آسٹریلیا کے آف اسپنر نے کہا: کسی بھی اسپنر کیلئے چھالے پڑے ہاتھوں سے گیند پکڑنا بہت مشکل ہوتاہے
EPAPER
Updated: June 21, 2023, 12:14 PM IST | Birmingham
آسٹریلیا کے آف اسپنر نے کہا: کسی بھی اسپنر کیلئے چھالے پڑے ہاتھوں سے گیند پکڑنا بہت مشکل ہوتاہے
: تجربہ کار انگلش آل راؤنڈر معین علی کی ایشیز۲۰۲۳ء کے پہلے میچ میں ٹیسٹ کرکٹ میں واپسی ہو گئی۔ اسپنر جیک لیچ کی کمر کے نچلے حصے میں اسٹریس فریکچر کے باعث۳۶؍ سالہ کھلاڑی کو ریٹائرمنٹ سے واپس لایا گیا تھا۔ ریٹائرمنٹ سے واپسی پر علی کو سیدھے میدان پر بھیجا گیا اور انگلینڈ میں کسی بھی گیند باز کے سب سے زیادہ اوورس کرائے گئے۔
معین علی نے ۳۳؍اوورس کروائے اور اس دوران انہیں ۲؍ وکٹ ملے تاہم، ریڈ بال کرکٹ میں ایکشن سے باہر ہونے سے آل راؤنڈر پر واضح طور پر اثر پڑا ہے۔۳۶؍ سالہ کھلاڑی کی انگلیوں پر زیادہ بولنگ کرنے سے چھالے پڑگئے تھے۔ علی کی حالت دیکھ کر آسٹریلوی اسپنر ناتھن لاین آل راؤنڈر سے ہمدردی کرتے نظر آئے اور کہا کہ انہیں ان پر افسوس ہے۔
آئی سی سی کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی پر علی پر میچ فیس کا۲۵؍ فیصد جرمانہ بھی عائد کیا گیاکیونکہ وہ اپنی انگلی پر ڈرائینگ کریز لگاتے نظر آئے تھے۔ لاین نے کہا’’ `یہ بہت بڑی بات ہے، سچ پوچھیں تو، میں اصل میں یہاں بیٹھا ہوں اور مجھے معین کیلئے بہت زیادہ ہمدردی ہے۔ دو سال تک کسی بھی سرخ گیند کے کرکٹ سے باہر رہے اور بہت سے اوورس کرائے گئے۔ بہترین طریقہ سے میں شاید اس کا بیان کر سکتا ہوں۔
اس کے علاوہ لاین نے یہ بھی بتایا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ علی کس طرح کی صورتحال میں ہیں کیونکہ آف اسپنرس کے لئے گیند کو پکڑنا بہت مشکل ہے اور یہاں تک کہا کہ یہ بہت تکلیف دہ ہے۔ ایک فنگر اسپنر کے طور پر گیند کو پکڑنا انتہائی مشکل ہے، خاص طور پر آف سیزن کی طرح، ہم اپنی انگلیاں سیون پر رکھتے ہیں اور گیند کے پیچھے گھومنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اسی جگہ سے ہمیں اسپن، ڈراپ اور گرفت ملتی ہے تومعین علی کے لئے بہت ہمدردی ہے۔