فٹ بال کے عظیم کھلاڑی نے دنیا کو فٹ بال سے پیار کرنا سکھایا اور کہا تھا کہ میں فٹ بال کھیلنے کےلئے ہی پیدا ہوا ہوں۔ ۱۷؍سال کی عمر میں برازیل کی شبیہ بدل کر رکھ دی تھی
EPAPER
Updated: January 01, 2023, 12:39 AM IST | new Delhi
فٹ بال کے عظیم کھلاڑی نے دنیا کو فٹ بال سے پیار کرنا سکھایا اور کہا تھا کہ میں فٹ بال کھیلنے کےلئے ہی پیدا ہوا ہوں۔ ۱۷؍سال کی عمر میں برازیل کی شبیہ بدل کر رکھ دی تھی
اپنی سوانح عمری کے شریک مصنف الیکس بیلوس کو ایک بار پیلے نے بتایا تھا کہ پیلے ایک رول ماڈل ہے۔ پیلے کبھی نہیں مرتے، پیلے کبھی نہیں مریں گے اور پیلے کا نام ہمیشہ کے لئے جانا جاتا رہے گا۔ ایڈسن ایک عام آدمی ہے جو ایک دن مر جائے گا اور لوگ اسے بھول جائیں گے لیکن پیلے کو ہمیشہ یاد رکھا جائےگا۔ فٹبال کے بادشاہ پیلے کے قدموں کا جادو جب میدان پر چلتا تھا تو گویا دنیا تھم جاتی تھی۔ کئی نسلوں پر انمٹ نقوش چھوڑنے والے نایاب ہی ہوتے ہیں۔ ان کی مہارت کا ایسا جادو تھا کہ پوری دنیا فٹ بال کے کھیل سے محبت کرنے لگی۔
اگر فٹ بال کھیلنا ایک فن ہے تو شاید دنیا میں پیلے سے بڑا کوئی اور فنکار نہیں۔ پیلے کی موت کے ساتھ ہی ایک دور کا خاتمہ ہو گیا۔ ۳؍ ورلڈ کپ خطاب، ۷۸۴؍تسلیم شدہ گول اور دنیا بھر کے فٹ بال شائقین کیلئے ایک تحریک، پیلے نے اپنے پیچھے کامیابیوں کی ایک عظیم داستان چھوڑی ہے۔ فٹ بال کے پہلے عالمی سپر اسٹار میں سے ایک پیلے کی مقبولیت جغرافیائی حدود کی پابند نہیں تھی۔
ایڈسن ارانچیز ناسیمنٹو یعنی پیلے ۲۳؍اکتوبر ۱۹۴۰ءکو پیداہوئے تھے۔ برازیل کو فٹ بال کا سپر پاور بنانے والے پیلے نے اپنے کرئیر کا آغاز ساؤ پالو کی سڑکوں سے کیا جہاں وہ اخبارات کے بنڈل یا کوڑے کے ڈھیر سے فٹ بال بناکر کھیلا کرتے تھے۔ ۱۷؍سال کی عمر میں پیلے نے ۱۹۵۸ءمیں اپنے پہلے ورلڈ کپ میں برازیل کا چہرہ بدل دیا۔ ٹورنامنٹ میں انہوں نے ۴؍ میچوں میں ۶؍ گول کئے جن میں سے ۲؍فائنل میں کئے تھے۔ انہوں نے برازیل کو فتح سے ہمکنار کرایا اور اس طرح کامیابی کا ایک طویل سلسلہ شروع ہوگیا۔
نمائشی میچ کیلئے جنگ بندی کا اعلان!
پیلے کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ۱۹۶۰ء کی دہائی میں نائجیریا میں خانہ جنگی کے دوران۴۸؍گھنٹوں کی جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا تاکہ لوگ لاگوس میں پیلے کا میچ دیکھ سکیں۔
کٹ خریدنے کیلئے جوتے پالش کئے
پیلے کا بچپن غربت میں گزرا اور انھوں نے فٹ بال کٹ خریدنے کیلئے جوتے بھی پالش کئے تھے۔ وہ ۱۱؍سال کی عمر میں سانتو س کی جونیئر ٹیم کا حصہ بنے اور جلد ہی سینئر ٹیم کیلئے منتخب ہو گئے۔ یورپی کلب انھیں اپنی ٹیم میں خریدنے کیلئے مقابلہ کر نے لگےتوبرازیل کی حکومت نے انہیں قومی اثاثہ قرار دے دیا۔
نمبر۱۰؍کی جرسی میں پیلے کی تصویر فٹ بال کے شائقین کی یادوں میں ہمیشہ زندہ رہے گی۔
یاد رہے کہ فیفا ڈاٹ کام سے بات چیت کے دوران پیلے نے کہا تھا کہ ’’میں فٹ بال کھیلنے کیلئے پیدا ہوا، بالکل اسی طرح جیسے بیتھوون موسیقی کیلئے اور مائیکل اینجلو پینٹنگ کیلئے پیدا ہوئے تھے۔دنیا کا ہر بچہ جو فٹ بال کھیلتا ہے وہ پیلے بننا چاہتا ہے۔‘‘ اسی طرح انہوںنے ۱۹۹۹ء میں ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ ’’ دنیا میں فٹبال کھیلنے والا ہر بچہ پیلے بننا چاہتا ہے لیکن یہ میری ذمہ داری ہے کہ میں انہیں بتاؤں کہ نہ صرف فٹ بالر بلکہ ایک اچھا انسان کیسے بنیں۔‘‘
بندرگاہ کا نام پیلے سے منسوب
برازیل کے شہر سانتوس کی سب سے بڑی بندرگاہ کا نام ۳؍ بار کے عالمی فٹ بال چمپئن پیلے کے نام پر رکھا جائے گا۔ برازیل کے نیوز پورٹل نے سانتوس کے سابق میئر پاؤلو الیسانڈری باربوسا کے حوالے سے یہ اطلاع دی ہے۔