Inquilab Logo Happiest Places to Work

فلسطین کی انڈر۲۰؍ خواتین کی ٹیم نے اردن کے خلاف غیر متوقع کامیابی حاصل کی

Updated: April 17, 2025, 10:48 AM IST | Agency | Jerusalem

ٹیم کے اسسٹنٹ کوچ نے کہا: ہمیں خود پر فخر ہے کیونکہ ہم فلسطین کیلئے ہر اس فلسطینی ماں کیلئے جو اپنے بچوں سے محروم ہو چکی ہے اور ہر شہید کیلئے کھیلتے ہیں۔

Palestinian female players look excited after the victory. Photo: INN
فلسطینی خواتین کھلاڑی فتح کے بعد جوش میں نظرآرہی ہیں۔ تصویر: آئی این این

فلسطین کی انڈر۲۰؍ خواتین کی ٹیم نے اُردن کے خلاف غیر متوقع کامیابی  حاصل کی۔ گزشتہ ہفتے جب انڈر۲۰؍ ویسٹ ایشین فٹبال فیڈریشن چمپئن  شپ کا آغاز ہوا تو فلسطین سے زیادہ توقعات نہیں تھیں۔ اُردن کو میزبان ہونے اور لبنان کی عدم موجودگی کی وجہ سے بہت فیورٹ سمجھا جا رہا تھا۔
 پورے فلسطین میں فٹبال کے معطل ہونے کے بعد خلا پُر کرنے کیلئے تارکینِ وطن پر بہت زیادہ انحصار تھا۔ فلسطین کے اسکواڈ میں سویڈن، کنیڈا اور امریکہ میں پیدا ہونے والی کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ چلی اور مصر کی پیشہ ور کھلاڑی شامل تھیں۔ فلسطین فٹبال اسوسی ایشن کے فیس بک پیج کے کئی تبصرے صنف پرستی میں رنگے ہوئے تھے جبکہ دیگر کئی نے خواتین فٹبال کی فنڈنگ معطل کرنے کا مطالبہ کیا۔
   العقبہ میں دوپہر کے گرم سورج تلے ایک محتاط پہلا ہاف بغیر کسی گول کے ختم ہوا۔ منیجر احمد حماد اپنے بنچ کے پاس گئے اور سیلینا غنیم سے بات کی۔ انہوں نے اگلے ہاف میں گول کر کے اسکور کا آغاز کر دیا۔ لیکن اُردن نے کارنر کک پر گول کر کے برتری ختم کر دی اور میچ برابر ہو گیا۔
  میچ کا فیصلہ کرنے کیلئے  پنالٹی شوٹ آؤٹ کی ضرورت تھی۔ عموماً اس سے کمزور حریف کی جیت کے امکانات کافی بڑھ جاتے ہیں۔ فلسطین کی گول کیپر میراف معروف نے زخمی اور دباؤ میں ہونے کے باوجود اُردن کی پہلی دو کوششیں روک دیں جس سے فلسطین کو شوٹ آؤٹ میں برتری حاصل ہو گئی۔ ٹیم کے اسسٹنٹ کوچ عمر برکات نے عرب نیوز کو بتایاکہ ’’تدبیر اور باقی سب بھول جائیں۔ ہم نے غزہ کیلئے کھیلا۔ ہم نے پہلے میچ کی غلطیوں کو درست کرنے پر توجہ دی لیکن کھلاڑیوں نے جیت کیلئے جدوجہد کی۔‘‘ کامیابی کے خواہش مند مداحوں کا ردِ عمل ڈرامائی طور پر تبدیل ہو گیا اور صنفی تبصرے دیکھنے کو نہ ملے۔
برکات نے تاریخی فتح کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ’’ہمیں خود پر فخر ہے کیونکہ ہم غزہ کیلئے کھیلتے ہیں۔ ہم فلسطین کیلئے ہر اس فلسطینی ماں کیلئے جو اپنے بچوں سے محروم ہو چکی ہے اور ہر شہید کیلئے کھیلتے ہیں۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK