• Wed, 15 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

’ایشین چمپئن شپ میں ہر رکاوٹ کو پار کرنے کی کوشش کریںگے‘

Updated: September 06, 2024, 11:01 AM IST | Kalpesh Dubey | Mumbai

ہاکی کھلاڑی وویک پرساد نےچین میں اچھی کارکردگی کی امید ظاہر کی۔

Indian hockey player Vivek Sagar Prasad. Photo: INN
ہندوستانی ہاکی کھلاڑی وویک ساگر پرساد۔ تصویر : آئی این این

پیرس اولمپکس کی کامیابی سے حوصلہ پا کر ہندوستانی ہاکی ٹیم اب ایک نئے چیلنج کے لئے تیار ہے۔ یہ ٹورنامنٹ ایشین چمپئن ٹرافی ہے اور اس بار یہ مقابلے چین میں ہوں گے۔ چمپئن شپ میں چین کے ساتھ ساتھ پاکستان بھی ہندوستان کی راہ میں رکاوٹ بننے کی کوشش کرے گا کیوں کہ یہ سخت حریف ثابت ہو سکتے ہیں۔ وویک ساگر پرساد، جو پیرس میں فتح کے معماروں میں سے ایک تھے، کا خیال ہے کہ ہندوستانی فارورڈلائن چین کی ہر `دیوار کو گرانے کے لئے تیار ہے۔ انقلاب نے وویک کی بات چیت کی جو اس طرح ہیں 
 ۲؍اولمپکس میں کامیابی کے پیچھے راز کیا ہے؟
 ٹیم ذہنی طور پر مضبوط ہو گئی ہے۔ ملک میں ہاکی گراس روٹ لیول پر ترقی کر رہی ہے، ہر شعبے سے نئے کھلاڑی سامنے آ رہے ہیں۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہاکی کے لئے شائقین کی حمایت میں بھی اضافہ ہوا ہے جس سے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔ اس بار اولمپکس میں ہاکی کے میچ سب سے زیادہ دیکھے گئے۔ اس سے حوصلہ ملتا ہے اور نئے کھلاڑیوں کو ہاکی کی طرف راغب کیا جاتا ہے۔ اس بار بھی سونی اسپورٹس نیٹ ورک پر ہیرو ایشین چمپئن ٹرافی کے مقابلوں کا ٹیلی کاسٹ ایسا ہی ریکارڈ قائم کرے گا۔ 
 سرد ماحول اور ایشین ٹیموں کے چیلنج سے نمٹنے کی کیسی تیاری ہے؟
  پیرس میں تمغہ جیتنے سے ٹیم کا اعتماد بڑھا ہے۔ اولمپکس کے بعد ہم پہلا ٹورنامنٹ کھیلنے جا رہے ہیں اس لئےجوش و خروش زیادہ ہے۔ چین میں بہت سردی ہے اس لئے ٹیم کچھ وقت پہلے یہاں پہنچ گئی ہے تاکہ موسم سے ہم آہنگ ہو سکے۔ ٹیم میں ۹؍ کھلاڑی ہیں جو اولمپکس کھیل چکے ہیں، جن کے تجربے کی وجہ سے بہت سے نوجوان کھلاڑیوں کو بھی فائدہ پہنچے گا۔ پہلا میچ میزبان چین کے خلاف ہے اور ہم جیت سے شروعات کرنا چاہتے ہیں۔ 
 پاکستان کے خلاف میچ کے تعلق سےٹیم کیا سوچتی ہے؟ 
 ہم ۱۴؍ ستمبر کو پاکستان سے کھیلیں گے۔ ہندوستانی شائقین کے جذبات عروج پر ہوتے ہیں لیکن ہم پاکستان کے خلاف میچ کو بھی کسی دوسرے میچ کی طرح ہی دیکھتے ہیں۔ جذبات کو کھیل پر حاوی ہونے دیا جائے تو کھیل متاثر ہوتا ہے۔ ہر میچ کی طرح ہم اپنی بہترین کارکردگی دینے پر توجہ دیں گے۔ ہماری ٹیم مضبوط ہے اور جیت جائے گی۔ ہم فیلڈ ورک پر توجہ مرکوز کرنا چاہتے ہیں اور پنالٹی کارنر پر زیادہ انحصار نہیں کرنا چاہتے۔ ہم ’ڈی‘کے اندر ملنے والے مواقع سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں گے۔ میں ٹیم کا نائب کپتان ہوں اور مڈفیلڈ میں رہتے ہوئے، میں اپنی ذمہ داری سمجھتا ہوں کہ ٹیم کے لئے مواقع پیدا کروں اور مخالف ٹیم کے حملوں کو ناکام بنا دوں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK