Inquilab Logo Happiest Places to Work

وینکٹ راگھون ملک کے مایہ ناز اسپن گیندباز رہے ہیں

Updated: April 22, 2025, 11:49 AM IST | Mohammed Habib | Mumbai

سری نواس راگھون وینکٹ جنہیں وینکٹ راگھون کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، ایک ہندوستانی سابق بین الاقوامی کرکٹر اور امپائر ہیں۔ وہ دائیں ہاتھ کے آف بریک گیند باز اور نچلے آرڈرکےبلےبازتھے۔ وینکٹ راگھون ہندوستان کے مشہور اسپن کوارٹیٹ کاحصہ تھے۔

Famous cricketer Venkat Raghavan. Photo: INN
مشہور کرکٹر وینکٹ راگھون۔ تصویر: آئی این این

سری نواس راگھون وینکٹ جنہیں وینکٹ راگھون کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، ایک ہندوستانی سابق بین الاقوامی کرکٹر اور امپائر ہیں۔ وہ دائیں ہاتھ کے آف بریک گیند باز اور نچلے آرڈرکےبلےبازتھے۔ وینکٹ راگھون ہندوستان کے مشہور اسپن کوارٹیٹ کاحصہ تھے۔ ۷۰ءکی دہائی میں انہوں نے اپنی اسپن سے دنیا کے بلے بازوں کو تگنی کاناچ نچایااور ۹۰ءکی دہائی میں انہوں نے امپائرنگ میں اپنی حیثیت قائم کی۔ 
 راگھون بھاگوت چندر شیکھر، ایراپلی پرسنا اور بشن سنگھ بیدی کے ساتھ ہندوستانی اسپن کوارٹیٹ کا حصہ تھے۔ ان مایہ ناز ہندستانی اسپن گیندبازوں نے ۱۹۶۰ءاور ۷۰ءکی دہائیوں میں دنیا پر راج کیا۔ آف اسپنر راگھون کے اعدادوشمار اس حلقےمیں کم متاثر کن لگ سکتےہیں لیکن انہوں نےکرکٹ کی دنیا پر اپنا بہت گہرا اثر چھوڑا ہے۔ راگھون کو اپنے حلقے کا سب سےدرست گیند باز سمجھا جاتا تھا۔ وینکٹ نے جب بھی گیند بازی کی ذمہ داری سنبھالی انہوں اس بات کو یقینی بنایاکہ ان کے ہمعصرباؤلرز پرسنا اور بیدی جب اپنی بالنگ اسپیل کر کے اپنا کام ختم کرلیا کرتے تھے توپھر وینکٹ کی گیند بازی سے رنز بناناکسی بھی بلے باز کے لئے آسان نہیں تھا۔ 
 سری نیواس وینکٹ ر اگھون دنیا کے اب تک کےسب سے زیادہ ورسٹائل کرکٹرز میں سے ایک تھے۔ وہ مشہور اسپن کوارٹٹ کاحصہ تھے، رنجی ٹرافی میں دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ وکٹ لینے والے، ایک شاندار فیلڈر، ایک ٹیسٹ کپتان، ایک قومی سلیکٹر، ایک مشہور امپائر اور میچ ریفری تھے۔ وینکٹ راگھون۲۱؍اپریل ۱۹۴۵ء کو مدراس، تمل ناڈو، میں ایک تمل آئینگر خاندان میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے پولیٹیکل سائنس میں تعلیم حاصل کی۔ ہائی اسکول مائیلاپور سےمکمل کیا۔ انہوں نے چنئی کے کالج آف انجینئرنگ، گینیڈی سے انجینئرنگ میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔ 
 وینکٹ راگھون نے ۲۰؍سال کی عمر میں فروری ۱۹۶۵ء میں چنئی میں اپنے ہوم گراؤنڈ میں دورہ کرنے والی نیوزی لینڈکی ٹیم کے خلاف ہندوستانی ٹیم کیلئے کرکٹ کھیلنے کا آغازکیا۔ انہوں نے دہلی میں چوتھے ٹیسٹ میں ۱۲؍وکٹوں سمیت ۴؍میچوں میں ۲۱؍ وکٹ حاصل کئےاور ہندوستان کو فتح کی جانب لے گئے۔ انہوں نے میچ میں کم از کم ایک بار نیوزی لینڈ کےتمام بلے بازوں کو آؤٹ کیا۔ اس طرح وہ ۱۹۵۶ء میں جم لیکرکے بعد یہ کارنامہ انجام دینے والے دوسرےبالربن گئے۔ وہ ۱۹؍سال اور۳۳۲؍دن کی عمرمیں ٹیسٹ میچ میں ۱۰؍ وکٹیں لینے والے سب سے کم عمرکرکٹربھی بن گئے۔ اس کے بعد یہ ریکارڈ۲؍ ہندوستانیوں سمیت ۶؍کرکٹرز نے توڑے ہیں۔ وینکٹ راگھون نے ۱۸؍جنوری ۱۹۹۳ءکوجے پور میں ہندوستان اور انگلینڈ کے درمیان ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں اپنی بین الاقوامی امپائرنگ کی شروعات کی۔ انہوں نے اسی مہینے کولکتہ میں ہندوستان اور انگلینڈ کے درمیان میچ کے ساتھ ٹیسٹ امپائرنگ کا آغاز کیا۔ انہوں نے۵؍ٹیسٹ اور۸؍ ون ڈے میچوں میں میچ ریفری کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے سلیکٹر، منیجر، کھیلوں کے مبصر اور کرکٹ کالم نگار کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK