ہندوستانی ٹیم کے سابق کپتان نے کہا کہ گل جارحانہ انداز میں کھیل رہے ہیںجبکہ ٹیسٹ کرکٹ ،ون ڈے اور ٹی ۲۰؍ سےمختلف ہے۔
EPAPER
Updated: January 01, 2024, 12:06 PM IST | Agency | Centurion
ہندوستانی ٹیم کے سابق کپتان نے کہا کہ گل جارحانہ انداز میں کھیل رہے ہیںجبکہ ٹیسٹ کرکٹ ،ون ڈے اور ٹی ۲۰؍ سےمختلف ہے۔
اپنے وقت کے عظیم ٹیسٹ بلے باز سنیل گاوسکر نے کہا ہےکہ ٹی ۲۰؍ اور ون ڈے کرکٹ کے مقابلے ٹیسٹ میں فرق ہے اور اس فارمیٹ میں بہتر کارکردگی کیلئے شبھمن گل کو اپنی جارحانہ بلے بازی پر قابو پانا ہوگا۔ گاوسکر نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ گل ٹیسٹ کرکٹ میں بہت جارحانہ طریقے سے کھیل رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جب آپ ٹی ٹوینٹی اوریک روزہ کرکٹ کے مقابلے ٹیسٹ کرکٹ کھیلتے ہیں تو اس میں تھوڑا فرق ہوتا ہے۔ فرق گیند میں ہوتاہے۔سنیل گاوسکر کے مطابق ’’سرخ گیند ہوا میں اور پچ کے باہر بھی سفید گیند کے مقابلے تھوڑا زیادہ گھومتی ہے۔ اس میں باؤنس بھی قدرے زیادہ ہوتاہے، انہیں یہ بات ذہن میں رکھنی چاہئے۔‘‘گاوسکر نے کہا کہ گل نے اپنے کریئر کی بہت اچھی شروعات کی اور ہم نے ان کے شاٹس کی تعریف کی ہے۔ ہم صرف امید کر سکتے ہیں کہ وہ اپنے فارم میں واپس آجائیں ۔گاوسکر نے کہا ’’ گل کو رن بنانے کا سرا تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ ان میں کچھ تکنیکی خامی بھی ہے۔ وہ ایک ایسے کھلاڑی ہیں جو زیادہ تر ہاتھوں سے کھیلنا پسند کرتے ہیں اور فٹ ورک پر انحصار نہیں کرتے۔ یہ فلیٹ پچوں اورسفید گیند کے کرکٹ کیلئے صحیح ہوسکتا ہے لیکن سرخ گیند کیلئے بالکل صحیح طریقہ نہیں ہے۔‘‘
گاوسکر کے بقول ’’ امید ہے کہ وہ سخت محنت کرے گا اور مستقبل میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرے گا۔‘‘قابل ذکر ہے کہ گل کو جنوبی افریقہ کے خلاف سینچورین میں پہلے ٹیسٹ میں مسلسل ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ جب وہ دن کے شروع میں پہلی اننگز میں ناندرے برجر کی ایک وائیڈ ڈلیوری پر شاٹ لگانے کی کوشش کی تو ان کا کیچ پکڑ لیاگیا تھا اور جب انہوں نے دوسری اننگز میں لائن کے پار کھیلنے کی کوشش کی تو مارکو جانسن نے انہیں آؤٹ کردیا۔ تیسرے نمبر پر ان کا اسکور۲؍ اور۲۶؍ رہا۔اس سال گل نے وہائٹ بال فارمیٹ میں ۶۳ء۳۶؍ کے اوسط اور۱۰۵ء۴۵؍کے اسٹرائیک ریٹ سے ون ڈے میچوں میں ۱۵۸۴؍ رن، نیز ٹی ۲۰؍ میں ۴۴ء۵۱؍ کے اوسط اور۱۵۴ء۳۰؍ کے اسٹرائیک ریٹ سے ۱۲۰۲؍ رن بناکر عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔