متھیامرلی دھرن کو ایک عظیم اسپن گیندباز قرار دیا جاتا ہے جن کا سب سے بڑ ا کارنامہ ۸۰۰؍ٹیسٹ وکٹ لینا ہے۔ متھیا مرلی دھرن دراصل سری لنکا کے کرکٹ کوچ، سابق پیشہ ور کرکٹ کھلاڑی، بزنس مین اور آئی سی سی کرکٹ ہال آف فیم کے رکن ہیں۔
EPAPER
Updated: April 17, 2025, 9:39 PM IST | Agency | New Delhi
متھیامرلی دھرن کو ایک عظیم اسپن گیندباز قرار دیا جاتا ہے جن کا سب سے بڑ ا کارنامہ ۸۰۰؍ٹیسٹ وکٹ لینا ہے۔ متھیا مرلی دھرن دراصل سری لنکا کے کرکٹ کوچ، سابق پیشہ ور کرکٹ کھلاڑی، بزنس مین اور آئی سی سی کرکٹ ہال آف فیم کے رکن ہیں۔
متھیامرلی دھرن کو ایک عظیم اسپن گیندباز قرار دیا جاتا ہے جن کا سب سے بڑ ا کارنامہ ۸۰۰؍ٹیسٹ وکٹ لینا ہے۔ متھیا مرلی دھرن دراصل سری لنکا کے کرکٹ کوچ، سابق پیشہ ور کرکٹ کھلاڑی، بزنس مین اور آئی سی سی کرکٹ ہال آف فیم کے رکن ہیں۔ وہ ۱۷؍ اپریل ۱۹۷۲ء کو پیدا ہوئے۔ ہر ٹیسٹ میچ میں ۶؍ وکٹوں کےاوسط کے ساتھ، مرلی دھرن کو بڑے پیمانےپر کھیل کی تاریخ کے سب سے کامیاب اور عظیم ترین گیند بازوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ وہ ۸۰۰؍ٹیسٹ وکٹیں اور۵۳۰؍سےزیادہ یک روزہ بین الاقوامی وکٹیں لینے والے واحد بالر ہیں۔ ۲۰۲۲ءکےمطابق انھوں نے بین الاقوامی کرکٹ میں کسی بھی دوسرے بالرسے زیادہ وکٹیں حاصل کی ہیں۔
مرلی دھرن کا بین الاقوامی کریئر ان کے بالنگ ایکشن پر تنازعات سےگھرا ہوا تھا۔ بالنگ کرتے وقت اس کے پیدائشی طور پر جھکے ہوئے بازو کے ایک غیر معمولی حد تک بڑھ جانے کی وجہ سے، ان کے بالنگ ایکشن کو کئی مواقع پرامپائرز اور کرکٹ کمیونٹی کے حصوں نے سوالیہ نشان بنایا۔ مصنوعی کھیل کے حالات کے تحت بائیو مکینیکل تجزیہ کے بعد، مرلی دھرن کے ایکشن کو بین الاقوامی کرکٹ کونسل نے پہلے ۱۹۹۶ءاور پھر ۱۹۹۹ءمیں کلیئر کر دیا تھا جو پھر مرلی دھرن کے ۲۱۴؍ٹیسٹ میچوں پر محیط ایک ہزار ۷۱۱؍ دنوں کی ریکارڈ مدت کے لیے ٹیسٹ بالرز کے لیے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی پلیئر رینکنگ میں پہلے نمبر پر آنا ممکن بنا گیا اور وہ ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر بن گئے جب انھوں نے ۲۳؍ دسمبر ۲۰۰۷ء کو سابقہ ریکارڈ ہولڈر شین وارن کو پیچھےچھوڑ دیا۔ مرلی دھرن نے اس سے قبل یہ ریکارڈ اپنےپاس رکھا تھا جب انھوں نے ۲۰۰۴ء میں کورٹنی والش کے ۵۱۹؍ وکٹوں کو پیچھے دھکیلا تھا، لیکن وہ اسی سال کے آخر میں کندھے کی چوٹ کا شکار ہوئے اور ایک بار پھر شین وارن نے انھیں پیچھے چھوڑ دیا۔ مرلی دھرن نے۵؍فروری۲۰۰۹ءکوکولمبو میں گوتم گمبھیر کا وکٹ لےکر وسیم اکرم کے۵۰۲؍وکٹوں کے ریکارڈ کو عبور کیا۔ انھوں نے ۲۰۱۰ء میں ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لیا اور ۲۲؍ جولائی۲۰۱۰ءکے دن کو اپنےآخری ٹیسٹ میچ میں اپنی آخری گیند سے ۸۰۰؍واں اور آخری وکٹ حاصل کرکے یاد گار بنانے میں خوش قسمت رہے۔ مرلی دھرن کو ۲۰۰۲ء میں وزڈن کے کرکٹرز المناک نے ٹیسٹ میچ کاسب سےبڑا بالر قرار دیا تھا اور ۲۰۱۷ء میں وہ پہلے سری لنکن کرکٹ کھلاڑی تھے جنہیں آئی سی سی کرکٹ ہال آف فیم میں شامل کیا گیا تھا۔ انھوں نے۲۰۱۷ء میں اڈا ڈیرانا سری لنکن آف دی ایئر کا ایوارڈ بھی جیتا۔