ٹورنامنٹ کےفائنل میں راشدکی ٹیم نے دو مرتبہ کی چمپئن سن رائزرس ایسٹرن کیپ کو ۷۶؍ رن سے شکست دے کرپہلی بار ٹرافی پر قبضہ کیا۔
EPAPER
Updated: February 10, 2025, 11:30 AM IST | Agency | Johnsburg
ٹورنامنٹ کےفائنل میں راشدکی ٹیم نے دو مرتبہ کی چمپئن سن رائزرس ایسٹرن کیپ کو ۷۶؍ رن سے شکست دے کرپہلی بار ٹرافی پر قبضہ کیا۔
ایم آئی کیپ ٹاؤن جو کہ گزشتہ سیزن میں آخری نمبر پر رہی تھی ،نے راشد خان کی کپتانی میں تیسرے سیزن میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے وانڈررس میں کھیلے جانے والے فائنل میں شاندار بولنگ کی بنیاد پر دو مرتبہ کی چمپئن سن رائزرس ایسٹرن کیپ کو۷۶؍ رن سے شکست دے کر ایس اے ۲۰؍ ٹائٹل جیت لیا۔ جیسے ہی کگیسو ربادا نے۱۹؍ ویں اوور کی چوتھی گیند پر رچرڈ گلیسن کو آؤٹ کیا، ایم آئی کے نیلے جھنڈے گراؤنڈ پر موجود ۲۲؍ہزار سے زیادہ شائقین کے درمیان لہراتے ہوئے دیکھے گئے۔ پورا اسٹیڈیم اپنے مقامی ہیرو ربادا کے نعروں سے گونج اٹھا جنہوں نے ۳ء۴؍ اوورس میں۲۵؍ رن دے کر ۴؍ وکٹ لئے جبکہ ٹرینٹ بولٹ نے ۴؍ اوورس میں صرف ۹؍ رن دے کر ۲؍ وکٹ حاصل کئے۔
جیت کیلئے ۱۸۲؍ رن کے تعاقب میں سن رائزرس۱۰۵؍ رن پر ڈھیر ہو گئے۔ ایڈن مارکرم کی ٹیم، جس نے اپنے پچھلے دو میچوں میں جوبرگ سپر کنگز اور پارل رائلز کے خلاف پے در پے فتح حاصل کی تھی، رفتار برقرار رکھنے میں ناکام رہی اور ٹام ایبل (۳۰) اور ٹونی ڈی جارجیو (۲۶) کے علاوہ، ان کا کوئی بھی بلے باز کارکردگی نہیں دکھا سکا۔
گزشتہ سال افغانستان کو ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچا کر دنیائے کرکٹ کو حیران کرنے والے تجربہ کار لیگ اسپنر راشد نے ایک اور کارنامہ انجام دیا ہے۔ اس سے قبل اسی ٹورنامنٹ میں وہ ٹی ۲۰؍ فارمیٹ میں سب سے زیادہ وکٹ لینے والے بولر بھی بن گئے تھے۔ مسلسل ۵؍ میچ جیت کر فائنل میں پہنچنے والی ایم آئی کیپ ٹاؤن نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور ریان رکلٹن اور راسی وان ڈیر ڈوسن کے ساتھ انتہائی جارحانہ آغاز کیا اور۱۰؍ رن فی اوور سے زیادہ کی رفتار سے رن بنائے۔ ڈاسن نے ایم آئی کیپ ٹاؤن کو اپنا دوسرا جھٹکا دے کر ریزا ہینڈرکس کو اپنا کھاتہ کھولنے کا موقع دیئے بغیر آؤٹ کیا۔ پاور پلے کے بعد اسکور دو وکٹ پر ۵۲؍رن تھا۔ ایم آئی پر دباؤ کو توڑنے کی کوشش کرتے ہوئے، جارج لنڈے نے دسویں اوور میں سن رائزرز کے کپتان ایڈن مارکرم کو لانگ آن پر نشانہ بنایا۔ اس کے بعد نچلے آرڈر کے بلے بازوں سے زیادہ توقع رکھنا بے سود تھا۔