ٹیم انڈیا کے سابق آل راؤنڈر سریش رائنا کا کہنا ہے کہ ٹی۔۲۰؍عالمی کپ میں شرما اور کوہلی کا تجربہ ٹیم کےلئے فائدہ مند ثابت ہوگا۔
EPAPER
Updated: January 12, 2024, 10:48 AM IST | Agency | Bengaluru
ٹیم انڈیا کے سابق آل راؤنڈر سریش رائنا کا کہنا ہے کہ ٹی۔۲۰؍عالمی کپ میں شرما اور کوہلی کا تجربہ ٹیم کےلئے فائدہ مند ثابت ہوگا۔
ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق آل راؤنڈر سریش رائنا نے ٹی۔۲۰؍ورلڈ کپ کے پیش نظر تجربہ کار کھلاڑی روہت شرما اور واٹ کوہلی کو افغانستان کے خلاف ٹی۔۲۰؍ سیریز کیلئے ٹیم میں شامل کئے جانے کو دانشمندانہ فیصلہ قرار دیا ہے۔ واضح رہے کہ روہت اور کوہلی کی ۱۴؍ماہ بعد ہندوستان کی ٹی۔۲۰؍ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔
سریش رائنا نے کہا کہ ان کی موجودگی ٹیم کو مضبوط کرے گی۔ رائنا نے کہا’’ `اگر آپ ورلڈ کپ کے دوران امریکہ اور ویسٹ انڈیز کے اسٹیڈیم کو دیکھیں تو وہاں کی وکٹیں تھوڑی مشکل ہوں گی۔ ہندوستان کو وہاں روہت اور کوہلی کے تجربے کی ضرورت ہوگی۔ کوہلی ٹی۔۲۰؍ کرکٹ میں ۱۲؍ ہزار رن بنانے کے قریب ہیں ۔ اس لئے ان کی موجودگی سے ہندوستان کی بلے بازی مزید مضبوط ہوگی اور ہندوستان کے ٹی۔۲۰؍ورلڈ کپ جیتنے کے امکانات یقینی طور پر بہتر ہوں گے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’یکروزہ عالمی کپ میں ان کا فارم بہت اچھا تھا اور روہت کی بطور کپتان موجودگی ڈریسنگ روم میں کھلاڑیوں کے حوصلوں کو مضبوط کرتی ہے۔‘‘ رائنا کی رائے میں ، کوہلی کو تیسرے نمبر پر بلے بازی کرنی چاہیے اور اننگز شروع کرنے کی ذمہ داری روہت اور یشسوی جیسوال کو دینی چاہیے۔ انھوں نے کہا’’ `میرے خیال میں کوہلی کو تیسرے نمبر پر بیٹنگ کرنی چاہیے۔ ان کا تجربہ خاص طور پر امریکہ اور ویسٹ انڈیز کی مشکل پچوں پر مضبوطی فراہم کرے گا۔ ٹیم میں جیسوال، رنکو سنگھ یا شبھمن گل جیسے نوجوان اور جارح بلے بازی کرنے والے کھلاڑی ہیں لیکن روہت اور کوہلی بلے بازی یونٹ کو مضبوطی فراہم کریں گے۔
اس موقع پر سریش رائنا نے رنکو سنگھ کی کامیابی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا’’ `رنکو کو جو بھی مواقع حاصل ہوئے ہیں ان میں انہوں نےبہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور ایک فنشر کے طور پر بہت زیادہ ذہانت کا مظاہرہ کیا ہے۔ وہ ایک نڈر کرکٹر ہیں۔ ان کا ٹیم میں رہنا اہم ہے اور اگر رشبھ پنت ورلڈ کپ کیلئے وقت پر فٹ ہو جاتے ہیں تو ٹیم کے پاس ایک اور میچ ونر ہوگا۔‘‘