گجرات کی ٹیم نے کوارٹر فائنل میں شاندار کارکردگی پیش کی تھی اور وہ سیمی فائنل میں بھی اسے دُہرانا چاہے گی۔ کیرالا کی ٹیم بھی مقابلے کیلئے تیار۔
EPAPER
Updated: February 17, 2025, 1:01 PM IST | Agency | Ahmedabad
گجرات کی ٹیم نے کوارٹر فائنل میں شاندار کارکردگی پیش کی تھی اور وہ سیمی فائنل میں بھی اسے دُہرانا چاہے گی۔ کیرالا کی ٹیم بھی مقابلے کیلئے تیار۔
سابق چمپئن اور میزبان گجرات اپنے جارحانہ کھیل اور مضبوط بلے بازی کی وجہ سے پیر سے یہاں شروع ہونے والے رنجی ٹرافی کرکٹ ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل میں کیرالا کے خلاف پسندیدہ ٹیم کی حیثیت سے کھیلے گا۔
گجرات ۱۷۔۲۰۱۶ء کا چمپئن ہے لیکن ۲۰۔۲۰۱۹ء کے سیزن کے بعد پہلی بار سیمی فائنل میں پہنچاہے۔ اس نے راجکوٹ میں کھیلے جانے والے کوارٹر فائنل میچ میں سوراشٹر کو اننگز اور۹۸؍ رن سے شکست دے کر سیمی فائنل میں جگہ بنائی تھی۔ گجرات کے مڈل آرڈر بلے باز منن ہنگراجیا، جیمیت پٹیل اور وکٹ کیپر ارول پٹیل نے سیمی فائنل تک رسائی میں اہم کردار ادا کیا۔
ارول نے گزشتہ میچ میں۱۴۰؍ رن بنائے جو ان کے فرسٹ کلاس کریئر کی پہلی سنچری تھی۔ جیمیت نے اس میچ میں بھی سنچری بنائی، جس سے گجرات کو اپنی پہلی اننگز میں ۵۱۱؍ رن کا بڑا مجموعہ بنانے میں مدد ملی۔ جیمیت نے اس سیزن میں گجرات کیلئے مسلسل اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ وہ اب تک ۴۸ء۵۰؍ کے اوسط سے۵۸۲؍رن بنا چکے ہیں جس میں ۲؍ سنچریاں اور ۴؍ نصف سنچریاں شامل ہیں۔ منن بھی۵۷۰؍ رن بنا کر جیمیت سے پیچھے نہیں ہیں۔ انہوں نے بھی اپنی کارکردگی میں مستقل مزاجی کا مظاہرہ کیا ہے اور ان کے نام دو سنچریاں ہیں۔
جہاں تک سچن بے بی کی قیادت والی کیرالا ٹیم کا تعلق ہے، اب تک کا سفر کافی جذباتی رہا ہے۔ اس نے کوارٹر فائنل میں جموں و کشمیر پر پہلی اننگز میں ایک رن کی برتری حاصل کرنے کی بنیاد پر دوسری بار سیمی فائنل میں جگہ بنائی ہے۔ کیرالا کو کوارٹر فائنل میں ۳۹۹؍ رن کا مشکل ہدف ملا تھا لیکن اس کے بلے بازوں نے بڑے صبر اور عزم کا مظاہرہ کرتے ہوئے میچ ڈرا کر کے اپنی ٹیم کو سیمی فائنل میں پہنچا دیا۔
اس میچ میں سلمان نجار اور محمد اظہر الدین نے تقریباً۴۳؍ اوورس میں ۷؍ویں وکٹ کیلئے ۱۱۵؍ رن کی ناٹ آؤٹ شراکت کر کے جموں و کشمیر کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔ نثار اس وقت زبردست فارم میں ہیں۔ انہوں نے جموں و کشمیر کے خلاف پہلی اننگز میں ناٹ آؤٹ ۱۱۲؍رن بنائے تھے اور اگر کیرالا کو اپنی جیت کا سلسلہ جاری رکھنا ہے تو اسے دوبارہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ بولنگ میں ایم ڈی ندھیش نے کیرالا کیلئے اب تک اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے کوارٹر فائنل میں۱۰؍ وکٹ حاصل کئے۔ اس سیزن میں اب تک ان کے نام ۲۲؍ وکٹ ہیں۔ ڈومیسٹک کرکٹ کے تجربہ کار آل راؤنڈر جلج سکسینہ کا کردار بھی اہم ہوگا۔
رنجی ٹرافی: ممبئی سیمی فائنل میں ودربھ کے خلاف مضبوط دعویدار
زخمی یشسوی جیسوال کا ممبئی اسکواڈ سے باہر رہنا تقریباً یقینی ہے لیکن دفاعی چمپئن اب بھی پیر سے یہاں شروع ہونے والے رنجی ٹرافی سیمی فائنل میں ودربھ کے خلاف فیورٹ ہے۔ جیسوال جلد ہی اپنی چوٹ کا مزید جائزہ لینے کے لیے بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا کے سینٹر آف ایکسی لینس کا دورہ کریں گے کیونکہ انہیں `ٹیم کے ساتھ سفر نہ کرنے والے ریزرو کھلاڑی کے طور پر ہندوستان کی آئی سی سی چمپئن ٹرافی اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔
جیسوال کی غیر موجودگی ممبئی کی طاقت کو کسی بھی طرح کم نہیں سمجھا جا سکتا۔ یہ میچ پچھلے سال کے فائنل کا اعادہ ہے جس میں ممبئی نے ودربھ کو شکست دے کر خطاب جیتا تھا۔ ممبئی کے پاس کپتان اجنکیا رہانے، سوریہ کمار یادو، شیوم دوبے اور شاردُل ٹھاکر جیسے کئی اسٹار کھلاڑی ہیں جو خود ہی میچ کا رخ بدل سکتے ہیں۔ کچھ شاندار کھلاڑیوں کی موجودگی میں ۴۲؍مرتبہ کی چمپئن ٹیم کا عزم اسے منفرد شناخت اور پہچان دلاتاہے۔
ممبئی کا ٹاپ آرڈر موجودہ سیزن میں کئی مواقع پر ناکام رہا لیکن ٹھاکر اور تنوش کوٹیان جیسے نچلے آرڈر کے بلے بازوں نے شاندار کوششیں کیں اور ٹیم کو مشکلات سے نکالا۔ ہریانہ کے خلاف کوارٹر فائنل میچ میں بھی ممبئی نے۱۱۳؍ رن پر ۷؍ وکٹ گنوا دیئے تھے لیکن شمس ملانی اور کوٹیان نے آٹھویں وکٹ کے لیے۱۸۳؍رن جوڑے تاکہ ممبئی کو مضبوط واپسی کی راہ دکھائی۔ ممبئی کو امید ہو گی کہ بڑے کھلاڑی ایک بار پھر ناگپور کی پچ پر بڑی اننگز کھیلتے ہوئے نظر آئیں گے کیونکہ یہاں کی پچ عام طور پر بلے بازی کے لیے سازگار ہے۔ ممبئی ودربھ کے خلاف اپنے ٹاپ آرڈر سے مزید مستقل مزاجی کی امید کرے گا۔ دوسری طرف ودربھ کی ٹیم زبردست فارم میں ہے۔