دہلی کو پانچ میچوں میں صرف ایک شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے، جب کہ راجستھان۶؍ میں سے ۴؍ میچ ہارنے کے بعد جیت کی راہ تلاش کر رہا ہے۔
EPAPER
Updated: April 16, 2025, 10:30 AM IST | Agency | New Delhi
دہلی کو پانچ میچوں میں صرف ایک شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے، جب کہ راجستھان۶؍ میں سے ۴؍ میچ ہارنے کے بعد جیت کی راہ تلاش کر رہا ہے۔
آئی پی ایل کے رواں سیزن کے ۳۲؍ویں میچ میں، دہلی کیپٹلس (ڈی سی) اپنے ہوم گراؤنڈ پر پڑوسی راجستھان رائلز (آر آر) کا سامنا کرے گی۔ اس سال کی کارکردگی کے بارے میں بات کریں تو دہلی کو پانچ میچوں میں صرف ایک شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے، جب کہ راجستھان۶؍ میں سے ۴؍ میچ ہارنے کے بعد جیت کی راہ تلاش کر رہا ہے۔
ہیڈ ٹو ہیڈ
آئی پی ایل میں دونوں ٹیموں کے درمیان ہمیشہ سخت مقابلہ ہوا ہے۔۲۹؍ میچوں میںراجستھان ۱۴-۱۵؍ سے آگے ہے۔دہلی میں کھیلے گئے میچوں میں دہلی کا پلڑابھاری رہا ہے ، اس نے ۹؍ میں سے ۶؍ میچ جیتے ہیں۔ یہ قریبی فرق پچھلے پانچ میچوں میں بھی دیکھا گیا ہے جن میں راجستھان نے ۳؍ اور دہلی نے ۲؍ میچوں میں جیت حاصل کی ہے۔
آرچر بمقابلہ راہل / ڈو پلیسی
کے ایل راہل اس آئی پی ایل میں شاندار فارم میں ہیں، جبکہ فاف ڈو پلیسس جو گزشتہ میچ میں چوٹ کی وجہ سے باہر ہوئے تھے، انہو ںنے بھی تین اننگز میں نصف سنچری بنائی ہے۔ دوسری جانب خراب آغاز کے بعدراجستھان کے اسٹرائیک بولر جوفرا آرچر بھی فارم میں واپس آگئے ہیں اور وہ اس میچ میں ان دونوں بلے بازوں کو پریشان کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ آرچر نے آئی پی ایل کی تین اننگز میں ۲؍ بار ڈو پلیسس کو آؤٹ کیا جبکہ ڈو پلیسس نے ان کے خلاف صرف۱۱؍ کے اوسط اور ۱۲۲؍ کے اسٹرائیک ریٹ سے رن بنائے۔
دوسری جانب آرچر آٹھ ٹی ۲۰؍ اننگز میں صرف ایک بار راہل کو آؤٹ کرنے میں کامیاب رہے ہیں، وہیں راہل نے ان کے خلاف ۹۵؍ کے اوسط اور ۱۳۸؍کے اسٹرائیک ریٹ سے رن بنائے ہیں۔آئی پی ایل میں آرچر کے خلاف راہل کا اسٹرائیک ریٹ ۱۵۱؍ہے۔ اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ گزشتہ میچ میں ناکام رہنے والے راہل اس میچ میں واپس فارم میں آ سکتے ہیں۔
یشسوی کا توڑ مکیش
بائیں ہاتھ کے سلامی بلے باز یشسوی جیسوال نے اپنی پچھلی۶؍اننگز میں ۲؍ نصف سنچریوں اور تین اکائی کے ہندسے میں آؤٹ ہونے کے ساتھ یشسوی کا یہ ملا جلا سیزن رہا ہے۔ جیسوال، جنہوں نے گزشتہ میچ میں آر سی بی کے خلاف۷۵؍ رنکی اننگ کھیل کر جیت میں اہم کردار ادا کیا تھا ، وہ اس تال کو برقرار رکھنا چاہیں گے۔ تاہم مکیش کمار اس میں رکاوٹ پیدا کر سکتے ہیں۔ مکیش نے جیسوال کو۲؍ اننگز میں ۲؍ بار آؤٹ کیا ہے، جب کہ جیسوال ان کے خلاف صرف۷۸؍ کے اسٹرائیک ریٹ سے رن بنانے میں کامیاب ہیں۔
اسپنروں کے درمیان سخت مقابلہ
اس گراؤنڈ پر ڈی سی اور ممبئی انڈینز کے درمیان پچھلے مقابلے میں اسپنروں نے کم اوور کرنے کے باوجود تیز گیند بازوں کی جانب سے حاصل کی گئی تین وکٹوں کے مقابلے میں کل ۹؍ وکٹیں حاصل کی تھیں۔ اس میچ میں بھی اسپنروں کا کردار فیصلہ کن ہوگا۔ دہلی کے پاس کلدیپ یادو، وپرج نگم اور کرن شرما کا مثلث ہے جبکہ راجستھان کے پاس ونیندو ہسرنگا اور مہیش تیکشانا کی سری لنکائی جوڑی ہے۔ جس کے اسپنرز بہتر کارکردگی دکھاتے ہیں، وہ اس گراؤنڈ پر جیت سکتے ہیں، جیسا کہ ایم آئی کی اسپن جوڑی کرن شرما اور مچل سینٹنر نے گزشتہ میچ میں کر دکھایا تھا۔
پچ کیسی ہوگی
ارون جیٹلی اسٹیڈیم کی پچ کی بات کریں تو یہ بلے بازوں کے لیے بہت مددگار ہے۔ گیند بازوں کو یہاں کافی جدوجہد کرنی پڑتی ہے۔ اسٹیڈیم کی باؤنڈری چھوٹی ہے جس کی وجہ سے بہت زیادہ چوکے اور چھکے لگتے ہیں۔ یہ پچ آئی پی ایل میچوں کے دوران۲۰۰؍ سے زیادہ ا سکور کیلئے معاون ثابت ہوسکتی۔ بتا دیں کہ اس میدان پر اس سیزن کا پچھلا میچ ممبئی اور دہلی کے درمیان کھیلا گیا تھا جس میں ممبئی نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے۲۰۵؍ رن بنائے تھے۔
ارون جیٹلی اسٹیڈیم پر اب تک کل۹۱؍ آئی پی ایل میچ کھیلے جا چکے ہیں جن میں سے پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیم نے ۴۴؍ میچ جیتے ہیں، جب کہ دوسری اننگز میں بلے بازی کرنے والی ٹیم یعنی رن کا تعاقب کرنے والی ٹیم۴۶؍ میچوںمیں فاتح رہی ہے۔