• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ٹی۔ ۲۰؍کرکٹ اور اس میں ملنے والی دولت نے پاکستانی کرکٹ کو تباہ کردیا!

Updated: October 04, 2024, 12:49 PM IST | New Delhi

پاکستانی ٹیم کے سابق کھلاڑی ظہیر عباس نے کہا کہ کھلاڑی ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کا ہنر بھول گئے ہیں اور ان کی توجہ ٹی۔ ۲۰؍ لیگز پر رہتی ہے۔

Zaheer Abbas who was called the Asian Breadman. Photo: INN.
ظہیر عباس جنہیں ایشیائی بریڈ مین کہا جاتا تھا۔ تصویر:آئی این این۔

ایشین بریڈمین کا خطاب پانے والے پاکستان کے لیجنڈری بلے باز ظہیر عباس کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کرکٹ کی حالت زار کی اہم وجہ بہت زیادہ ٹی۔ ۲۰؍ کرکٹ اور اس میں ملنے والابہت زیادہ پیسہ ہے۔ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں منعقد ہونے والے ایشیا کے سب سے بڑے کرکٹ ٹاک شو ’کرکٹ پریڈیکٹا‘ کے ۱۰۰؍ویں اپیسوڈ کے موقع پر منعقدہ ’کرکٹ پریڈیکٹا کانکلیو ‘کے نام سے ایک تقریب کے دوران ظہیر عباس نے کہا کہ پاکستان میں ان دنوں بہت زیادہ ٹی۔ ۲۰؍ کرکٹ کھیلی جا رہی ہے اور یہی وجہ ہے جس سے کھلاڑی ٹیسٹ کرکٹ کھیلنےکا ہنر بھول چکے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ پاکستان ٹیسٹ کرکٹ میں اچھی کارکردگی نہیں دکھا پارہا ہے۔ پاکستانی کھلاڑی صرف پیسہ کمانے میں مصروف ہیں۔ 
ظہیر عباس نے کہا کہ کرکٹ میں اتنا پیسہ آگیا ہے کہ کھلاڑی ان دنوں صرف پیسہ کمانے میں مصروف ہیں اور ان کی توجہ کھیل سے بالکل ہٹ چکی ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان میں کرکٹ کی بدقسمتی یہ ہے کہ اسے چلانے والے کرکٹ نہیں جانتے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستانی کرکٹ کو بلندیوں پر پہنچایا تھا۔ پوری دنیا پاکستان کرکٹ کی مداح تھی لیکن آج صورتحال بدل گئی ہے کیونکہ آج جو لوگ کرکٹ چلا رہے ہیں انہیں صرف اپنی فکر ہے انہیں کرکٹ یا کھلاڑیوں کی فکر نہیں۔ 
ٹیم انڈیا کو پاکستان کا دورہ کرنا چاہئے
ظہیر عباس نے اگلے سال پاکستان میں ہونے والی چمپئن ٹرافی کے لئے ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے دورہ ٔپاکستان پر بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم انڈیا کو پاکستان کا دورہ کرنا چاہیے کیونکہ اس سے برصغیر پاک و ہند بالخصوص پاکستان میں کرکٹ کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم کرکٹ کے لئے بہتری چاہتے ہیں۔ اگر ہندوستان آ کر پاکستان میں کھیلتا ہے تو یہ کرکٹ کے لئے بہت اچھا ہو گا کیونکہ ہندوستانی ٹیم کرکٹ کی عظیم سفیر ہے اور ان کا پاکستان میں آنا اور کھیلنا ایک مثبت بات ہو گی اور یہ پاکستان میں کرکٹ کو آگے لے جائے گا۔ 
سنیل گاوسکر کی ٹیسٹ کرکٹ میں واحد وکٹ 
اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے ظہیر عباس نے ایک بڑا دلچسپ واقعہ بھی بیان کیا۔ جب وہ ۱۹۷۸ءمیں فیصل آباد میں ہندوستان کے خلاف ٹیسٹ میچ میں ۹۶؍ رنوں پر بلے بازی کر رہے تھے تو ٹیم انڈیا کے کپتان بشن سنگھ بیدی نے سنیل گاوسکر سے گیندبازی کرانے کا فیصلہ کیا۔ ظہیر عباس نے بتایا کہ گاوسکر کو بولنگ کے لئے آتے دیکھ کر مجھے لگا کہ میرے لئے کھیل جاری رکھنا مشکل ہو گا کیونکہ گاوسکر کے خلاف کھیلنا ان کے لئے آسان نہیں تھا۔ سید کرمانی، جنہیں ظہیر سب سے ذہین کرکٹرز میں سے ایک شمار کرتے ہیں، وکٹ کے پیچھے کھڑے تھے۔ ظہیر نے کہا کہ میں نے ان سے پوچھا کہ کپتان نے گیند گاوسکر کو کیوں دی ہے؟ کرمانی نے کوئی جواب نہیں دیا۔ پھر میں نے اپنے آپ سے کہایہ ایک بڑا گڑبڑ معاملہ ہے۔ میں اسے سنجیدگی سے نہیں لوں گا ورنہ گاوسکر دباؤ ڈال دے گا۔ اگر وہ اچھا گیندباز ہوتا تو میں اسے سنجیدگی سے لیتا لیکن ہوا یہ کہ میں نے شاٹ کھیلا اور وہ ہوا میں چلا گیا اور میں کیچ آؤٹ ہو گیا۔ یہ سنیل گاوسکر کی بین الاقوامی ٹیسٹ کرکٹ میں پہلی اور واحد وکٹ تھی۔ سنیل گاو سکر نے بھی بعد میں یہ بھی انکشاف کیا کہ انہوں نے صرف ایک ٹیسٹ وکٹ لیا اور وہ بھی ظہیر عباس کی، جو دنیا کے عظیم ترین ٹیسٹ بلے بازوں میں سے ایک ہیں۔ انہیں اپنی پہلی اور واحدٹیسٹ وکٹ پر ہمیشہ فخر رہے گا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK