Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

پرشانت چندر مہالانوبس ہندوستانی سائنسداں اور ماہر شماریات تھے

Updated: March 03, 2025, 3:35 PM IST | Mumabi

کیمبرج یونیورسٹی میں تعلیم کے دوران ان کے ایک پروفیسر نے انہیںشماریات سے متعارف کرایا تھا ۔انہوں نے تدریسی خدمات بھی انجام دیں۔

Prashant Chandra Mahalanobis was also the President of the Indian Science Congress. Photo: INN
پرشانت چندر مہالانوبس انڈین سائنس کانگریس کے صدر بھی تھے۔ تصویر: آئی این این

پرشانت چندر مہالانوبس (Prasanta Chandra Mahalanobis) کو ’پی سی مہالانوبس‘ بھی کہا جاتا ہے۔ وہ ایک ہندوستانی سائنسداں اور ماہر شماریات تھے ۔ انہیں ’مہالا نوبس ڈسٹنس ‘ اور آزاد ہندوستان کے پہلے پلاننگ کمیشن کے رکن کے طور پر یاد کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے ہندوستان میں اینتھروپومیٹری کے شعبے میں اہم خدمات انجام دیں۔ انہوں نے انڈین اسٹیٹسٹیکل انسٹی ٹیوٹ کی بنیاد رکھی۔ اِسٹیٹِسٹِکس میں ان کی بیش بہا خدمات کی وجہ سے انہیں ہندوستان کا ’’بابائے شماریات‘‘ (Father of statistics) کہا جاتا ہے۔ ہندوستان میںان کی سالگرہ کے موقع پر یعنی ۲۹؍ جون کو یوم شماریات منایا جاتا ہے۔
 پرشانت چندر مہالانوبس کی پیدائش۲۹؍ جون ۱۸۹۳ء کو کلکتہ، بنگال پریزیڈنسی (اب مغربی بنگال) میں ہوئی تھی۔ان کا تعلق ایک ممتاز بنگالی برہمن خاندان سے تھا۔مہالانوبس نے اپنی ابتدائی تعلیم کلکتہ کے برہمو بوائز اسکول میں حاصل کی ۔ ۱۹۰۸ء میں انہوںنے گریجویشن مکمل کیا۔بعد ازاں انہوں نے پریذیڈنسی کالج میں شمولیت اختیار کی جہاں انہیں ملک کے مشہور سائنسداں اور اساتذہ جگدیش چندر بوس اور پرفل چندر رے نے پڑھایا ۔میگھناد ساہا ایک سال جونیئر اور سبھاش چندر بوس کالج میں ان سے دو سال جونیئر تھے۔ پرشانت مہالانوبس نے ۱۹۱۲ء میں فزکس ( آنرز) میں بی ایس سی کی ڈگری حاصل کی۔۱۹۱۳ء میں وہ اعلیٰ تعلیم کیلئے انگلینڈ روانہ ہوئے۔

یہ بھی پڑھئے: آسکر ۲۰۲۵ء: فاتحین کی فہرست، ’’انورا‘‘ اور ’’دی بروٹالسٹ‘‘ کو اہم ایوارڈز

انگلینڈ کی کیمبرج یونیورسٹی میں فزکس کی تعلیم کے دوران ۲۲؍ سال کی عمر میں مہالانوبس کو ان کے ایک پروفیسر نے شماریات سے متعارف کرایا۔ طبیعیات میں اپنے ٹریپوس( Tripos) (ایک طرح کا اکیڈمی امتحان) کے بعد مہالانوبس نے کیوینڈیش لیبارٹری میں سی ٹی آر ولسن کے ساتھ کام کیا۔اس دوران انہوں نے ایک مختصر وقفہ لیا اور ہندوستان آگئے ، جہاں ان کا تعارف پریزیڈنسی کالج کے پرنسپل سے ہوا اور انہیں فزکس کی کلاس لینے کی دعوت دی گئی۔  ہندوستان واپسی کے بعد پرشانت مہالانوبس نے موسمیات اور بشریات کے مسائل پر کام کرنا شروع کیا۔اپنے ابتدائی کام میں انہوں نے سیلاب اور زرعی پیداوار کی پیشین گوئی کیلئے بے ترتیب نمونوں کا استعمال کیا۔ان کے اولین کام نے معاشی منصوبہ بندی کو متاثر کیا ۔انہوں نے پائلٹ سروے کا تصور متعارف کرایا اور نمونے لینے کے طریقوں کی افادیت کی وکالت کی۔ مہالانوبس نے ۱۹۳۱ء میں کلکتہ میں انڈین اسٹیٹسٹیکل انسٹی ٹیوٹ کی بنیاد رکھی۔بعد ازاں ۱۹۴۹ء میں حکومت ہند کے اعزازی شماریاتی مشیر بنے۔ ۱۹۵۱ء میں یہ ادارہ یونیورسٹی بن گیا۔
 آزادی کے بعد مہالانوبس پلاننگ کمیشن کے رکن بنائے گئے۔ انہوں نے پانچ سالہ منصوبوں میں نمایاں طور پر حصہ لیا اور دوسرے پانچ سالہ منصوبے میں انہوں نے دو سیکٹر ماڈل کی بنیاد پر صنعت کاری پر زور دیا۔۱۹۵۰ء کی دہائی میں پرشانت مہالانوبس نے ہندوستان کو اپنا پہلا ڈجیٹل کمپیوٹر لانے کی مہم میںبھی اہم کردار ادا کیا۔ انہیں ثقافتی سرگرمیوں میں بھی دلچسپی تھی۔ انہیں اپنی سائنسی خدمات کیلئے حکومت ہند کی جانب سے پدم وبھوشن کے اعزاز سے نوازا گیا تھا۔ اس کے علاوہ انہیں کئی ملکی اور غیر ملکی اعزازات سے نوازا گیا تھا ۔پرشانت چندر مہالانوبس کا انتقال ۲۸؍ جون۱۹۷۲ء کو مغربی بنگال میں ہوا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK