قیاس آرائیاں ہیں کہ سڈنی ٹیسٹ روہت شرما کا آخری ٹیسٹ ہوگا، آسٹریلیا کے خلاف جاری سیریز میں روہت شرما نے صرف ۳۱؍رن بنائے ہیں۔
EPAPER
Updated: January 01, 2025, 1:16 PM IST | Agency | New Delhi/Sydney
قیاس آرائیاں ہیں کہ سڈنی ٹیسٹ روہت شرما کا آخری ٹیسٹ ہوگا، آسٹریلیا کے خلاف جاری سیریز میں روہت شرما نے صرف ۳۱؍رن بنائے ہیں۔
میلبورن میں کھیلے گئے چوتھے ٹیسٹ میچ میں آسٹریلیا کے ہاتھوں ۱۸۴؍ رن سے شکست کے بعدہندوستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان روہت شرما پر ریٹائرمنٹ کا دباؤ بڑھ گیا ہے۔ بارڈر گاوسکر سیریز میں اب تک روہت شرما نے تین ٹیسٹ میچوں کی ۵؍ اننگز میں صرف ۳۱؍ رن بنائے ہیں یہ عدد جسپریت بمراہ کی ۳۰؍وکٹوں سے صرف ایک زیادہ ہے۔ ایسے میں یہ قیاس آرائیاں زور پکڑرہی ہیں کہ روہت شرما نے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ کرلیا ہےاور وہ سڈنی ٹیسٹ کے بعد اس کا اعلان کرسکتے ہیں۔
ذرائع ابلاغ رپورٹ کر رہے ہیں کہ روہت شرما سڈنی ٹیسٹ کے بعد ریٹائرمنٹ کا اعلان کر سکتے ہیں جب کہ بی سی سی آئی کے اعلیٰ حکام اور سلیکٹرز بھی کپتان سے فیصلے پر بات کر چکے ہیں۔ فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہے کہ آیا روہت ٹیسٹ کرکٹ کو کب الوداع کہیں گے۔ البتہ ہندوستانی میڈیا رپورٹس کے مطابق روہت کے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ سڈنی ٹیسٹ کے بعد ہو سکتا ہے۔ ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان پانچ ٹیسٹ میچوں پر مشتمل سیریز کا پانچواں اور آخری میچ ۳؍ سے ۷؍ جنوری تک سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلا جائے گا۔ سیریز میں میزبان آسٹریلیا کو۱-۲؍کی برتری حاصل ہے۔ آسٹریلیا کے خلاف تین ٹیسٹ میچوں میں روہت نے صرف ۳۱؍ رن بنائے ہیں۔ ان کی انفرادی کارکردگی پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
روہت شرما نے اپنی خراب کارکرگی کا ذکر میلبورن ٹیسٹ میں ناکامی کے بعد پریس بریفنگ کے دوران بھی کیا تھا۔ انہوں نے اعتراف کیا تھا کہ ٹیم کے اجتماعی مسائل کے علاوہ ان کی اپنی پرکارکردگی سمیت کچھ ایسی چیزیں ہیں جن پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ روہت کے مطابق ماضی میں جو کارکردگی رہی ہو لیکن حالیہ کچھ نتائج ان کے حق میں نہیں رہے۔ بطور کپتان وہ اس پر مایوس ہیں۔ آسٹریلیا کے خلاف پانچویں ٹیسٹ میچ میں شکست کی صورت میں ہندوستانی ٹیم ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ کے فائنل کی دوڑ سے باہر ہو جائے گی۔ جنوبی افریقی ٹیم پہلے ہی پاکستان کو ٹیسٹ میچ میں شکست دے کر ٹیسٹ چمپئن شپ کے فائنل کیلئے کوالیفائی کر چکی ہے۔ ٹیسٹ چمپئن شپ پوائنٹس ٹیبل پر جنوبی افریقی ٹیم۶۶؍ پوائنٹ فیصد کے ساتھ سرِ فہرست ہے جب کہ آسٹریلیائی ٹیم۶۱؍پوائنٹ فیصد کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ ہندوستانی کرکٹ ٹیم ۵۲ ؍ پوائنٹ فیصد کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ روہت الیون کے فائنل میں پہنچنے کیلئے سڈنی ٹیسٹ جیتنا لازم ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اگر ہندوستان ٹیم نے ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ کے فائنل کیلئے کوالیفائی کر لیا تو روہت سلیکٹروں کو قائل کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں کہ انہیں ٹیم کی قیادت پر برقرار رکھا جائے۔ واضح رہے کہ بی سی سی آئی نے۲۰۲۲ء میں وراٹ کوہلی کی معزولی کے بعد ٹیم کی قیادت روہت شرما کو سونپی تھی۔ روہت نے اپنے ٹیسٹ کریئر میں اب تک ۶۷؍ میچز کھیلے ہیں۔ وہ؍ سنچریوں اور ۱۸؍ نصف سنچریوں کے ساتھ۴؍ ہزار سے زائد رن بنا چکے ہیں۔ ٹائمس آف انڈیا نے ایک رپورٹ میں بتایا ہےکہ سلیکٹر س اس بات سے واقف ہیں کہ روہت شرما کیا فیصلہ کرسکتے ہیں۔ اس رپورٹ میں سوال اٹھایا گیا ہےکہ بات صرف یہی نہیں ہے روہت شرما ریٹائرمنٹ کا اعلان کریں گے یا نہیں، بلکہ یہ زیادہ اہم ہےکہ وہ اب آخری ۱۱؍ کھلاڑیوں میں رہنے کا حق بھی رکھتے ہیں یا نہیں ۔ ۲۰۲۴ء میں ان کا ٹیسٹ بلے بازی اوسط فیصد۲۰؍ کے ہند سے میں رہا ہے اور۱۴؍ میچوں میں انہوں نے ۲؍سنچریاں اور۲؍ نصف سنچریاں ہی بنائی ہیں۔
ٹائمس آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق روہت شرما کی کارکردگی کے ان اعدادوشمار پر سوشل میڈیاپرمزاحیہ میم بھی بنائے جارہے ہیں لیکن سنجیدگی سے غور کرنے کا پہلو یہ ہےکہ وہ بلے باز کے طورپر ناکام ثابت ہوئے ہیں۔ ٹیسٹ کپتان کی حیثیت سے وہ میدان پرپُر سکون تو نظر آئے ہیں لیکن ان کی لگاتار خراب کارکردگی نے ان کی فیصلہ سازی کی صلاحیت کو بھی متاثر کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایم سی جی میں روہت کیلئے بہترین موقع تھا لیکن انہوں نے یہ موقع بھی گنوا دیا۔ روہت کے علاوہ رپورٹ میں کے ایل راہل اور شبھمن گل کی کارکردگی پر بھی سوال اٹھایا گیا ہے۔