سیم کونسٹاس نے کہا کہ میدان پر ٹکر مارنے کے باوجود انہوںنےکوہلی سے ملاقات کی تھی۔ہندوستانی کھلاڑی نے انہیں نیک خواہشات پیش کیں۔
EPAPER
Updated: January 11, 2025, 1:00 PM IST | Agency | New Delhi
سیم کونسٹاس نے کہا کہ میدان پر ٹکر مارنے کے باوجود انہوںنےکوہلی سے ملاقات کی تھی۔ہندوستانی کھلاڑی نے انہیں نیک خواہشات پیش کیں۔
آسٹریلیا کے۱۹؍سالہ کھلاڑی سیم کونسٹاس نے بارڈرگاوسکر سیریز کے دوران ہندوستانی کرکٹ اسٹار وراٹ کوہلی اور جسپریت بمراہ کے ساتھ اپنے تجربات شیئر کئے۔ انہوں نے بتایا کہ باکسنگ ڈے ٹیسٹ میں کندھے سے ٹکرانے کے واقعے کے بعد ان کی کوہلی سے بات چیت ہوئی تھی جس میں انہوں نے کوہلی کو بتایا تھا کہ وہ ان کے مداح ہیں اور انہیں اپنا آئیڈیل سمجھتے ہیں۔ واضح رہے کہ سیم نے میلبورن کرکٹ گراؤنڈ (ایم سی جی) میں ہندوستان کے خلاف باکسنگ ڈے ٹیسٹ میں ڈیبیو کیا تھا۔
انہوں نے ناتھن میک سوینی کی جگہ ٹیم میں شمولیت اختیار کی اور ۶۵؍ گیندوں میں ۶۰؍رن بنائے۔ ابتدائی اوور میں انہوں نے بمراہ کی گیندوں کو آسانی کے ساتھ کھیلا جس نے شائقین کو پُرجوش کردیا۔ تاہم بمراہ نے انہیں دوسری اننگز میں سستے میں آؤٹ کر دیا۔ اپنے ڈیبیو میچ کے بارے میں بتاتے ہوئے، سیم نے کہا’’ ایم سی جی میں پہلے دن۹۰؍ہزار تماشائیوں کے سامنے کھیلنا حیرت انگیز تھا۔ کوہلی اور بمراہ جیسے لیجنڈز کے خلاف اورا سٹیوا سمتھ اور پیٹ کمنز جیسے کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلنا میرا بچپن کا خواب تھا۔ میں ہر لمحے لطف اندوز ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔ ‘‘
میچ کے دوران کوہلی اور سیم کے درمیان تصادم ہوا، جب کوہلی درمیانی اوور میں سیم سے ٹکرا گئے اور ماحول خراب ہوگیا تھا۔ لیکن میچ کے بعد دونوں نے بات کی، جس میں کوہلی نے سم کونسٹاس کو سری لنکا کے دورے کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ ۱۹؍ سالہ سیم نے کہا کہ میچ کے بعد میں نے کوہلی سے بات کی اور بتایا کہ میں ان کا بہت بڑا فین ہوں۔ ان کے خلاف کھیلنا اعزاز کی بات ہے۔ میدان پر ان کا اثر زبردست تھا۔ ہندوستانی شائقین زور زور سے ان کے نام کا نعرہ لگا رہے تھے۔ یہ سب بہت خاص تھا۔ انہوں نے مزید کہا کوہلی بہت ہی شائستہ اور نرم دل ہیں۔ انہوں نے مجھے سری لنکا کے دورے کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ میرے خاندان میں ہر کوئی انہیں پسند کرتا ہے اور میں بچپن سے ہی ان کا مداح ہوں۔ وہ کھیل کے ایک لیجنڈ ہیں۔
سڈنی ٹیسٹ میں سیم اور بمراہ کے درمیان بھی گرما گرم بحث ہوئی تھی۔ سیم نے انکشاف کیا کہ انہوں نے وقت ضائع کرنے کی کوشش کی تھی تاکہ ہندوستان دن کے اختتام سے پہلے دوسرا اوور نہ پھینک سکے۔ اس پر بمراہ غصے میں آگئے۔ میرے خیال میں یہ میرے لئے سیکھنے کا موقع تھا۔ سام نے کہا’’ وہ ورلڈ کلاس کھلاڑی ہیں۔ اگر یہ ایسا واقعہ دوبارہ ہوا تو شاید میں ایسا نہیں کروں گا۔‘‘