افغانستان کے لیگ اسپنر راشد خان نے کہا کہ کرکٹ ان کے ہم وطنوں کو خوشی کے لمحات فراہم کرتا ہے لیکن اگر کوئی ملک ان کے ساتھ دو طرفہ سیریز کھیلنے سے انکار کردے تو کچھ نہیں ہوسکتا۔
EPAPER
Updated: April 16, 2024, 11:23 AM IST | Agency | New Delhi
افغانستان کے لیگ اسپنر راشد خان نے کہا کہ کرکٹ ان کے ہم وطنوں کو خوشی کے لمحات فراہم کرتا ہے لیکن اگر کوئی ملک ان کے ساتھ دو طرفہ سیریز کھیلنے سے انکار کردے تو کچھ نہیں ہوسکتا۔
افغانستان کے لیگ اسپنر راشد خان نے کہا کہ کرکٹ ان کے ہم وطنوں کو خوشی کے لمحات فراہم کرتا ہے لیکن اگر کوئی ملک ان کے ساتھ دو طرفہ سیریز کھیلنے سے انکار کردے تو کچھ نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے آسٹریلیا کی طرف سے افغانستان کے ساتھ دو طرفہ کرکٹ کھیلنے سے انکار کے بعد دلیل دی ہے کہ ایسا کرنے سے ان کے ہم وطنوں کی خوشی سے محروم ہو گئے۔
کرکٹ آسٹریلیا نے ۲۰۲۳ءمیں طالبان کی حکومت والے ملک میں خواتین کے ساتھ ہونے والے سلوک کی وجہ سے اپنے ہی ملک میں ہونے والی ون ڈے سیریز منسوخ کر دی تھی اور اس سال کے آخر میں متحدہ عرب امارات میں ہونے والی ٹی ۲۰؍ سیریز بھی منسوخ کر دی تھی لیکن راشد اور افغانستان کے دیگر کھلاڑی بگ بیش لیگ میں کھیلتے رہے۔
راشد خان نے کہاکہ ’’ `میں اور تمام کھلاڑی کرکٹ کھیلنا چاہتے ہیں کیونکہ افغانستان میں عوام کیلئے خوشی کا واحد ذریعہ ہے اور اگر آپ اسے چھین لیں گے تو لوگ باگ جشن منا سکیں گے اور نہ ہی لطف اندوز ہوں گے۔ گزشتہ سال راشد نے آسٹریلیا کی جانب سے ان کے ساتھ دو طرفہ کرکٹ کھیلنے سے انکار کے بعد بگ بیش لیگ سے دستبرداری کی دھمکی دی تھی۔ ۲۵؍ سالہ گیندباز کے بہت سے آسٹریلوی دوست ہیں لیکن انہوں نے اس معاملے پر ان سے کوئی بات نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اس پر کسی سے بحث نہیں کی کیونکہ مجھے ان سے ان تمام چیزوں پر بحث کرنے کا موقع نہیں ملا۔