• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

پیرس اولمپکس ۲۰۲۴ء: ہندوستانی ایتھلیٹس مقابلوں کیلئے پوری طرح تیار

Updated: July 22, 2024, 11:41 AM IST | New Delhi

پیرس اولمپکس ۲۰۲۴ء کا آغاز ۲۶؍ جولائی سے ہوجائے گا جس کیلئے دنیا بھر سے کھلاڑی اور ایتھلیٹ پیرس پہنچ رہے ہیں۔ ہندوستان کی جانب سے ایتھلیٹ پیرس روانہ ہو چکے ہیں۔ اس بار ہندوستان کو اپنے ایتھلیٹ سے بہتر کارکردگی کی امید ہے اور ایتھلیٹ بھی سخت چیلنج پیش کرنے کیلئے تیار ہیں۔ نیرج چوپڑا، روہن بوپنا، مندیپ سنگھ، تیز انداز اور سیلنگ ٹیم نے پیرس اولمپکس کے تئیں اپنے بلند عزائم کا اظہار کیا ہے۔

Javelin thrower Neeraj Chopra and tennis star Rohan Bopanna. Photos: INN.
جیولن تھرور نیرج چوپڑا اور ٹینس اسٹار روہن بوپنا۔ تصاویر: آئی این این۔

نیرج چوپڑا کی مشق اطمینان بخش ہے: کوچ 
ہندوستانی اسٹار نیرج چوپڑا کے جرمن کوچ کلاؤس بارٹووٹز نے ان کی فٹنیس پر تمام خدشات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ران (ایڈکٹر) کی چوٹ جو پچھلے کچھ مہینوں سے بھالا پھینکنے والے کھلاڑی کو پریشان کررہی تھی اب ختم ہوگئی ہے۔ وہ اب پیرس اولمپکس کی تیاری مصروف ہیں۔ کوچ نے کہاکہ میں ان کی تیاری سے مطمئن ہوں۔ 
ٹوکیو اولمپکس میں طلائی تمغہ جیت کر تاریخ رقم کرنے والے ۲۶؍ سالہ نیرج چوپڑا ایک بار پھر۲۶؍ جولائی ۲۰۲۴ءسے شروع ہونے والے پیرس اولمپکس میں ٹاپ پوڈیم اسپاٹ کیلئے ملک کے مضبوط دعویدار ہیں لیکن اگر ان کی فٹنیس پر نظر ڈالیں تو ان کا سیزن پرفیکٹ نہیں رہا تاہم بارٹووٹز نے کہا کہ اب چیزیں دوبارہ پٹری پر آ گئی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ’’سب کچھ منصوبے کے مطابق جاری ہے۔ فی الحال ران کی چوٹ کا کوئی مسئلہ نہیں ہے، وہ بالکل ٹھیک ہے۔ امید ہے کہ اولمپکس تک ایسا ہی رہے گا۔ بارٹووٹز، چوپڑا کے ساتھ تقریباً ۵؍ سال سے بحیثیت کوچ وابستہ ہیں۔ 
انہوں نے انطالیہ، ترکی سے ایک خصوصی انٹرویو میں پی ٹی آئی کو بتایاکہ وہ مکمل تھرونگ سیشن کر رہے ہیں۔ اولمپکس میں ابھی ایک ہفتے کا وقت باقی ہے، اس لئے تربیت کی سطح کو بڑھا دیا گیا ہے۔ چوپڑا نے اپنی ران میں کچھ درد محسوس کرنے کے بعد احتیاطی اقدام کے طور پر۲۸؍ مئی کو اوسٹراوا گولڈن اسپائک سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔ انہوں نے ۱۸؍ جون ۲۰۲۴ءکو فن لینڈ میں پاوو نورمی گیمز میں ۸۵ء۹۷؍میٹر کے تھرو کے ساتھ گولڈ میڈل جیت کر زبردست واپسی کی تھی۔ نیرج چوپڑا نے اس کے بعد ۷؍ جولائی کو پیرس ڈائمنڈ لیگ میں شرکت نہیں کرنے کا فیصلہ کیا اور کہا کہ یہ مقابلہ ان کے کیلنڈر کا حصہ نہیں ہے۔ پیرس اولمپکس میں جیولن تھرو ایونٹ۶؍ اگست کو کوالیفکیشن راؤنڈ کے ساتھ شروع ہو گا، جس کے آغاز میں ابھی ۲؍ ہفتے باقی ہیں۔ 
بوپنا اور سمیت سے میڈل کی امید
۱۹۹۶ء کے اولمپکس ہندوستانی ٹینس کیلئے تاریخی اعتبار یادگار تھے۔ تمام چیلنجوں کے باوجود اے ٹی پی ٹور عالمی درجہ بندی میں کوئی بڑی طاقت نہ ہونے کے باوجود لیئنڈر پیس نے۲۳؍ سال کی عمر میں کانسہ کا تمغہ جیتا تھا تاہم اس کے بعد اب تک ہندوستان کو اولمپکس اسٹیج پر ٹینس میں کوئی تمغہ نہیں ملا ہے۔ 
پیرس۲۰۲۴ء اولمپکس کی الٹی گنتی شروع ہو گئی ہے۔ اولمپک گیمز ۲۶؍ جولائی سے ۱۱؍ اگست ۲۰۲۴ءتک ہوں گے۔ اس بار ہندوستان کو ٹوکیو کے مقابلے کھلاڑیوں سے بہتر کارکردگی کی توقع ہے۔ خاص طور پر ہندوستان کو ایک بار پھر ٹینس میں تاریخی کارکردگی کی امید ہے۔ پیس اولمپک تمغہ جیتنے والے پہلے اور واحد ہندوستانی ٹینس کھلاڑی تھے۔ ۲۰۲۴ء کی بات کریں تو ٹینس کھلاڑیوں کا بنیادی مقصد اس کھیل میں ۲۸؍ سالہ طویل تمغوں کے قحط کو ختم کرنا ہوگا۔ تاہم یہ راستہ ہندوستان کے لئے اتنا آسان نہیں ہوگاکیونکہ یورپی ممالک اس کھیل پر حاوی ہیں۔ ۳؍ رکنی دستہ پیرس اولمپکس میں ٹینس میں ہندوستان کی نمائندگی کرے گا۔ تجربہ کار ٹینس کھلاڑی روہن بوپنا، جو ۲۰۱۲ء (لندن) اور۲۰۱۶ء (ریو) میں دو بار اولمپکس میں ہندوستان کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ وہ این سریرام بالاجی کے ساتھ مردوں کے ڈبلز میں حصہ لیں گے جبکہ سنگلز مقابلے کے کھلاڑی سمیت ناگل مردوں کے سنگلز میں میڈل کے لئے مقابلہ کریں گے۔ 
۴۴؍ سالہ روہن بوپنا نے گزشتہ سال نومبر سے اب تک ٹاپ۱۰؍ ڈبلز رینکنگ کو برقرار رکھتے ہوئے ہندوستان کے لئے اولمپکس کوٹہ حاصل کیاتھا۔ وہ پیرس میں ہندوستانی دستے کے سب سے معمر کھلاڑی بھی ہیں۔ سمیت ناگل نے گزشتہ ماہ سنگلز رینکنگ میں ۱۸؍ مقام حاصل کرنے کے بعد کٹ آف کیا اور عالمی درجہ بندی کے ذریعے کوٹہ حاصل کرنے والے کھلاڑیوں کی فہرست میں آخری نمبر پر رہے۔ 
مندیپ سنگھ گولڈ میڈل جیتنے کیلئے پُر عزم 
مندیپ سنگھ طلائی تمغہ جیتنے کے ارادے سے پیرس پہنچے ہیں۔ وہ بعض اوقات ہاکی کھیلنے کےلئے کھانا تک چھوڑ دیتے تھے۔ پیرس اولمپکس جلد شروع ہونے والا ہے۔ ہندوستانی ہاکی ٹیم سے ملک کو بہت زیادہ توقعات ہیں۔ دریں اثنا، پیرس اولمپکس سے پہلے، ہندوستانی ہاکی فارورڈ مندیپ سنگھ کی بہن بھوپندرجیت کور نے `ہاکی تے چرچا پر اپنے بھائی سے  وابستہ کئی دلچسپ کہانیاں سنائی ہیں۔ مندیپ، ایک فارورڈکھلاڑی ہیں۔ اپنی صلاحیتوں اور ٹیم میں اہم شراکت کیلئے مشہور ہیں۔ اس بنیاد پر ۲۰۱۶ءمیں جونیئر ورلڈ کپ کا خطاب، ۲۰۱۷ء میں ایشیا کپ (گولڈ)، ۲۰۱۸ء اور۲۰۲۳ء میں ایشین چمپئن ٹرافی کا خطاب، برمنگھم میں ۲۰۲۲ء کے کامن ویلتھ گیمز میں چاندی، ۲۰۲۳ء میں ایشین گیمز میں گولڈ اور تاریخی کانسہ کا تمغہ، ۲۰۲۱ء میں ٹوکیو اولمپک گیمز کے میڈلز شامل ہیں۔ ہندوستانی ہاکی فارورڈ مندیپ سنگھ کی بہن بھوپندرجیت کور نے ہاکی کے تئیں اپنے بھائی کی اٹل لگن کی پرانی یادوں کے بارے میں بتایا۔ مندیپ کے ابتدائی دنوں کو یاد کرتے ہوئے انہو ں نے کہاکہ وہ ہاکی کھیلنے کا اتنا دیوانہ تھا کہ اسکول سے گھر آتا، کھانا چھوڑ دیتا اور سیدھا پریکٹس کیلئے جاتا۔ بھوپندر نے ’ ہاکی تے چرچہ: فیمیلیا پوڈ کاسٹ سیریز‘ میں بات کہی ہے۔ اپنی پیشہ ورانہ وابستگیوں کے باوجود، مندیپ اپنی جڑوں اور خاندان سے زیادہ قریب ہیں۔ مندیپ کی بہن نے اس بارے میں بتایا کہ وہ کس طرح ایک مشہور شخصیت کے طور پر برتاؤ کرنے پر شرمندگی محسوس کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’وہ اسٹار کے بجائے ایک عام آدمی کی حیثیت سے خود کو دیکھنا پسند کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ کور نے گھر میں اس جشن کو بھی یاد کیا جب ہندوستانی ٹیم نے ٹوکیو اولمپکس میں کانسہ کا تمغہ جیتا تھا۔ پیرس اولمپکس ۲۰۲۴ء کو دیکھتے ہوئے، کور نے ٹیم کی صلاحیتوں اور طلائی تمغہ جیتنے کی خواہش پر اعتماد کا اظہار کیا۔ انہوں نےکہاکہ مندیپ طلائی تمغہ جیتنے کے خواہشمند ہیں۔ 
تیرانداز اور سیلنگ ٹیم اولمپکس کھیل گاؤں پہنچی 
پیرس اولمپکس ۲۰۲۴ء کیلئے ہندوستان کے شیف ڈی مشن گگن نارنگ نے بتایا کہ تیر اندازی اور کشتی رانی کے دستے اولمپک گیمز ولیج پہنچ چکے ہیں اور کھلاڑی اس کھیل کے ایونٹ میں اپنی مہم شروع کرنے کیلئے بے تاب ہیں۔ تیر اندازی اور کشتی رانی کے دستے جمعہ کو پیرس گیمز ولیج میں داخل ہوئے اور ہندوستانی مردوں کی ہاکی ٹیم، جو اپنی آخری تیاریوں میں ہے۔ یہ سنیچر کوہالینڈ سے گیمز ولیج پہنچی۔ لندن اولمپکس۲۰۱۲ء کے کانسہ کا تمغہ جیتنے والے شوٹر نارنگ نے کہا کہ میں جمعرات کی رات ہی پیرس پہنچا اور میں نے ہندوستانی دستے کے لئے کھیل گاؤں کے اندر انتظامات کا جائزہ لیا۔ تیر اندازی اور کشتی رانی جمعہ کو پہنچنے والی پہلی ہندوستانی ٹیمیں تھیں۔ کھیلوں کے گاؤں میں کھلاڑی آہستہ آہستہ آرام دہ محسوس کرتے جا رہے ہیں۔ 
نارنگ نے کہا کہ ہندوستانی کھلاڑی پرجوش ہیں۔ ۴؍بار کے اولمپین نارنگ نے کہا کہ جوش و خروش کا ماحول ہے اور کھلاڑی بھی مقابلے کے میدان میں کچھ `گیم ٹائم چاہتے ہیں۔ ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ کھلاڑیوں کے پاس اپنے مقابلے شروع کرنے سے پہلے ان کی ضرورت کی ہر چیز دستیاب ہو۔ کشتی رانی کے مقابلے میں حصہ لینے والے بلراج پنوار نے پیرس پہنچتے ہی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ 
خیال رہے کہ پیرس اولمپکس میں ہندوستان کے۱۱۷؍ کھلاڑی۲۰؍ مقابلوں میں حصہ لیں گے۔ نارنگ نے کہا کہ یہ میرے لئے فخر کا لمحہ ہے کہ ہندوستانی دستے میں تمغے کے دعویداروں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ ہماری ٹیم کا ہر کھلاڑی نہ صرف دنیا کے بہترین کھلاڑیوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے بلکہ انہیں شکست دے کر ملک کا سر فخر سے بلند کرتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ میں کھلاڑیوں کو کھیل گاؤں میں خیرمقدم کرنے کیلئے دستیاب ہوں اور میں ان کی ہر ممکن مدد کرنا چاہتا ہوں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK