• Mon, 25 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

چھیتری کبھی کرکٹر بننا چاہتے تھے، فیفا نےان پر فلم بنائی ’کیپٹن فینٹاسٹک‘

Updated: May 18, 2024, 11:42 AM IST | Agency | New Delhi

فٹبال کی بین الاقوامی تنظیم فیفا نے جمعرات کو اپنے آفیشل سوشل میڈیا ہینڈل کے ذریعے کرسٹیانو رونالڈو، لیونل میسی اور سنیل چھیتری کی تصویر شیئر کی جس پر لکھا ہے ’ریٹائرنگ ایز اے لیجنڈ‘۔

Sunil Chhetri. Photo: INN
سنیل چھیتری۔ تصویر : آئی این این

فٹبال کی بین الاقوامی تنظیم فیفا نے جمعرات کو اپنے آفیشل سوشل میڈیا ہینڈل کے ذریعے کرسٹیانو رونالڈو، لیونل میسی اور سنیل چھیتری کی تصویر شیئر کی جس پر لکھا ہے ’ریٹائرنگ ایز اے لیجنڈ‘۔ فیفا نے یہ تصویر ہندوستانی فٹبال ٹیم کے کپتان سنیل چھیتری کے اعزاز میں جاری کی ہے۔ سنیل نے جمعرات کو اعلان کیا کہ وہ اگلے ماہ بین الاقوامی فٹبال سے ریٹائرڈ ہو جائیں گے۔ 
سنیل بھلے ہی آج ملک کے بہترین فٹبالر ہوں، لیکن بچپن میں وہ کرکٹر بننا چاہتے تھے۔ خاندان کی مالی حالت خراب ہونے کی وجہ سے والد نے مہنگی کرکٹ کٹ حاصل کرنے سے معذوری ظاہر کی تو انہوں نے فٹبال کھیلنا شروع کر دیا۔ ان کی مالی حالت ایسی تھی کہ انہیں فٹبال کے پھٹے ہوئے جوتے سینے اور پہننے پڑے۔ 
 کھیلوں کے شوقین سنیل نے کھیلوں کے ذریعے ہی اس مسئلے کا حل تلاش کیا۔ میلو ٹورنامنٹ کا مقابلہ آرمی پبلک اسکول، دھولہ کوان، دہلی میں تعلیم کے دوران شروع ہوا۔ بہترین کھلاڑی کو۱۵۰۰؍ روپے کے اسپورٹس شوز دیئے گئے۔ مقابلہ ۳؍ سال تک جاری رہا۔ سنیل ہر بار بہترین کھلاڑی تھے۔ اس کے باوجود ہر سال انہوں نے۷۵۰۔ ۷۵۰؍ روپے کے جوتے کے ۲؍ جوڑے خریدے جن میں سے ایک جوڑا ہر سال اپنے والد کو تحفے میں دیا جاتا تھا۔ 
سنیل چھیتری سکندرآباد، اس وقت آندھرا پردیش میں کے بی چھیتری اور سشیلا چھیتری کے ہاں پیدا ہوئے۔ ان کے والد آرمی کی انجینئرنگ برانچ میں تھے جبکہ ان کی والدہ خاتون خانہ تھیں۔ سنیل کو فٹبال وراثت میں ملا ہے۔ دراصل، والد فٹبال کے کھلاڑی تھے اور آرمی فٹبال ٹیم کیلئے کھیلتے تھے جب کہ ان کی والدہ نیپال کی خواتین کی قومی ٹیم میں فٹبال کھیلتی تھیں۔ سنیل کے ۵؍ ماموں تھے اور سبھی فٹبالر تھے۔ یعنی فٹبال کھیلنا ان کے خون میں شامل تھا۔ اس کے بارے میں ایک دلچسپ واقعہ ہے۔ ایک دفعہ ان کی ماں نے گھر میں کچھ غبارے رکھے تھے۔ سنیل ٹھیک سے کھڑے بھی نہیں ہو سکتے تھے، پھر بھی انہوں نے کھڑے ہو کر غبارے کو لات مار دی۔ یہ دیکھ کر والدین حیران رہ گئے۔ ان کی ایک بہن بھی ہے جس کا نام بندنا چھیتری ہے۔ ان کی شادی اپنے کوچ کی بیٹی سے ہوئی ہے۔ 
سنیل چھیتری نے اپنے کریئر کا آغاز ۰۲۔ ۲۰۰۱ء میں دہلی کے مقامی کلب سٹی کلب سے کیا۔ یہیں کلکتہ کے موہن بگان ایتھلیٹک کلب نے ان کی توجہ حاصل کی۔ اس کے بعد انہوں نے۲۰۰۲ء میں صرف۱۷؍ سال کی عمر میں موہن بگان کے ساتھ اپنے پیشہ ورانہ کریئر کا آغاز کیا۔ قومی ٹیم کیلئے ۲۰۰۵ء میں پاکستان کے خلاف آغاز کیا۔ ان کا پہلا بین الاقوامی ٹورنامنٹ ۲۰۰۷ء میں نہرو کلب تھا۔ اس میں ہندوستان نے کمبوڈیا کو۰۔ ۶؍گول سے شکست دی۔ اس وقت وہ سب سے زیادہ بین الاقوامی گول کرنے کے لحاظ سے دنیا کے چوتھے کھلاڑی ہیں جب کہ فعال کھلاڑیوں کے لحاظ سے صرف پرتگال کے کرسٹیانو رونالڈو (۱۲۸؍ گول) اور ارجنٹائنا کے لیونل میسی (۱۰۶؍ گول) ان سے آگے ہیں۔ سنیل چھیتری کے۹۴؍ گول ہیں۔ بین الاقوامی سطح پر، وہ ہندوستانی ٹیم کا حصہ رہے ہیں جس نے ۲۰۰۸ء میں اے ایف سی چیلنج کپ، ۲۰۱۱ء اور۲۰۱۵ ءمیں سیف چمپئن شپ، ۲۰۰۷ء، ۲۰۰۹ء اور۲۰۱۲ء میں نہرو کپ کے ساتھ ساتھ ۲۰۱۷ء میں انٹرکانٹینینٹل کپ جیتا تھا۔ 

سنیل چھیتری کو ملنے والے اعزاز
واحد ہندوستانی فٹبالر جنہیں کھیل رتن سے نوازا گیا ہے۔ یہ اعزاز۲۰۲۱ء میں ملا۔ انہوں نے۲۰۰۷ء،۲۰۱۱ء،۲۰۱۳ء،۲۰۱۴ء، ۲۰۱۷ء، ۲۰۱۹ء اور ۲۰۲۲ء میں ریکارڈ ۷؍بار آل انڈیا فٹبال فیڈریشن (اے آئی ایف ایف) پلیئر آف دی ایئر کا ایوارڈ جیتا ہے۔ سنیل   انگریزی، ہندی، نیپالی، بنگالی اور کنڑ زبانیں روانی سے بولتے ہیں  اس کے علاوہ وہ تیلگو، مراٹھی اور کونکنی زبانیں بھی کچھ حد تک سمجھتے ہیں۔ میجر لیگ ساکر کے امریکی کلب کنساس سٹی وزرڈز کے لئے کھیلنے والے پہلے ہندوستانی بنے۔

سنیل نے کوہلی کو سبکدوشی کے بارے میں بتایا تھا 
قومی فٹبال ٹیم کے کپتان سنیل چھتیری کے اچھے دوست اور ہندوستان کے اسٹار کرکٹر وراٹ کوہلی نے کہا ہے کہ سنیل  اگلے ماہ ورلڈ کپ کوالیفائنگ میچوں کے بعد ریٹائرڈ ہونے کے اپنے فیصلے سے مطمئن ہیں اور انہوں نے اس کا اعلان کرنے سے پہلے انہیں اس بارے میں آگاہ کر دیا تھا۔    کوہلی نے اپنی آئی پی ایل ٹیم رائل چیلنجرز بنگلور کے ایکس پیج پر ایک مختصر ویڈیو انٹرویو میں کہاکہ  `چھیتری ایک بہترین کھلاڑی ہیں۔ انہوں نے مجھے میسیج کیا اور بتایا کہ وہ ریٹائرڈ ہونے والے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ وہ اس فیصلے سے مطمئن ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK