سابق کھلاڑی نے کہا کہ جس طرح سے سرفراز خان نے اپنے ٹیسٹ کریئر کا آغاز کیا ہے اس پر فخر ہے۔
EPAPER
Updated: February 23, 2024, 10:22 AM IST | Agency | Johnsburg
سابق کھلاڑی نے کہا کہ جس طرح سے سرفراز خان نے اپنے ٹیسٹ کریئر کا آغاز کیا ہے اس پر فخر ہے۔
اپنے پہلے ہی ٹیسٹ میچ میں دھوم مچانے والے سرفراز خان کی کارکردگی کے تعلق سے ملک اور بیرون ملک کے سابق کھلاڑی متاثر ہیں۔ ان کی بلے بازی کی سبھی تعریف کر رہے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ ٹیم انڈیا کا یہ کھلاڑی ملک کیلئے طویل عرصہ تک کھیلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ سرفراز خان کی انگلینڈ کے خلاف بلے بازی دیکھ کر جنوبی افریقہ کے کھلاڑی اے بی ڈیولیرس بھی کافی خوش ہیں۔
اے بی ڈیولیرس نے انگلینڈ کے خلاف اپنے ڈیبیو ٹیسٹ میچ میں سرفراز خان کی شاندار کارکردگی پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ فخر محسوس کر رہے ہیں۔ مجھے سرفراز پر فخر ہے۔ واضح رہے کہ سرفراز خان نے انگلینڈ کے خلاف ۵؍ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے تیسرے میچ میں ہندوستان کی جانب سے ڈیبیو کیا تھا۔ اس بلے باز نے دونوں اننگز میں شاندار نصف سنچریاں بنا کر اپنے پہلے ٹیسٹ میچ کو یادگار بنا دیا۔ سرفراز کی کارکردگی کی ہر کوئی تعریف کر رہا ہے اور اب اس فہرست میں سابق جنوبی افریقی کرکٹراے بی ڈیولیرس کا نام بھی شامل ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرفراز کو ہندوستانی ٹیم کے لئے ڈیبیو کرتے ہوئے دیکھ کر وہ بہت فخر محسوس کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ اے بی ڈیولیرس ز اور سرفراز خان ۲۰۱۵ءسے ۲۰۱۹ءتک آئی پی ایل فرنچائز رائل چیلنجرس بنگلور ٹیم کا حصہ تھے۔ سابق جنوبی افریقی کرکٹرکا کہنا تھا کہ میں اس لڑکے کے ساتھ پہلے بھی کھیل چکا ہوں اور وہ بہت باصلاحیت اور ’ڈاؤن ٹو ارتھ‘ شخص ہیں۔ مجھے اس پر واقعی فخر ہے۔ اپنے پہلے ہی ٹیسٹ میچ میں جس طرح سے انہوں نے خوداعتمادی کے ساتھ بلے بازی کی اس سے میں کافی متاثر ہوا ہوں۔ جہاں تک پہلی اننگز میں رن آؤٹ ہونے کی بات ہے تو میں یہی کہوں گا کہ اس میں غلطی مخالف بلے باز کی تھی۔ لیکن کرکٹ میں ایسا ہوتا رہتا ہے۔ مجھے امید ہے کہ سرفراز جلد ہی ٹیم کیلئے سنچری بنائیں گے۔ سرفراز کے علاوہ یشسوی جیسوال نے بھی شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کیا ہے۔ آئندہ بھی ان سے اسی فارم کی امید کی جا سکتی ہے۔ ‘‘
واضح رہے کہ راجکوٹ میں کھیلے گئے تیسرے ٹیسٹ میچ میں ڈیبیو کرتے ہوئے ۲۶؍ سالہ ہندوستانی بلے باز سرفراز خان نے پہلی اننگز میں ۶۶؍گیندوں کا سامنا کیا اور ۹؍ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے ۶۲؍ رنوں کی نصف سنچری اسکور کی تھی۔ اس کے بعد دوسری اننگز میں انہوں نے ۷۲؍گیندوں پر ۶؍ چوکوں اور ۳؍چھکوں کی مدد سے ۶۸؍رنوں کی ناقابل شکست نصف سنچری اسکور کی تھی۔ انہوں نے اپنے پہلے ہی ٹیسٹ میچ کی دونوں اننگز میں نصف سنچریاں اسکور کیں اور اس کے ساتھ ہی وہ ڈیبیو ٹیسٹ میچ کی دونوں اننگز میں ۵۰؍ یا اس سے زیادہ رن بنانے والے چوتھے بلے باز بن گئے۔
یاد رہے کہ ہندوستان نے تیسرا ٹیسٹ میچ انگلینڈ کے خلاف ۴۳۴؍رنوں کے بڑے مارجن سے جیتا تھا۔ یہ ٹیسٹ کرکٹ میں رنوں کے لحاظ سے ہندوستان کی سب سے بڑی جیت ہے۔ ہندوستان کو اس سیریز میں دو ایک کی برتری حاصل ہے۔