ہندوستان اور چین میں زبردست مقابلہ متوقع۔ دونوں ٹیمیں ایشین چمپئن ٹرافی میں ناقابل شکست رہی ہیں۔ ہندوستان کی جانب سے گول کرنے کی ذمہ داری دپیکا پر ہوگی.
EPAPER
Updated: November 16, 2024, 12:59 PM IST | Agency | Rajgir
ہندوستان اور چین میں زبردست مقابلہ متوقع۔ دونوں ٹیمیں ایشین چمپئن ٹرافی میں ناقابل شکست رہی ہیں۔ ہندوستان کی جانب سے گول کرنے کی ذمہ داری دپیکا پر ہوگی.
ایشین چمپئن ٹرافی ٹورنامنٹ کی ٹاپ ۲؍ ٹیموں ہندوستان اور چین کے درمیان سنیچرکو دلچسپ مقابلہ ہوگا۔ ٹیم انڈیا نے جیت کی ہیٹ ٹرک کرکے سیمی فائنل میں جگہ بنالی ہے۔ ہندوستانی خواتین ہاکی ٹیم کو سنیچر کو ایشین چمپئن ٹرافی میں دیوارِچین عبور کرنے کا سخت چیلنج درپیش ہوگا۔ دونوں ٹیمیں ٹورنامنٹ میں اب تک ناقابل شکست ہیں۔ دفاعی چمپئن ہندوستان اور اولمپک سلور میڈلسٹ چین نے ۳۔۳؍ میچ جیتے ہیں۔ دونوں کے ۹۔۹؍ پوائنٹس برابر ہیں لیکن گول اوسط کی بنیاد پر چین سرفہرست ہے۔ چین کا گول اوسط۲۱؍ ہے جبکہ ہندوستان کا ۱۸؍ہے۔ ہندوستان دوسرے نمبر پر ہے۔ دونوں ٹیموں نے سیمی فائنل میں جگہ پکی کر لی ہے۔
دونوں ٹیموں کے درمیان آخری میچ رواں سال فروری میں ایف آئی ایچ پرو لیگ میں ہوا تھا اور دونوں بار چین نے کامیابی حاصل کی تھی۔ ہندوستان کے پاس اب حساب بیباق کرنے کا سنہری موقع ہے۔ اس کیلئے ٹیم کو متحد ہو کر کھیلنا ہو گا۔ہند وستان کو جیت کی طرف لے جانے کی ذمہ داری ایک بار پھر آگے دپیکا پر ہوگی۔ وہ اب تک کے تینوں میچوں میں گول کر چکی ہیں۔ تھائی لینڈ کے خلاف ان کی اسٹک سے ۵؍ گول ہوئے تھے۔ ان کی حمایت پریتی دوبے، نونیت کور، لالریمسیامی، بیوٹی ڈنگ ڈنگ اور سنگیتا کماری نے بھی کی۔ چین کے خلاف بھی سب کو متحد ہو کر مظاہرہ کرنا ہو گا۔ کپتان سلیمہ ٹیٹے، نیہا گوئل، سشیلا چانو اور اڈیتا مڈفیلڈ میں موثر ثابت ہوئی ہیں اور اچھا کھیل رہی ہیں۔
ہندوستان کیلئے تشویش کی واحد وجہ یہ ہے کہ اس کے محافظ اور گول کیپر سویتا پونیا اور بیچو دیوی کو ابھی تک چیلنج نہیں کیا گیا جبکہ چینی ٹیم جوابی حملوں میں ماہر ہے۔ ایسے میں گول کیپرس کو اپنے قلعے کو محفوظ رکھنے کیلئے تیار رہنا ہوگا۔
ہندوستانی ٹیم کا سب سے بڑا مسئلہ پنالٹی کارنر کو گول میں تبدیل نہ کرنا ہے تاہم کمزور تھائی لینڈ کے خلاف ٹیم نے کسی حد تک اس پر قابو پانے کی کوشش کی ہے۔ ٹیم کو اب تک مجموعی طور پر۳۱؍ پنالٹی کارنر ملے ہیں جن میں سے صرف ۸؍ گول میں تبدیل ہو سکے ہیں۔ اگر ٹیم کو چین کے خلاف جیتنا ہے اسے ہمیں پنالٹی کارنر سے گول کرنے میں مہارت حاصل کرنی ہوگی۔