• Wed, 20 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

سوڈان: سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں انسانی امداد کی رسائی مشکل ہو گئی ہے: یو این

Updated: August 10, 2024, 3:52 PM IST | Alfashir

اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی نے کہا ہے کہ جنگ زدہ سوڈان میں سیلابی صورتحال کی وجہ سے متعدد علاقوں میں امداد کی رسائی مشکل ہو گئی ہے جہاں سوڈانی پہلے سے ہی قحط اور بھوک کا سامنا کر رہے ہیں۔ ایجنسی کے مطابق سیلاب کی وجہ سے ۱۱؍ ہزارسے زائد افراد متاثر ہیں۔

A view of an area of ​​Sudan during a flood. Photo: X
سیلاب کے دوران سوڈان کے ایک علاقے کا منظر۔ تصویر: ایکس

اقوام متحدہ کی رفیوجی ایجنسی نے کہا کہ جنگ زدہ میں سیلاب زدہ صورت حال کی وجہ سے متعدد علاقوں میں امداد کی رسائی ناممکن ہو گئی ہے جہاں فلسطینی قحط اور بھوک کا سامنا کر رہے ہیں۔ ان علاقوںمیں مشرقی دارفور کا کیمپ بھی شامل ہے جہاں بے گھرسوڈانی باشندوں نے پناہ لی ہوئی ہے۔ جمعہ کو ایجنسی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ تقریباً ۱۱؍ہزار افراد ،جن میں سے زیادہ تر بے گھر ہو چکے ہیں، موسلادھار بارش اور سیلاب سے متاثر ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: دہلی:اسرائیل کےخلاف مظاہرہ کر رہےانسانی حقوق کے کارکنان حراست میں

اپریل ۲۰۲۳ء میں آر ایس ایف اور سوڈانی فوج کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعدافریقی ملک میں انسانی بحران بڑھ گیا ہے۔ مشرقی دارفور اوردارفور کے مغربی قصبوں میں سب سے زیادہ تباہ کن تشد د یکھنے کو ملا ہے اور بڑے پیمانے پررہائشی بے گھر ہوئے ہیں۔ جولائی میں انٹیگریٹیڈ فوڈ سیکوریٹی فیز کلاسیفکیشن (آئی پی سی) کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق مشرقی دارفور کے کچھ حصے ، خاص طور پر زم زم کیمپ، میں سوڈانی ’’بھوک کی بدترین شکل‘‘ کا سامنا کر رہے ہیں۔ یہ آئی پی سی کی کلاسیفکیشن کے فیز ۵؍ میں شمار ہوتا ہے۔ آئی پی سی کی رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ اپریل کے نصف سے اب تک سوڈان کے مشرقی دارفورکی راجدھانی الفاشر میں ۳؍ لاکھ ۲۰؍ ہزار افراد بے گھر ہوئے ہیں۔ ۱؍ لاکھ ۵۰؍ ہزارافراد نے مئی میں ضروریات زندگی کی تلاش میں زم زم کیمپ کی جانب نقل مکانی کی تھی۔کچھ ہی ہفتوں میں زم زم کیمپ کی آبادی نصف ملین سے زیادہ ہو گئی ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: جیا بچن اور دھنکر میں گرما گرم بحث، اپوزیشن نے رویے پر سوال اُٹھائے، مواخذہ کی تیاری

خیال رہے کہ سوڈان میں موسلادھار بارش کے نتیجے میں سیلاب میں اضافہ ہو رہا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آنے والے دنوں میں مزید طوفان آنے کے خدشات ہیں۔ سوڈانی مقامی میڈیا نے بدھ کو کہاتھا کہ سوڈان کے مشرقی شہر ابوحماد میں سیلا ب کے نتیجے میں ۱۷؍ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ حکام نے اب تک ملک بھر میںمہلوکین کی حقیقی تعداد کا ڈیٹا فراہم نہیں کیا ہے۔ 
سوڈانی ریڈ کریسینٹ کے ساتھ ایمرجنسی ٹیم نے نتیجہ اخذ کیا ہے کہ سیلاب زدہ ابوحماد میں ۳؍ ہزار گھر بہہ گئے ہیں۔ دارفور نیٹ ورک فار ہیومن رائٹس نے بتایا کہ شہر میں گزشتہ ۱۰؍گھنٹوں سے موسلادھار بارش ہو رہی ہے۔گروپ نے اپنے ایکس پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے متاثرین کو شیلٹرز اور غذا فراہم کرنے اورسیکڑوں بے گھر افراد ، جنہوں نے جنگی مقامات سے اپنی جان بچا کر شہر میں پناہ لی ہوئی ہے، کی حمایت کیلئے حکومت کی فوری مداخلت کی ضرورت ہے۔ حالات کے مطابق کمیونٹی کی اظہار یکجہتی اور اس قدرتی آفت سے نمٹنے کیلئے فوری امداد کی شدید ضرورت ہے۔

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK