ہندوستانی ٹیم کے تیز گیند باز نے کہا: میں اپنے فارم کو دوبارہ حاصل کرنے اور ٹیم کیلئے مزید تعاون کرنے کی کوشش کر رہا ہوں۔ امید ہے اس میں کامیاب ہوجاؤں گا۔
EPAPER
Updated: March 06, 2025, 12:19 PM IST | Agency | Dubai
ہندوستانی ٹیم کے تیز گیند باز نے کہا: میں اپنے فارم کو دوبارہ حاصل کرنے اور ٹیم کیلئے مزید تعاون کرنے کی کوشش کر رہا ہوں۔ امید ہے اس میں کامیاب ہوجاؤں گا۔
محمد سمیع نے اعتراف کیا کہ ہندوستان کے واحد فرنٹ لائن پیسر ہونے کی وجہ سے ان پر بہت زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے لیکن وہ اپنا فارم تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ وہ چمپئن ٹرافی میں ٹیم کی ضروریات کو پورا کر سکیں۔ سمیع جو چوٹ سے ٹھیک ہونے کے بعد واپس آئے تھے، نے چمپئن ٹرافی کے دوران زخمی جسپریت بمراہ کی غیر موجودگی میں ہرشیت رانا یا ہاردک پانڈیا کے ساتھ مل کر نئی گیند کو سنبھالا۔ رانا نئے ہیں اور پانڈیا ایک آل راؤنڈر ہیں جو عام طور پر ون ڈے میچ میں ۱۰؍ اوور نہیں کرتے ہیں۔ سمیع نے ٹورنامنٹ میں اب تک ۸؍ وکٹ حاصل کئے ہیں۔
انہوں نے سیمی فائنل میں آسٹریلیا کے خلاف ہندوستان کے ۴؍ وکٹ سے جیت کے بعد مکسڈ زون میں کہا کہ ’’ میں اپنے فارم کو دوبارہ حاصل کرنے اور ٹیم کیلئے مزید تعاون کرنے کی کوشش کر رہا ہوں۔ دو ماہر فاسٹ بولر ٹیم میں نہیں ہیں اور مجھ پر زیادہ ذمہ داری ہے۔‘‘ سمیع نے کہا کہ بمراہ کی غیر موجودگی میں ان پر کام کا بوجھ بڑھ گیا ہے لیکن وہ۱۰۰؍ فیصد سے زیادہ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’جب آپ واحد تیز گیند باز ہوں اور دوسرا آل راؤنڈر تو کام کا بوجھ ہوتا ہے۔ آپ کو وکٹ لے کر آگے سے قیادت کرنی ہوگی۔ مجھے اس کی عادت ہو گئی ہے اور میں اپنے۱۰۰؍ فیصد سے زیادہ دینے کی کوشش کر رہا ہوں۔
سمیع ورلڈ کپ۲۰۲۳ء کے دوران ٹخنے کی انجری کا شکار ہوئے تھے اور طویل وقفے پر تھے۔ انہوں نے کہا کہ اب وہ لمبے اسپیل بولنگ کی ذمہ داری لینے کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ’’ `مجھے نہیں لگتا کہ کسی کو اپنی فٹنیس کے بارے میں زیادہ سوچنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں اسےآزمانا ہے اور دیکھنا ہے کہ جسم اسے کیسے لیتا ہے۔ آخر ہم سب مزدور ہیں۔‘‘ سمیع نے کہاکہ `میں اب طویل اسپیل گیند کرنے کیلئے تیار ہوں۔ چھوٹے اسپیل ہمیشہ آسان ہوتے ہیں اور محدود اوورس کے کرکٹ میں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ کو ۱۰؍ اوورس کروانا پڑتے ہیں یا ۶؍ اوور۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اس بات کا بھی فائدہ ہوا ہے کہ ہندوستانی ٹیم تمام میچ دبئی میں کھیل رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ’’ `اس سے ہمیں یقیناً فائدہ ہوا ہے کیونکہ ہم حالات اور پچ کو اچھی طرح سمجھتے ہیں۔ تمام میچوں کو ایک جگہ پر کھیلنے کا فائدہ ہوا ہے۔