آج ہندوستان اورآسٹریلیا کے درمیان پہلا سیمی فائنل ۔ٹورنامنٹ میں ہندوستان کی کارکردگی اچھی نہیں رہی ہے۔ آسٹریلیاکا پلڑا بھاری
EPAPER
Updated: February 23, 2023, 1:38 PM IST | Cape Town
آج ہندوستان اورآسٹریلیا کے درمیان پہلا سیمی فائنل ۔ٹورنامنٹ میں ہندوستان کی کارکردگی اچھی نہیں رہی ہے۔ آسٹریلیاکا پلڑا بھاری
ہندوستان نے خواتین کے ٹی۲۰؍ورلڈ کپ میں اب تک ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور جمعرات کو یہاں پہلے سیمی فائنل میں مضبوط آسٹریلیا سے مقابلہ کرتے ہوئے اپنے کھیل کو بہترکرنے کی کوشش کریگا۔ ہندوستان پچھلے ۵؍برسوںمیں سرفہرست ٹیموں میں شامل رہا ہے لیکن وہ کوئی بڑی ٹرافی اٹھانے میں ناکام رہا ہے کیونکہ وہ توقع کے مطابق ایک اور آئی سی سی ٹورنامنٹ کے آخری ۴؍ میں داخل ہوا ہے تاہم ہندوستانی ٹیم نے ماضی میں انگلینڈ اور آسٹریلیا کیخلاف خصوصاً ناک آؤٹ میچوں میں اچھی کارکردگی کامظاہر ہ نہیں کیا ہے۔
آسٹریلیا نے آخری ٹی ۲۰؍ورلڈ کپ کے فائنل میں ہندوستان کو شکست دی تھی اور حال ہی میں گزشتہ سال برمنگھم میں گولڈ میڈل کا میچ جیتا تھا۔ ۲۰۱۷ء میں ون ڈے ورلڈ کپ کے فائنل میں پہنچنے کے بعد ہندوستان میں خواتین کا کرکٹ تیزی سے ترقی کررہا ہےاور اب وقت آگیا ہے کہ جمعرات کو کرو یا مرو کے میچ میں توقعات کو کارکردگی میں تبدیل کیا جائے۔اگرچہ ہرمن پریت کور کی زیرقیادت ٹیم نے گروپ مرحلے میں آخری۴؍میچوں میں سے ۳؍ میں کامیابی حاصل کی ہے اس کے باوجود اس کی کسی بھی فتح کو قائل نہیں کہا جا سکتا، یہاں تک کہ آئرلینڈ کے خلاف ایک بھی نہیں۔
ٹیم کی واحدشکست انگلینڈ سے ہوئی۔ ٹورنامنٹ میں ہندوستان نے جس طرح سے اب تک کھیلا ہے اس کو دیکھتے ہوئے صرف امید کی جا سکتی ہے کہ کسی نہ کسی طرح ٹیم بڑے میچ سے پہلے ان کے تمام مسائل حل کر لے گی جس میں ٹاپ آرڈر میں عدم تسلسل اور رِچا گھوش شامل ہیں۔ ٹیم کو `ڈاٹ گیندوں کا فیصد بھی کم کرنا ہوگا۔اوپنر شیفالی ورما، جنہوں نے ۳؍ سال قبل بین الاقوامی کرکٹ میں قدم رکھا تھا اور وہ اب بھی نوعمر ہیں، اپنی غلطیوں سے سیکھنے میں ناکام رہی ہیں، جس میں اسٹرائیک روٹیٹ کرنے میں ان کی نااہلی اور شارٹ گیند کے خلاف ان کی خامیاں شامل ہیں۔ کپتان ہرمن پریت خود بھی کافی دباؤ میں ہیں، وہ اس ورلڈ کپ میں اب تک کوئی کارآمد اننگز نہیں کھیل پائی ہیں۔ وہ ان چند بلے بازوں میں سے ایک ہیں جو گیند کو لمبا فاصلہ تک مار سکتی ہیں لیکن وہ کافی عرصے سے پریشان ہیں۔ ورلڈ کپ کے ناک آؤٹ میچ میں شکست ان کی کپتانی کی مدت ختم کر سکتی ہے۔ جیمائمہ روڈریگیز نے اب تک ٹورنامنٹ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے لیکن ان سے ٹیم کی مدد کی زیادہ توقع کی جا رہی ہے۔ اسٹار بلے باز اسمرتی مندھانا مسلسل اچھی بلے بازی کر رہی ہیں اور ایک بار پھر وہ آسٹریلیا کے خلاف ٹیم کی کلید ہوں گی۔
دوسری جانب میگ لیننگ کی قیادت میں آسٹریلوی ٹیم ٹی ۲۰؍ میچوں میں لگاتار۲۲؍ میچ جیت کر سیمی فائنل میں پہنچ گئی ہے اور بڑے میچوں میں اپنے کھیل کو ٹاپ لیول پر لے جانے کیلئے مشہور ہے۔آسٹریلیا نے مارچ۲۰۲۱ء میں نیوزی لینڈ سے ٹی۲۰؍ میچ ہارنے کے بعد سے کسی بھی فارمیٹ میں صرف ۲؍ آفیشل میچ ہارے ہیں اور یہ دونوں شکست ہندوستان کے خلاف ملی ہیں۔ آسٹریلیائی ٹیم نے دسمبر میں ممبئی میں سیریز۱۔۴؍ سے جیتی تھی۔ گیندبازی کے شعبے میں تیز گیند باز رینوکا ٹھاکر انگلینڈ کے خلاف۱۵؍ رن دے کر ۵؍سمیت ۷؍ وکٹ کے ساتھ ٹورنامنٹ میں اب تک ہندوستان کی بہترین گیند باز رہی ہیں۔
دپتی شرما نے آئرلینڈ کے خلاف اپنے ایک اوور میں بہت زیادہ رن دیئے لیکن وہ اسپن کے شعبے میں سب سے مستقل بولر رہی ہیں۔ پوجا وستراکر، راجیشوری گائیکواڈ اور رادھا یادو کو مضبوط آسٹریلیا کے خلاف زیادہ درست گیند بازی کرنی ہوگی۔ آسٹریلیائی اوپنر بیتھ مونی ماضی کے نتائج کے باوجود ہندوستانی چیلنج سے محتاط ہیں۔ مونی نے منگل کو یہاں نامہ نگاروں کو بتایا’’میں ایک سخت میچ کی توقع کر رہی ہوں، ان کی ٹیم (ہندوستان) پچھلے کچھ برسوں میں بہت تیزی سے بہتر ہو رہی ہے اور ان کی لائن اپ میں کچھ میچ ونر ہیں۔‘‘