• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’میں نے آپ سے بہت کچھ سیکھا ہے‘‘

Updated: October 18, 2024, 12:19 PM IST | Agency | New Delhi

اے بی ڈیولیرس کوہال آف فیم میں شامل کئے جانے پر وراٹ کوہلی نے ان کی تعریف میں خط لکھ کر شاندار کھلاڑی قراردیا۔

Virat Kohli (right) with his friend AB Devleres. Photo: INN
وراٹ کوہلی (دائیں) اپنے دوست اے بی ڈیولیرس کے ساتھ۔۔ تصویر : آئی این این

ہندوستان کے اسٹار کرکٹر وراٹ کوہلی نے جنوبی افریقہ کے سابق بلے باز اے بی ڈی ولیرس کی تعریف میں خط لکھا ہے۔ کوہلی نے یہ خط ڈیولیرس کو آئی سی سی ہال آف فیم میں شامل کئے جانے کے بعد لکھا ہے۔ واضح رہے کہ ڈیولیرس کو گزشتہ روز انگلینڈ کے لیجنڈ ایلسٹر کک اور ہندوستان کے نیتو ڈیوڈ کے ساتھ آئی سی سی ہال آف فیم میں شامل کیا گیا۔ 
 یہ خط آئی سی سی کی طرف سے جاری کیا گیا ہے جس میں کوہلی نے آئی پی ایل ٹیم رائل چیلنجرز بنگلور (آر سی بی) کے اپنے سابق ساتھی کھلاڑی کی تعریف کی ہے۔ کوہلی نے لکھا’’ `آپ اس اعزاز کے پوری طرح سے مستحق ہیں۔ بالآخر، ہال آف فیم کھیل پر آپ کے اثرات کی نمائندگی کرتا ہے اور آپ کا تعاون واقعی بہت اچھا رہا ہے۔ لوگ ہمیشہ آپ کی صلاحیت کے بارے میں بات کرتے رہے ہیں اور یہ درست بھی ہے۔ آپ سب سے باصلاحیت کرکٹر ہیں جن کے ساتھ میں کھیل چکا ہوں، آپ یقیناً پہلے نمبر پر ہیں۔ مجھے جو چیز سب سے زیادہ پسند آئی وہ آپ کا خود پر اعتماد تھا۔ آپ کو بہت اعتماد تھا کہ آپ کرکٹ کے میدان میں جو چاہیں کر سکتے ہیں اور آپ عام طور پر ایسا کرتے تھے۔ اسی لئے آپ بہت خاص ہو گئے ہیں۔ ‘‘
 اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے وراٹ کوہلی نے مزیدلکھا کہ ’’میرے ذہن میں اس سے بہتر کوئی مثال نہیں ہے جب ہم ۲۰۱۶ءمیں کولکاتا میں کے کے آر کے خلاف آر سی بی کیلئے ایک ساتھ بلے بازی کر رہے تھے۔ جہاں ہم ۱۸۴؍رنوں کے ہدف کا تعاقب کر رہے تھے۔ کے کے آر میں سنیل نرائن، مورنے مورکل، آندرے رسل اور شکیب الحسن جیسے گیند باز شامل تھے۔ آپ میرے ساتھ بلے بازی کرنے آئے اور جب اسکور ۷۰؍رن تھا اور نرائن بولنگ کر رہے تھے۔ آپ نے ۲؍ ڈاٹ بال کھیلی اور ٹائم آؤٹ کے دوران آپ نے مجھے بتایا کہ آپ نرائن کی گیندوں کو صحیح طریقے سے منتخب نہیں کر رہے تھے۔ میں نے آپ سے کہا تھا کہ مجھے اسٹرائیک دیں اور میں اس کی گیندوں پر باؤنڈری لگانے کی کوشش کروں گا۔ ٹائم آؤٹ کے بعد نرائن گیند بازی کیلئے آئے تو میں نان اسٹرائیکر اینڈ پر تیار تھا اور سوچ رہا تھا کہ آپ مجھے ایک سنگل ضرور دیں گے۔ لیکن ایسا نہ کرتے ہوئے آپ نے سنیل نرائن کی گیند پر۹۴؍میٹر کا چھکا مارا تھا۔ یہ اُن یادگار لمحات میں سے ایک ہے جب میں آپ کے ساتھ بیٹنگ کر رہا تھا۔ یہ وہ وقت تھا جب میں کرکٹ کے میدان میں سب سے زیادہ لطف اندوز ہوتا تھا۔ اکثر اپنی ٹیم کو مشکلات سے نکالتے تھے۔ آپ اکثر وہ کھلاڑی ہوتے تھے جو اپنی ٹیم کو بچاتا تھا۔ آپ میں اپنی ٹیم کو کامیابی سے ہمکنار کرنےکی خواہش بہت زیادہ تھی اور میں نے ان باتوں سے بہت کچھ سیکھا ہے۔ ‘‘
 وراٹ کوہلی ڈیولیرس کے تعلق سے مزید لکھتے ہیں کہ ’’مجھے یاد ہے کہ میں نے آپ سے سیکھا ہے کہ ہم نے پچھلے ۴؍ میچوں میں جو کچھ کیا ہے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ اہم بات یہ ہے کہ آپ آج کا میچ کیسے دیکھتے ہیں اور آپ کی کارکردگی کیسی ہے۔ آپ ہمیشہ ٹیم کی ضروریات سے پوری طرح مطابقت رکھتے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ جب ہم انٹرنیشنل کرکٹ میں ایک دوسرے کے خلاف کھیلے تو آپ کے لئے منصوبہ بندی کرنا سب سے مشکل تھا۔ مجھے ۲۰۱۵ءمیں دہلی میں کھیلی گئی آپ کی اننگز یاد ہے۔ `آپ کے جارحانہ شاٹس، سبھی کو یاد ہیں لیکن آپ خود کو حالات کے مطابق ڈھال لیتے ہیں۔ ۲۰۱۵ءمیں دہلی میں کھیلے گئے ٹیسٹ میچ کو ہی لے لیں جب آپ نے ٹیسٹ میچ بچانے کی کوشش میں ۲۹۷؍گیندوں کا سامنا کیا اورصرف ۴۳؍رن بنائے۔ مجھے وہ اننگز آج بھی یاد ہے۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK