حیدرآباد میں ۲؍نمائشی میچ کھیل کر ثانیہ مرزانے ٹینس کو الوداع کہہ دیا۔ثانیہ نے کہا: میں اپنا آخری میچ مداحوں کے سامنے کھیلنا چاہتی تھی
EPAPER
Updated: March 06, 2023, 12:45 AM IST | Hyderabad
حیدرآباد میں ۲؍نمائشی میچ کھیل کر ثانیہ مرزانے ٹینس کو الوداع کہہ دیا۔ثانیہ نے کہا: میں اپنا آخری میچ مداحوں کے سامنے کھیلنا چاہتی تھی
:ثانیہ مرزا نے حیدرآباد سے اپنا کریئر شروع کیا تھا اور وہیں انہوں نے اپنا آخری میچ اتوار کو کھیلا۔ انہوںنے یہاں کے لال بہادر اسٹیڈیم میں ۲؍ نمائشی میچ کھیلے جن میں سے ایک ویمنز ڈبلز اور ایک مکسڈ ڈبلز میچ تھا۔
اسٹار ثانیہ مرزا نے اتوار کو حیدرآباد میں اپنا الوداعی میچ کھیلا۔ گزشتہ ماہ ریٹائرڈ ہونے والی ثانیہ مرزا نے دبئی ٹینس چمپئن شپ میں اپنا آخری پروفیشنل میچ کھیلا تھا حالانکہ وہ ٹورنامنٹ جیت نہیں سکیں۔ اس میچ کے بعد ثانیہ مرزا نے اپنے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا تھا کہ میں اپنے تمام دوستوں، اپنے خاندان اور مداحوں کے سامنے آخری بار کھیلوں گی۔
لال بہادر اسٹیڈیم میں ثانیہ مرزا کا الوداعی میچ دیکھنے کیلئے بالی ووڈ اداکاروں کے ساتھ ان کے دوست روہن بوپنا، خاندان کے افراد، مداح موجود تھے ۔خیال رہے کہ ثانیہ مرزا جنوری میں منعقدہ سال کے پہلے گرینڈ سلیم کے فائنل میں پہنچی تھیں، حالانکہ وہ روہن بوپنا کے ساتھ لوئیسا اسٹیفانی اور رافیل ماتوس کی برازیلی جوڑی سے مکسڈ ڈبلز کا فائنل ہار گئی تھیں۔
اتوار کو خوشی کے آنسو کے ساتھ ثانیہ مرزا نے حیدرآباد میں اپنے آخری ۲؍ میچ کھیلے۔ یہ میچ دیکھنے کیلئے حیدرآباد کرکٹ اسوسی ایشن کے صدر محمد اظہرالدین اور مرکزی وزیر کھیل کرن رجیجیو بھی موجود تھے۔ اس کے ساتھ سابق کرکٹ یوراج سنگھ نے بھی اپنی حاضری درج کروائی تھی۔
ثانیہ مرزا نے اپنی الوداعی تقریر میں کہا کہ میں اپنے مداحوں کے سامنے کھیلنے کے تعلق سے پُر جوش تھی۔ ۲۰؍برس تک ٹینس کے کھیل میںاپنے ملک کی نمائندگی کرنا اعزاز کی بات ہے۔ ہر ایتھلیٹ کا خواب ہوتاہے کہ وہ کھیل کے اعلیٰ سطح پر اپنے ملک کی نمائندگی کرے۔ میں اس قابل رہی کہ میں نے یہ خواب پورا کیا۔ انہوںنے مزید کہاکہ یہ خوشی کے آنسو ہیں۔ میں نے اس سے بہتر الوداع کے تعلق سے نہیں سوچا تھا۔ میں سبھی مداحوں، اہل خانہ اور دوستوں کا شکریہ ادا کرتی ہوں ۔
ٹینس اسٹیڈیم میں ثانیہ کی حوصلہ افزائی کرنے کیلئے بہت سے اسکولی طلبہ بھی موجود تھے۔ جب ثانیہ کورٹ میں داخل ہوئیں تو سبھی ان کا پُر جوش انداز میں خیرمقدم کیا۔ کچھ افراد ثانیہ کے تعریفی بینر لئے ہوئے تھےجس پر تحریر تھا کہ خوشگوار یادوں کیلئے شکریہ اور شکریہ ثانیہ مرزا۔
۶؍مرتبہ کی گرینڈ سلیم فاتح کا میچ دیکھنے کیلئے مرکزی وزیرکھیل کرن رجیجیو موجود تھے ۔ انہوںنے ثانیہ کے تعلق سےکہاکہ میں ثانیہ کا الوداعی میچ دیکھنے کیلئے حیدرآباد آیا ہوا ہوں۔ میں یہ دیکھ کر بہت خوش ہورہا ہوں کہ ان کی حوصلہ افزائی کیلئے بہت سے افراد موجود ہیں۔ ثانیہ مرزا صرف ٹینس میں ہی نہیں بلکہ ملک کے ہر کھیل میں نوجوانوں کیلئے مثالی ہیں۔ جب میں وزیر کھیل تھا تو ثانیہ نے کامیابی کی بلندیوں کو چھوا تھا ۔ میں ان کے مستقبل کے تعلق سے انہیں نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔
ٹیم انڈیا کے سابق کپتان محمد اظہرالدین نے کہاکہ مجھے لگتاہے کہ آج ہم نے ثانیہ مرزا کو بہت شاندارفیئرویل دیا ہے۔ انہوںنے ہندوستان میں ٹینس میں جو کارہائے نمایاں انجام دیئے ہیں وہ قابل تعریف ہیں۔ انہوںنے ملک میں خواتین کے کھیلوں کے تعلق سے بہت اچھا پلیٹ فارم تیار کیا تھا۔ مجھے لگتاہے کہ وہ نوجوان کھلاڑیوں کی مثالی ہیں اور انہوںنے اپنے کھیل اور کامیابی سے اسے ثابت کیاہے۔ میں ان کے مستقبل کے تعلق سے انہیں نیک خواہشات پیش کرتاہوں۔