Team India All-Rounder Says There Will Be `Many Floaters` In The Batting Order After Top Position In Indian T20I Line-Up
EPAPER
Updated: January 20, 2025, 8:47 PM IST | Kolkata
Team India All-Rounder Says There Will Be `Many Floaters` In The Batting Order After Top Position In Indian T20I Line-Up
اوپنرس ایسے کھلاڑی ہیں جن کی ہندوستانی ٹی ۲۰؍ لائن اپ میں جگہ یقینی ہے اور اس کے بعد بیٹنگ آرڈر میں ’بہت سے فلوٹرس‘ ہوں گے۔ نئے نائب کپتان اکشر پٹیل نے پیر کو یہ بات کہی ۔ ہندوستان بدھ کو ایڈن گارڈنس میں انگلینڈ کے خلاف ۵؍ میچوں کی ٹی ۲۰؍ انٹر نیشنل سیریز سے اپنی مہم کا آغاز کرے گا۔ جب ان سے بیٹنگ آرڈر میں اتار چڑھاؤ کے بارے میں پوچھا گیا تو ٹیم انڈیا کے آل راؤنڈر نے جواب دیاکہ ’’یہ صرف میرے بارے میں نہیں ہے۔ یہ ٹیم میں ہر ایک پر نافذ ہوتا ہے۔۲۰۲۴ء کے آغاز سے ہی ہم نے ایک فکس اوپننگ سلاٹ کا فیصلہ کیا تھا اور نمبر۳؍ سے لے کر نمبر ۷؍ تک ہر کسی کو صورتحال، کمبی نیشن اور میچ کے لحاظ سے لچکدار رہنے کو کہا گیا ہے۔اکشر، جو اب سیریز کے لیے ٹیم مینجمنٹ کا حصہ ہیں، نے اس انداز میں بات کی جو روہت شرما کی ۲۰۲۳ء ون ڈے ورلڈ کپ سے قبل کی گئی بات کی یاد دلاتی تھی، جہاں انہوں نے مڈل آرڈر میں لچک پیدا کرنے پر زور دیا تھا۔
انہوں نے کہاکہ ’’ `کوئی مقررہ پوزیشن نہیں ہے جہاں ایک خاص بلے باز ہمیشہ کھیلے گا... یہ اس زمرے میں سب کے لیے یکساں ہے (نمبر۳؍ سے ۷؍کے درمیان)، یہ اس بات پر منحصر ہے کہ کس کا دن اچھا گزر رہا ہے، جس کا ہم اندازہ لگاتے ہیں۔ ٹی ۲۰؍کرکٹ میں یہ صحیح بلے باز کو صحیح صورتحال میں استعمال کرنے کے بارے میں ہے۔
سوریہ کمار یادو کی ٹیم کے نائب کپتان کے طور پراکشرکے لیے کچھ زیادہ نہیں بدلا ہے سوائے اس کے کہ وہ اب ٹیم مینجمنٹ کے کچھ سخت فیصلوں کا حصہ ہوں گے۔ اکشر نے کہاکہ `صرف ایک دن ہوا ہے۔ ہاں، ہم نے (کپتان سوریا، ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر اور میں) نے بات چیت کی ہے۔ قیادت گروپ کی اضافی ذمہ داری ہے۔ بہت زیادہ تبدیلی نہیں ہے۔ ظاہر ہے ہمارے پاس مستحکم ٹی ۲۰؍ ٹیم ہے، زیادہ دباؤ نہیں ہے۔ جب آپ لیڈر شپ گروپ میں آتے ہیں تو ظاہر ہے آپ کو کچھ سخت فیصلے کرنے پڑتے ہیں۔ ہم نے ان کے بارے میں بھی بات کی ہے۔ یہ ایک دیاندارانہ رائے رکھنے اور ایک دوسرے پر اعتماد برقرار رکھنے کے بارے میں ہے۔ `
آسٹریلیا میں ٹیسٹ شکست کے بعد قومی ٹیم کا یہ پہلا میچ ہے اور آل راؤنڈر ماضی کو یاد نہیں کرنا چاہتے۔ انہوں نے کہاکہ ’’ `ہم اس حقیقت کے بارے میں بھی بات کرتے ہیں کہ جوچلا گیا، وہ واپس نہیں آنے والا ہے۔ اکشرپٹیل نے ۱۹؍نومبر۲۰۲۳ء کو ون ڈے ورلڈ کپ فائنل کے بعد پہلی بار تجربہ کار تیز گیند باز محمد سمیع کی قومی ٹیم میں واپسی کا بھی خیر مقدم کیا۔ سمیع ٹخنے کی سرجری سے صحت یاب ہونے کے بعد گھٹنے کے مسائل میں مبتلا تھے۔ انہوں نے کہاکہ `یہ ٹیم کے لیے بہت مثبت بات ہے۔ آخری بار وہ (سمیع) ون ڈے ورلڈ کپ کے فائنل میں کھیلا تھا اور صحت یاب ہونے کے بعد انہوں نے سید مشتاق علی اور وجے ہزارے دونوں ٹورنامنٹس میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ جب بھی کوئی سینئر کھلاڑی لوٹتا ہے تو اس سے ٹیم کو زبردست حوصلہ ملتا ہے۔ ہم سب جانتے ہیں کہ سمیع بھائی کیا کمال کرتے ہیں، چاہے وہ نئی گیند سے ہو یا ڈیتھ اوورس میں۔ ان کی موجودگی، خاص طور پر نئی گیند کے ساتھ، ٹیم کے لیے بہت بڑا فائدہ ہے۔ امید ہے کہ وہ اسی فارم کو جاری رکھیں گے جو انہوں نے ورلڈ کپ میں دکھایا تھا۔