Inquilab Logo Happiest Places to Work

پنجاب کنگز کو اب کولکاتا نائٹ رائیڈرس کے سخت چیلنج کا سامنا

Updated: April 15, 2025, 11:15 AM IST | Agency | Malanpur

آئی پی ایل میں پچھلا میچ ہارنے والی پنجاب کنگز کولکاتا کیخلاف اچھا کھیلنا چاہے گی۔ کولکاتا بھی بڑا اسکور بنانے کیلئے پُرعزم۔

Picture: INN
تصویر: آئی این این

آخری میچ میں حیدرآباد کے بلے بازابھیشیک شرما کی دھماکہ خیز اننگز کی وجہ سے اپنے بڑے اسکور کا دفاع کرنے میں ناکام رہنے کے بعد پنجاب کنگز کو انڈین پریمیر لیگ (آئی پی ایل) میں منگل کو یہاں کولکاتا نائٹ رائیڈرس کی شکل میں ایک اور چیلنجنگ حریف کا سامنا کرنا پڑے گا۔
 ۲۴۵؍ رن کے بڑے اسکور کے باوجود کسی ٹیم کو ہارتے ہوئے دیکھنا بہت  افسوسناک ہوتا ہے، لیکن سن رائزرس حیدرآباد کے خلاف آخری میچ میں پنجاب کنگز ابھیشیک شرما کی۵۵؍ گیندوں پر۱۴۱؍ رن کی دھماکہ خیز اننگز کی وجہ سے اپنے اسکور کا دفاع نہیں کرپائی تھی۔ پنجاب کنگز کی اننگز میں۳۶؍ گیندوں پر۸۲؍رن بنانے والے کپتان شریاس ایّر کے پاس ابھیشیک کے سامنے اپنے گیند بازوں کی حالت زار دیکھ کر مسکرانے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔ یہ میچ حیدرآباد میں کھیلا گیا تھاجہاں کوئی بھی بڑا اسکور محفوظ نہیں سمجھا جاتا۔
 پنجاب اب اپنا اگلا میچ منگل۱۵؍ اپریل کو اپنے گھریلو میدان پر کھیلے گا جہاں وکٹ بیٹنگ کیلئے  سازگار سمجھا جاتا ہے۔ اب تک یہاں ۲؍ میچ کھیلے جا چکے ہیں جس میں پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیم نے ۲۰۰؍ سے زائد رن بنائے۔ ایسے میں اب پنجاب کی ٹیم مینجمنٹ کو فیصلہ کرنا ہو گا کہ وہ کس طرح کے  حالات میں کھیلنا چاہتے ہیں۔
 پنجاب کنگز کے گیند بازوں کے اعتماد میں یقیناً کمی آئی ہوگی۔ خاص طور پر اس کے دو اسپنرس یزویندر چہل اور گلین میکسویل کے حوصلے ضرور متاثر ہوئے ہوں گے کیونکہ ان دونوں نے گزشتہ میچ میں ۷؍ اوورس میں۹۶؍ رن  دیئے تھے۔ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے پنجاب کی ٹیم یقیناً  پچ کے حوالے سے  تذتذب  کا شکار ہو گی۔
 اگر پنجاب اس میچ کیلئے سپاٹ وکٹ تیار کرتا ہے تو اس بات کی کوئی ضمانت  نہیں ہے کہ اس کے گیند باز۲۲۰؍ رن تک کے اسکور کا دفاع کر پائیں گے کیونکہ کولکاتا کی ٹیم میں سنیل نارائن، رنکو سنگھ اور وینکٹیش ایّر جیسے جارحانہ بلے باز ہیں۔ ایک اسٹیٹ جسے پنجاب کے ہیڈ کوچ رکی پونٹنگ نہیں دیکھنا چاہیں گے وہ ہے ان کی بولنگ یونٹ کی اکنامی ریٹ۔ ان کا کوئی بھی گیند باز ۹؍ رن فی اوور سے نیچے نہیں گیا۔
 عام طور پر قابل اعتماد چہل نے۵؍ میچوں میں ۱۱ء۱۳؍ رن فی اوور دیا اور صرف ۲؍ وکٹ حاصل کئے۔ اگر پنجاب سست وکٹ تیار کرتا ہے تو ان کا یہ اقدام بھی جوابی حملہ کر سکتا ہے کیونکہ نائٹ رائیڈرس کے پاس ورون چکرورتی اور سنیل نارائن جیسے اسپنرس ہیں جو سازگار حالات کا فائدہ اٹھانے میں ماہر ہیں۔
 نائٹ رائیڈرس ایک ایسی ٹیم ہے جو فلیٹ اور سست دونوں وکٹوں پر اچھی کارکردگی دکھا سکتی ہے۔ اس نے چنئی سپر کنگز کو اس کے ہوم گراؤنڈ پر شکست دی تھی جس سے یقیناً ٹیم کے حوصلے بلند ہوئے ہوں گے۔ پنجاب کنگز کی بیٹنگ کافی حد تک کپتان ایّر (۲۵۰؍ رن) پر منحصر ہے، جنہوں نے اب تک ۵؍ میچوں میں ۳؍ نصف سنچریاں اسکور کی ہیں۔
 پریانش آریہ (۱۹۴؍ رن) سیزن کے بہترین کھلاڑی رہے ہیں۔ نہال وڈھیرا (۱۴۱؍ رن)، پربھسمرن سنگھ (۱۳۳؍ رن) اور فنشر ششانک سنگھ (۱۰۸؍رن) بھی ٹیم کے مضبوط فریق ہیں لیکن پنجاب کی کمزور کڑی اس کے ہندوستانی کھلاڑی نہیں بلکہ دو آسٹریلوی کھلاڑی ہیں - گلین میکسویل (۳۴؍ رن) اور مارکس اسٹوئنس (۵۹؍ رن) جنہوں نے اب تک بلے سے اہم شراکت نہیں کی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK