں۔ جب امیت روہیداس کو ریڈ کارڈ ملا تو مجھے فوراً احساس ہوا کہ اب دفاعی لائن میں کھیلنا ہے۔ ‘‘ انہوں نے کہاکہ ’’ `میں نے اس کیلئے کافی مشق کی تھی، اس لئے یہ میرے لئے کوئی مشکل کام نہیں تھا۔ میں اپنے کردار اور ذمہ داری کو سمجھتا ہوں اور مجھے صرف اپنی حکمت عملی پر عمل کرنا تھا۔ پیرس اولمپکس کے بعد ریٹائرڈ ہونے والے سریجیش کے بارے میں منپریت نے کہاکہ `ہر کوئی جانتا ہے کہ وہ (سریجیش) کتنے اچھے گول کیپر تھے لیکن یہ ان کا ذاتی فیصلہ تھا اور ہر کھلاڑی کے ساتھ ہوتا ہے۔ ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ ہم اس صورتحال سے کیسے آگے بڑھتے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK