آسٹریلیا کے سابق کھلاڑی نے کہا کہ ہندوستانی گیندباز جسپریت ہر فارمیٹ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔
EPAPER
Updated: January 10, 2025, 12:10 PM IST | Agency | Melbourne
آسٹریلیا کے سابق کھلاڑی نے کہا کہ ہندوستانی گیندباز جسپریت ہر فارمیٹ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔
آسٹریلیا کے سابق کپتان مائیکل کلارک نے جسپریت بمراہ کو بارڈر گاوسکر ٹرافی میں پلیئر آف دی سیریز کی کارکردگی کے بعد تینوں فارمیٹ (ٹیسٹ، ٹی۔ ۲۰؍ اور ون ڈے) میں اب تک کا بہترین تیز گیندباز قرار دیا ہے۔ بمراہ نے بارڈر۔ گاوسکر ٹرافی کے دوران۱۳ء۶؍ کے اوسط سے ۳۲؍ وکٹیں حاصل کیں، حالانکہ وہ سڈنی میں آخری ٹیسٹ کی آسٹریلیا کی پہلی اننگز کے دوران زخمی ہو گئے تھے۔ بمراہ کی غیر موجودگی میں ہندوستان کے دیگر تیز گیند باز ۴؍رن کی برتری حاصل کرنے میں کامیاب رہے لیکن دوسری اننگز میں بمراہ کی غیر موجودگی میں آسٹریلیا نے تیسرے دن ۱۶۲؍ رنوں کا ہدف حاصل کر کے سیریز تین ایک سے جیت لی۔ اگر جسپریت بمراہ فٹ ہوتے اور مزید ۲؍ وکٹیں لیتے تو وہ آسٹریلیا کے دورے پر کسی بھی غیر ملکی گیند باز کی سیریز میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر بن جاتے۔ یہ ریکارڈ سڈنی بارنس کے نام ہے جنہوں نے ۱۲۔ ۱۹۱۱ء میں ۳۴؍ وکٹیں حاصل کی تھیں۔
مائیکل کلارک نے ای ایس پی این کے ’اراؤنڈ دی وکٹ‘ شو میں کہا’’جب میں اس سیریز کے ختم ہونے کے بعد بمراہ کی کارکردگی کے بارے میں سوچ رہا تھا، تو میں نے غور کیا کہ وہ تینوں فارمیٹ میں اب تک کے بہترین تیز گیندباز ہیں۔ انہوں نے مزید کہا’’میں بہت سارے عظیم تیز گیند بازوں کو جانتا ہوں جیسے کرٹلی ایمبروز، گلین میک گرا لیکن انہوں نے ٹی۔ ۲۰؍کرکٹ نہیں کھیلی ہے۔ اس لئے میں ان کے بارے میں بات نہیں کر رہا ہوں۔ لیکن جن کھلاڑیوں نے تینوں فارمیٹ کھیلے ہیں ان میں بمراہ نمبر ون ہیں ۔ وہ ہر فارمیٹ میں بہترین ہیں۔ ‘‘
سڈنی ٹیسٹ کے حوالے سے کلارک نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ ہندوستان نے اگر ۲۰؍ رن مزید بنائے ہوتے اور آسٹریلیا کو جیت کیلئے ۱۸۰؍رنوں کا ہدف دیا گیا ہوتا اور بمراہ ٹیم میں ہوتے تو ٹیم انڈیا میچ جیت سکتی تھی۔ بمراہ اتنے اچھے ہیں کہ وہ ٹیم کے دوسرے گیندبازوں سے بہت آگے ہیں۔ ‘‘ یاد رہے کہ محمد سراج ۳۱ء۱۵؍کے اوسط سے ۲۰؍ وکٹیں لے کر ہندوستانی تیز گیند بازوں میں دوسرے نمبر پر تھے۔