آج سے باکسنگ ڈے ٹیسٹ کاآغاز ،ٹیم انڈیا کو ٹاپ آرڈر بلے بازوں سے امیدیں حالانکہ ان میں زیادہ ترفارم میں نہیں ہیں۔
EPAPER
Updated: December 26, 2024, 1:25 PM IST | Agency | Melbourne
آج سے باکسنگ ڈے ٹیسٹ کاآغاز ،ٹیم انڈیا کو ٹاپ آرڈر بلے بازوں سے امیدیں حالانکہ ان میں زیادہ ترفارم میں نہیں ہیں۔
۲۶؍ دسمبریعنی آج سے شروع ہونے والے بارڈر گاوسکر ٹرافی سیریز کے چوتھے ٹیسٹ میچ میں ہندوستانی ٹیم ملبورن کرکٹ گراؤنڈ (ایم سی جی) پر اترے گی ۔ اس کا مقصد سال۲۱-۲۰۲۰ء کی بارڈر-گاوسکر سیریز میں اسی میدان پر حاصل کی گئی جیت کا اعادہ کرنا ہوگا۔ ہندوستانی انتظامیہ کو یہ ٹیسٹ جیتنے کیلئے چیلنجنگ فیصلے لینے ہوں گے۔
سیریز کے آخری تین میچوں میں دیکھا گیا ہے کہ ہندوستانی ٹیم ٹاپ آرڈر بیٹنگ کے حوالے سے کنفیوژن کا شکار تھی۔ اب تک دیکھا گیا ہے کہ اِن فارم بلے بازوں نے اس سیریز میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے لیکن کپتان روہت شرما کے خراب فارم کے سبب ہندوستان کا بیٹنگ آرڈر متاثر ہے۔ اس باکسنگ ڈے ٹیسٹ میں کرکٹ کے دو لیجنڈز روہت شرما اور کے ایل راہل کے کردار، صبر اور عزم کا امتحان لیا جائے گا۔ ہندوستان کو اب بھی بمراہ کی کارکردگی اور ٹاپ آرڈر بلے بازوں سے کافی امیدیں ہیں حالانکہ ان میں سے زیادہ تر فارم میں نہیں ہیں۔ بیٹنگ آرڈر میں کھلاڑیوں کو تبدیل کرنے کے معاملے میں ہندوستان کے پاس زیادہ آپشن نہیں ہیں۔ لہٰذا وہ امید کریں گے کہ کوئی کے ایل راہل کا ساتھ دے اور ان کے ساتھ گھنٹوں بلے بازی کرسکے۔
اگر ہندوستانی ٹیم یہ ٹیسٹ ہار جاتی ہے تو اسے ڈبلیو ٹی سی کے فائنل میں پہنچنے کیلئے دوسرے میچوں کے نتائج پر انحصار کرنا پڑے گا ۔ نیزایک دہائی کے بعد ایسا ہوگا جب آسٹریلیا ہندوستان کے خلاف کوئی ٹیسٹ سیریز جیتنے کے بہت قریب ہوگا۔ وہیں اگر ہندوستان کو جیت ملتی ہے تو وہ بارڈر گاوسکر ٹرافی کو ریٹین کرلیں گے۔
سابق ہندوستانی کرکٹر سنیل گاوسکر نے کے ایل راہل کو چھٹے نمبر پر بیٹنگ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ یہ انہیں اننگ کے آغاز میں نئی گیند سے بچائے گا اور انہیں دوسری نئی گیند کے خلاف مضبوطی سے کھڑا ہونے کے قابل بنائے گا۔ اگرچہ اس حکمت عملی کے اپنے فوائد ہیں لیکن اس سے راہل کا فارم خراب ہونے کا بھی خطرہ ہے، خاص طور پر ایک اوپننگ بلے باز کے طور پر ان کی کامیابی کو دیکھتے ہوئے۔
روہت کی جگہ اس وقت سب سے اوپر محفوظ لگ رہی ہے، چاہے وہ رن نہیں بنا رہے ہوں۔ اگر راہل نیچے آتے ہیں تو مڈل آرڈر کی حرکیات میں کافی تبدیلی آئے گی۔ دیکھنا یہ ہے کہ شبھمن آخری ۱۱؍کھلاڑیوں میں اپنی جگہ برقرار رکھنے میں کامیاب ہوتے ہیں یا پھر دھرو جریل کو موقع ملے گا۔
جسپریت بمراہ اور محمد سراج کی قیادت میں ہندوستان کے باؤلنگ اٹیک کو اپنے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس گراؤنڈ کی سطح روایتی طور پر تیز گیند بازوں کے موافق ہے لیکن ۴۰؍ ڈگری سلسیس کی جھلسا دینے والی گرمی کی پیش گوئی کے ساتھ، ہندوستان کو دوسرا اسپنر شامل کرنا پڑے گا۔
دوسری جانب آسٹریلیا بھی اپنی ٹاپ آرڈر بیٹنگ سے پریشان ہے۔ جسپریت بمراہ کا مقابلہ کرنے کیلئے آسٹریلیا کو اپنی افتتاحی جوڑی میں تبدیلیاں کرنا پڑیں ۔ اس کیلئے آسٹریلیا نے سیم کانسٹاس کو ٹیم میں جگہ دی ہے ۔ بولنگ میں پیٹ کمنز اور مچل اسٹارک کی جوڑی کسی بھی بیٹنگ آرڈر کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ مکمل فٹ اور کھیلنے کیلئے تیار ٹریوس ہیڈ کی واپسی سے مڈل آرڈر مضبوط ہوا ہے۔ اس پچ کے باؤنس پر اسٹارک اور اسکاٹ بولینڈ سے بہتر کارکردگی کی توقع ہے۔
ملبورن کرکٹ گراؤنڈ میں ہندوستان کی دلچسپ تاریخ رہی ہے، اس جگہ نے حالیہ برسوں میں ہندوستانی ٹیم کی کئی یادگار فتوحات دیکھی ہیں جس میں۲۱-۲۰۲۰ء بارڈر-گاوسکر سیریز کے دوران ان کی جیت بھی شامل ہے۔ ہندوستان کو اس مقابلے میں جیت درج کرنے کیلئے بلے اور گیند دونوں سے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
چوتھے ٹیسٹ میچ کیلئے ہندوستان اور آسٹریلیا کی ممکنہ ٹیمیں درج ذیل ہیں:
ہندوستان کی ممکنہ الیون: یشسوی جیسوال، کے ایل راہل، شبھمن گل، وراٹ کوہلی، رشبھ پنت (وکٹ کیپر)، روہت شرما (کپتان) ، رویندر جڈیجہ، نتیش کمار ریڈی/واشنگٹن سندر، آکاش دیپ، جسپریت بمراہ، اور محمد سراج۔
آسٹریلیا کی ممکنہ الیون: عثمان خواجہ، سیم کونسٹاس، مارنس لیبوشگن، اسٹیون اسمتھ، ٹریوس ہیڈ، مچل مارش، ایلکس کیری (وکٹ کیپر)، پیٹ کمنز (کپتان)، مچل اسٹارک، نیتھن لیون اور اسکاٹ بولینڈ۔
۱۴؍ ٹیسٹ میچ
ملبورن میں، ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلے گئے ہیں
جن میں آسٹریلیا نے ۸؍ جبکہ ہندوستان نے ۴؍ جیتے ہیں