Inquilab Logo

فٹبال میں ہونے والی ۵؍نجی حریفائی

Updated: March 25, 2023, 2:36 PM IST | Mumbai

فٹبال ایسے تو ٹیم کا کھیل ہے لیکن اس میں کھلاڑی ذاتی طورپر بھی ایک دوسرے کے سامنے آجاتے ہیں۔

photo;INN
تصویر :آئی این این

فٹبال ایسے تو ٹیم کا کھیل ہے لیکن اس میں کھلاڑی ذاتی طورپر بھی ایک دوسرے کے سامنے آجاتے ہیں۔ ایسے کئی واقعات ہیں جن کی شروعات معمولی جھگڑے سے شروع ہوتی ہے لیکن نتیجہ انتہائی خطرناک ہوتا ہے۔ حالانکہ میچ کے دوران ریفری ان میں صلاح کروا دیتے ہیں لیکن دونوں کھلاڑی ذاتی طور پر اس جھگڑے کو کبھی بھول نہیں پاتے ہیں اور جب بھی اگلے میچ میں ایک دوسرے کے سامنے آتے ہیں مقابلہ آرائی شروع کردیتے ہیں۔ اس معاملے میں اسپین کے دو بڑے فٹبال کلب ریئل میڈرڈ اور بارسلونا کا نام قابل ذکر ہے۔ ان دونوں کلبوں کا مقابلہ فٹبال کی تاریخ میں ایل کلاسیکو کے نام سے جانا جاتاہے اور اس میچ کے دوران کھلاڑی ہاتھا پائی پر بھی اترآتے ہیں۔ ان کھلاڑیوں سے بھی اس میچ کی اہمیت بڑھ جاتی ہے۔ بہرحال بڑے میچوں میں فٹبال کھلاڑیوں کے درمیان ذاتی رقابتیں بہت عام ہیں۔ جب بھی یہ حریف کھلاڑی ایک دوسرے کا سامنا کرتے ہیں، ماحول کشیدہ ہو جاتا ہے اور ایک بدنام زمانہ واقعہ پر ختم ہو جاتا ہے۔ فٹبال کی تاریخ کا جائزہ لیا جائے توبہت ساری ذاتی دشمنیاں اور بدنام زمانہ واقعات ہوئے ہیں۔یہاں ہم آپ کے سامنے ان میں سے منتخب ایسی دشمنیوں کے متعلق بتارہے ہیں جو تاریخی لحاظ سے اہمیت رکھتی ہیں

رائے کیین بمقابلہ پیٹرک ویرا 
۲۰۰۰ ؍کی دہائی کے اوائل میں آرسنل بمقابلہ مانچسٹر یونائٹیڈنے ہمیشہ جذبات کو ابھارا۔ ایسے بہت سے واقعات ہوئے جیسے کہ ٹنل کا ٹوٹنا، پیزا گیٹ کا واقعہ، اولڈ ٹریفورڈ کی لڑائی وغیرہ۔ اس میں دو آدمی ایسے تھے جو ان تمام گرما گرم واقعات کے سامنے کھڑے تھے۔ پیٹرک ویرا نے گیری نیویل کو سلیجنگ کرکے نئی جنگ چھیڑی تھی۔ یہ دیکھ کر رائے کین ویرابھی برہم ہوگئے تھے اور انہوں نے بھی اس کا جواب دیا تھا۔ 

 لوئس سواریز بمقابلہ پیٹریس ایورا
 مانچسٹر یونائٹیڈ اور لیور پول کے درمیان میچ کے دوران سواریز نے پیٹریس ایورا کو نسلی تعصب کاشکار بناکر خود کو ایک بار پھر مشکل میں ڈال دیاتھا۔۸؍ میچوں کی پابندی لگا کران کی سخت سرزنش کی گئی۔ اس کے بعد سے ان دونوں کے درمیان ایک جنگ کا سلسلہ شروع ہوا۔ میچ کے دوران سواریز نے ایورا سے ہاتھ ملانے سے انکار کر دیاتھا۔ بالآخر میچ جیتنے کے بعد ایورا سواریز کے پاس گئے اور حامیوں سے ہاتھ ہلا کر طنزیہ انداز میں خوش ہونے کو کہا۔

 روڈی وولر بمقابلہ فرینک رجکارڈ
نیدرلینڈس اور جرمنی۱۹۷۰ء اور ۱۹۸۰ءکی دہائیوں میں ہمیشہ ایک دوسرے کے مخالف تھے۔ اگرچہ اس دشمنی کی جڑیں دوسری عالمی جنگ سے تھیں، لیکن ۱۹۷۴ءکے ورلڈ کپ کے فائنل میں جرمنوں نے ڈچ کو شکست دینے کے بعد اس میں شدت آئی۔۱۹۹۰ءورلڈ کپ راؤنڈ آف۱۶؍ کے میچ کے دوران فرینک رجکارڈ نے وولر پر چیلنج کے بعد خود کو بک کروایا۔میچ کے دوران رجکارڈ نے اپنے مخالف پر تھوکتے ہوئے اس پر طنز کیا۔

پے پے بمقابلہ لیونل میسی
پے پے دی اینیمل اپنے کھردرے اور غیر انسانی سلوک کیلئے جانا جاتا ہے۔ ایل کلاسیکو کے دباؤ میں پے پے حد سے زیادہ بڑھنے کا رجحان رکھتے ہیں۔ ایک میچ کے دوران پے پے نے لیونل میسی پر جارحیت کامظاہرہ کیا ۔ ایک اور میچ میں، وہ مسلسل اپنے ریش ٹیکلز سے میسی کو نیچے دکھارہے تھے۔ ایل کلاسیکو میچ کے دوران یہ دوکھلاڑی بہت جارح ہوجاتے ہیں۔ جب یہ دونوں ٹیمیں آمنے سامنے ہوتیںتو یہ دونوں ایک دوسرے پر حاوی ہوتے تھے۔ 

سرجیو راموس بمقابلہ کارلوس پیول
 اسپین کی ٹیم میں یہ دونوں کھلاڑی بہترین انداز میں کھیلا کرتے تھے لیکن، جب ایل کلاسیکو کی بات آتی ہے تو وہ ایک دوسرے کے خلاف آگ اگلتے تھے ۔ اگرچہ انہوں نے ان کے درمیان کسی بھی دراڑ سے انکار کیا ہے، لیکن ایل کلاسیکو میں ان کا مقابلہ ان کی دشمنی کو ثابت کرتا ہے۔ بہت سی مثالوں میں راموس کو پیول کے خلاف منہ کھولتے ہوئےدیکھا گیاہے۔ ایک بار، یہ ایک بری لڑائی میں ختم ہوا جب انہیں ریفری اور ٹیم کے ساتھیوں نے روکنا پڑا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK