ویمنز ایشین چمپئن ٹرافی کے فائنل میں ہندوستانی ٹیم نے چین کو ۰۔ ۱؍گول سے شکست دے کر اپنا خطاب برقرار رکھا۔
EPAPER
Updated: November 21, 2024, 11:55 AM IST | Rajgir
ویمنز ایشین چمپئن ٹرافی کے فائنل میں ہندوستانی ٹیم نے چین کو ۰۔ ۱؍گول سے شکست دے کر اپنا خطاب برقرار رکھا۔
ہندوستانی خواتین ہاکی ٹیم نے بدھ کو فائنل میچ میں چین کو شکست دے کر ویمنز ایشین چمپئن ٹرافی کا خطاب جیت لیا۔ سلیمہ ٹے ٹے کی قیادت میں ہندوستانی ٹیم نے بہار کے راجگیرمیں چمپئن ٹرافی ۲۰۲۴ء کا خطاب جیت لیا اور ساتھ اس کا دفاع بھی کیا۔ ہندوستان کی ٹیم اس بار اولمپکس کیلئے کوالیفائی نہیں کرسکی تھی اور اسے تنقیدوں کا سامنا کرناپڑا تھا۔
بدھ کو یہاں راجگیر ہاکی اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے فائنل میچ میں ہندوستان نے چین پر ۰۔ ۱؍گول سے کامیابی حاصل کی۔ کھیل کے پہلے ہاف میں دونوں ٹیموں کے درمیان سخت مقابلہ دیکھنے کو ملا۔ دوسرے ہاف میں ہندوستان نے جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کیا اور دپیکا نے (۳۱؍ویں ) منٹ میں گول کرکے ہندوستان کو برتری دلادی۔ اس برتری سے ہندوستان کو ایشین چمپئن ٹرافی کا خطاب برقرار رکھنے میں مدد ملی۔ ہاکی رینکنگ میں ۹؍ویں نمبر پر موجود ہندوستانی ٹیم نے تیسری بار ایشین چمپئن ٹرافی کا ٹائٹل اپنے نام کیا ہے۔ پہلا کوارٹر بغیر گول کے رہا۔ دونوں ٹیموں نے گول کرنے کی کوشش کی لیکن کامیابی نہیں ملی۔ رینکنگ میں چھٹے نمبر پر موجود چین نے میچ کا آغاز جارحانہ انداز میں کیا اور ہندوستان کو پیچھے دھکیلنے کی پوری کوشش کی۔ ساتھ ہی ہندوستان نے اپنے دفاعی لائن کو مضبوط رکھا۔ دوسرے کوارٹر میں بھی جارحانہ کھیل دیکھنے کو ملا لیکن ہندوستان اور چین کی ٹیمیں ایک بھی گول کرنے میں کامیاب نہ ہو سکیں۔ ہندوستانی ٹیم نے اس کوارٹر میں لگاتار دو پنالٹی کارنر حاصل کئے، لیکن ایک بھی پنالٹی کارنر کو گول میں تبدیل نہ کرسکی۔
ہندوستان نے تیسرے کوارٹر میں گول کر کے اپنا دبدبہ قائم کیا۔ ہندوستانی ٹیم نے کوارٹر کے آغاز میں ہی پنالٹی کارنر حاصل کیا اور دپیکا نے اس پنالٹی کارنر کو۳۱؍ویں منٹ میں گول میں تبدیل کیا اور صفر۔ ایک کی برتری حاصل کرلی۔
ہندوستانی خواتین ٹیم نے جارحانہ کھیل جاری رکھا اور اسے اپنی برتری کو دُگنا کرنے کا بہترین موقع ملا۔ دپیکا نے پنالٹی اسٹروک کے ذریعے گول کرنے کی کوشش کی لیکن اسے چینی گول کیپر نے ناکام بنا دیا۔ آخری کوارٹر میں اپنی لے کو برقرار رکھتے ہوئے ہندوستان نے جارحانہ کھیل کے ساتھ اپنی دفاعی لائن کو مضبوط رکھا۔ اس دوران دونوں نے گول کرنے کے مواقع بنائے لیکن کامیابی نہیں ملی۔