اپنے منفرد کھیل سے دنیا بھر کے ناظرین کو مسحور کرنے والے فٹ بال کھلاڑی نے ۱۶؍سال کی عمر میں بین الاقوامی کریئر کا آغاز کیا تھا
EPAPER
Updated: December 31, 2022, 1:29 PM IST | New delhi
اپنے منفرد کھیل سے دنیا بھر کے ناظرین کو مسحور کرنے والے فٹ بال کھلاڑی نے ۱۶؍سال کی عمر میں بین الاقوامی کریئر کا آغاز کیا تھا
پیلے... وہ عظیم کھلاڑی ہیں جنہوں نے برازیل کو فٹ بال کے عروج پر پہنچایا، اگرچہ وہ اب ہم میں نہیں رہے، ان کی یاد فٹ بال کی دنیا سے کبھی نہیں مٹے گی۔ ساؤ پالو کی گلیوں سے شروع ہونے والے پیلے اس کھیل کے عالمی سفیر بن گئے۔ لوگ کہتے ہیں کہ محمد علی دنیا کے عظیم ترین کھلاڑی تھے۔ پیلے بھی ان میں سے ایک تھے۔ اپنے زمانے میں پیلے بھی محمد علی اور جیسی اوونس کی طرح مقبول تھے۔ رولاں گیروںکے رافیل ندال، آگسٹا کے ٹائیگر ووڈس، یوسین بولٹ اور مائیکل فلپس بھی اپنے اپنے کھیلوں کے شاندار کھلاڑی ہیں۔ اگر آپ سب کو اکٹھا کر کے اسے کئی گنا بڑھا بھی دیں تو بھی یہ فٹ بال کی دنیا میں پیلے کی شخصیت سے زیادہ مقبول نہیں ہوسکیں گے۔
پیلے اُس ٹیم کے رکن تھے جس نے ۳؍ ورلڈ کپ خطاب جیتا، ۱۲۰۰؍سے زیادہ گول کئے۔ تاہم، فیفا نے صرف ۷۸۴؍ گولوں کو تسلیم کیا ہے۔ وہ اس کھیل کے پہلے عالمی اسٹار تھے جنہوں نے براعظموں کے درمیان فرق کو ختم کیا۔ فٹ بال کے جادوگر پیلے کے پوری دنیا میں مداح تھے۔ ۱۹۵۰ءمیں جب پہلی بار ورلڈ کپ ٹی وی پر نشر ہوا تو پیلے کے کھیل نے ہی انہیں دنیا بھر میں مشہور کیا تھا۔
پیلے سے پہلے کھلاڑی کی ۱۰؍نمبر کی جرسی محض ایک نمبر ہوا کرتی تھی لیکن مداحوں میں پیلے کی ۱۰؍نمبر اتنی مشہور اور مقبول ہوئی کہ اب وہ دنیا بھر کی ٹیموں کے اسٹار کھلاڑیوں کی پہلی پسند بند گئی ہے۔ میدان میں چستی، گیند پر کنٹرول اور کھلاڑیوں کو چکما دینے کی صلاحیت نے پیلے کو دوسرے کھلاڑیوں سے ممتاز کیا۔انہوں نے میدان میں اپنا ایک الگ انداز تیار کیا تھا جس میں رفتار سب سے اہم چیز تھی۔ برازیل کے سامبا ڈانس کی طرح، انہوں نے کھیل کے میدان میں اپنے ملک کا نشان چھوڑا۔پیلے نے اپنے کریئر کے دوران ایک ہزار سے زائد گول کئے ۔قابل ذکر ہے کہ انہوںنے ایک سال میں ۱۰۰؍سے زائد گول کرنے کا کارنامہ ۲؍مرتبہ انجام دیا۔ پیلے نے ۱۹۵۹ء میں ۱۲۷؍ جبکہ ۱۹۶۱ء میں ۱۱۰؍گول کئے تھے۔ وہ ایسا کرنے والے دنیا کے پہلے اور واحد کھلاڑی ہیں۔
نو برس میں کیا گیاوعدہ ۱۷؍سال کیا عمر میں پورا کیا
پیلے نے ایک بار اپنے انٹرویو میں بتایا تھا کہ کس طرح انہوں نے صرف۹؍ برس کی عمر میں اپنے والد سے کیا گیا وعدہ۱۷؍ برس کی عمر میں پورا کیا۔ پیلے نے اپنے والد سے کہا تھا کہ ’ ’آپ مت روئیں، اگلی مرتبہ میں برازیل کوعالمی کپ جتواؤں گا‘‘۔ کم عمری کے عالم میں چھوٹے پیلے کے منہ سے نکلے الفاظ جوانی کی دہلیز پر قدم رکھتے ہی پورے ہوگئے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ۱۹۵۰ء کے عالمی کپ میں برازیل کی ٹیم کو فاتح سمجھا جا رہا تھا لیکن فائنل میں اسے یوروگوئے کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔جس پر ایک جانب پورے ملک میں غم کا سماں تھا اور ہم اپنے گھر میں میچ کی کمنٹری سن رہے تھے ۔ برازیل کے ہارنے کی خبر پروالد رونے لگے۔اس موقع پر میں کوئی۹؍ یا۱۰؍ برس کا تھا والد کو دیکھ کر انہیں د لاسہ دینے لگا کہ ’آپ مت روئیں، اگلی مرتبہ میں برازیل کو ورلڈ کپ جتواؤں گا‘۔ان کے مطابق پھر۸؍ برس بعد۱۷؍ برس کی عمر میں خدا نے انہیں وہ تحفہ دیا اور وہ برازیل کی اس ٹیم کا حصہ تھے جو عالمی کپ کی فاتح بنی۔تاہم وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ انہیں نہیں معلوم کے انہوں نے اپنے والد سے یہ وعدہ کس اعتماد کی بنیاد پر کیا تھا مگر وہ اپنا وعدہ پورا کرنے میں کامیاب رہے۔