ٹیم کے ہیڈ کوچ نے متنبہ کیاکہ کھلاڑی اب اگر ان کے پلان کے مطابق نہیں کھیلیں گے تو انہیں باہر کا راستہ بھی دکھایاجاسکتا ہے، غلط شاٹ پر بھی ناراضگی ظاہر کی۔
EPAPER
Updated: January 02, 2025, 11:30 AM IST | Melbourne
ٹیم کے ہیڈ کوچ نے متنبہ کیاکہ کھلاڑی اب اگر ان کے پلان کے مطابق نہیں کھیلیں گے تو انہیں باہر کا راستہ بھی دکھایاجاسکتا ہے، غلط شاٹ پر بھی ناراضگی ظاہر کی۔
بارڈر گاوسکر سیریز کے چوتھے ٹیسٹ میں شکست کے بعدہندوستان کے کوچ گوتم گمبھیرنے کھلاڑیوں پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے ڈریسنگ روم میں سب کچھ ٹھیک نہیں لگ رہا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر نے کھلاڑیوں کو الٹی میٹم دیا ہے کہ اگر وہ ان کی لائن پر نہیں چلیں گے تو وہ انہیں ڈراپ کرنے سے نہیں ہچکچائیں گے۔ گمبھیر نے کھلاڑیوں کے غلط شاٹ سلیکشن پر بھی ناراضگی ظاہر کی۔ انہوں نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ فطری کھیل کھیلنے کا بہانہ بنانے والے کھلاڑیوں کو صورتحال کے مطابق کھیلنا ہوگا۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق جب آسٹریلیا نے میلبورن کرکٹ گراؤنڈ میں ۱۸۴؍رن سے جیت کر سیریز میں ۱-۲؍کی برتری حاصل کی تو ڈریسنگ روم میں گمبھیر نے مہمان ٹیم کی کارکردگی پر کہا کہ، ’’بہت ہو گیا‘‘کسی پر براہ راست انگلی اٹھائے بغیر، گمبھیر نے دعویٰ کیا کہ کھلاڑی صورتحال کے مطابق کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر رہے ہیں اور اپنے ’فطری کھیل‘ کی خاطر، وہ اس منصوبے پر عمل کرنے سے انکار کر رہے ہیں جو ان کے سامنے رکھا گیاتھا۔ ٹیم انڈیا کے سابق سلامی بلے باز یہ بھی کہا کہ کھلاڑیوں کو اپنے طریقے سے کھیلنے کیلئے ۶؍مہینے کا وقت دیا گیا تھا، اب یہ سب ختم ہوگیا، اب جو بھی کھلاڑی ٹیم کیلئے میرے پلان کے مطابق نہیں کھیلے گا ، انہیں ’تھینک یو ‘کہہ دیاجائےگا۔ ‘‘
اس سال کے شروع میں نیوزی لینڈ کے خلاف گھریلو سیریز میں ہندوستان کو۰-۳؍سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ایسا لگتا ہے کہ گمبھیر نے نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم سیریز کے بعد سے ٹیم کی ناقص بلے بازی کے بعد اپنا نقطہ نظر بدل لیا ہے۔ پیر کو ختم ہونے والے آسٹریلیا کے خلاف چوتھے ٹیسٹ کے پانچویں دن، ہندوستان ایک مضبوط مقام پر تھا جب یشسوی جیسوال اور رشبھ پنت نے ٹاپ آرڈر کی ناکامی کے بعد میچ میں واپسی کی راہ ہموار کی تھی۔ تاہم، پنت تیسرا اور آخری سیشن شروع ہونے کے بعد پارٹ ٹائمر ٹریوس ہیڈ کے شکار بن گئے۔ پنت کے آؤٹ ہونے سے ایک اور نقصان ہوا جس کے بعد ٹیم کھیل میں واپسی نہیں کر پائی اور ہندوستان ۱۵۵؍ رنز پر ڈھیر ہو گیا تھا۔
گمبھیر پجارا کو ٹیم میں چاہتے تھے
گمبھیر نے اس سیریز میں چیتشور پجارا کی واپسی کا مطالبہ کیا تھا۔ گمبھیر چاہتے تھے کہ پجارا ٹیسٹ ٹیم میں واپس آئیں لیکن سلیکٹرز نے انکار کر دیا۔ ۳۶؍سالہ پجارا نے گزشتہ دو آسٹریلیائی دوروں میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
انہوں نے ۲۰۱۸ء کے دورے پر۷؍ اننگز میں سب سے زیادہ ۵۲۱؍رن بنائے تھے۔ پجارا نے ۲۰۲۱ء کے دورے پر بھی۲۷۱؍ رن بنائے۔ پجارا کو گابا ٹیسٹ میں ان کے کلیدی کردار کے لیے یاد کیا جاتا ہے، جہاں انہوں نے ہندوستان کو فتح تک پہنچانے کیلئے ۲۱۱؍ گیندیں کھیلی تھیں۔
گمبھیر کی کوچنگ میں ۴؍ ناپسندیدہ ریکارڈ
گوتم گمبھیر کو گزشتہ سال جولائی میں ٹیم انڈیا کا ہیڈ کوچ بنایا گیا تھا۔ راہل دراوڑ کا دور ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ کے بعد ختم ہوگیا جس کے بعد انہیں یہ ذمہ داری سونپی گئی۔ گمبھیر کی میعاد جولا ئی ۲۰۲۷ء تک رہے گی۔
۱)نیوزی لینڈ نے ہندوستان کو تین ٹیسٹ میچوں کی ٹیسٹ سیریز میں ۰-۳؍سے شکست دی تھی۔ ٹام لیتھم کی قیادت میں نیوزی لینڈ نے۳۶؍ سال بعد بھارت میں پہلا ٹیسٹ بھی جیتا تھا۔
۲)ہندوستان نے نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز سے قبل گزشتہ۱۲؍ سال میں کوئی ٹیسٹ سیریز نہیں ہاری تھی۔
۳)سری لنکا میں سری لنکا کے خلاف۲۷؍ سال بعد ون ڈے سیریز ہاری۔
۴)آسٹریلیا کے خلاف میلبورن ٹیسٹ میں ۱۳؍ سال بعد شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔
واضح رہے میلبورن ٹیسٹ میں شکست کے بعد ہندوستانی ٹیم تنقیدوں کی زد پر ہے۔ رشبھ پنت کے شاٹ سلیکشن پر بھی بحث کی جارہی ہے اورروہت کی کارکردگی بھی مایوس کن رہی ہے۔