پاکستانی کرکٹ کھلاڑی یونس خان کا شمار ان کامیاب کرکٹرز میں ہوتا ہےجنہوں نے پاکستان ٹیم کےتینوں فارمٹس میں کھیلتے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔
EPAPER
Updated: November 29, 2024, 12:20 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai
پاکستانی کرکٹ کھلاڑی یونس خان کا شمار ان کامیاب کرکٹرز میں ہوتا ہےجنہوں نے پاکستان ٹیم کےتینوں فارمٹس میں کھیلتے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔
پاکستانی کرکٹ کھلاڑی یونس خان کا شمار ان کامیاب کرکٹرز میں ہوتا ہےجنہوں نے پاکستان ٹیم کےتینوں فارمٹس میں کھیلتے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ یونس خان ۲۰۰۹ءمیں ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کے کپتان رہے۔ وہ پاکستانی ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں سب سے زیادہ رن اسکور بنانے والے بیٹسمین ہیں۔
یونس خان، حنیف محمداور انضمام الحق کے بعد تیسرےکرکٹر ہیں جنہوں نے ٹرپل سنچری اسکور کی۔ یونس خان کو۱۱۸؍ٹیسٹ، ۲۶۵؍ون ڈے اور ۲۵؍ ٹی ٹونٹی میچز میں قومی کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کا اعزاز حاصل ہے۔ یونس خان ۲۹؍نومبر ۱۹۷۷ء کو پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے علاقہ مردان میں پیدا ہوئے۔ وہ ایک ایسے پاکستانی کرکٹ کوچ اورکھیل کےتینوں فارمیٹس میں پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی اورکپتان رہے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ ان تمام۱۱؍ ممالک میں سنچری بنانے والےٹیسٹ کرکٹ کے واحد کھلاڑی ہیں جہاں کرکٹ کھیلا جاتا ہے۔
یونس خان ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے سب سے زیادہ رن بنانے والےبلے باز ہیں اور ایک اننگز میں ۳۰۰؍یا اس سےزیادہ رن بنانے والے تیسرے پاکستانی کھلاڑی ہیں۔ انہوں نے ۲۰۰۹ء آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں پاکستانی ٹیم کی قیادت کی، جوپہلا ورلڈ ٹی ٹوئنٹی ٹائٹل تھا۔ ۲۳؍ اپریل ۲۰۱۷ءکو، وہ ٹیسٹ کرکٹ میں ۱۰؍ہزار رن بنانے والےپہلے پاکستانی اور دنیا کے ۱۳؍ویں بلے باز بن گئے۔ وہ سب سے تیز ۱۰؍ہزار رن بنانے والے چھٹے بلے باز بن گئے اور اتنے زیادہ رنز بنانے والے سب سے معمر کھلاڑی بھی ہیں۔ ۲۴؍مارچ۲۰۱۰ءکو، یونس خان کو پاکستان کرکٹ بورڈنےٹیم کے ساتھی محمد یوسف کی تحقیقاتی رپورٹ کےبعد کھیلنے سے معطل کر دیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ وہ ٹیم میں مسائل پیدا کرنے میں ملوث تھے۔ ۲۲؍اکتوبر۲۰۱۴ءکو آسٹریلیا کے خلاف شروع ہونے والے ٹیسٹ میچ میں، یونس نے ایک ہی میچ میں اپنی ۲۵؍ ویں اور ۲۶؍ ویں سنچری بنائی، وہ ایساکرنے والے چھٹے پاکستانی بلے باز بن گئے۔ ۲۵؍جون ۲۰۱۵ءکو، یونس خان ۱۰۰؍سنچریاں مکمل کرنے والے پہلے بلے باز بن گئے۔ ٹیسٹ میچوں میں پانچویں پاکستانی کرکٹر بن گئےاور ۱۳؍ اکتوبر ۲۰۱۵ءکوجاوید میاندادکے ۸؍ہزار ۸۳۲؍رن کا ریکارڈتوڑتے ہوئے پاکستان کے سب سے زیادہ رن بنانے والے کھلاڑی بن گئے۔ نومبر۲۰۱۵ءمیں، انہوں نے ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائر ہونے کا فیصلہ کیا۔ جبکہ وہ مئی۲۰۱۷ءمیں ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز کے اختتام پر بین الاقوامی کرکٹ کے تمام فارمیٹس سے ریٹائر ہو گئے۔